1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالی تنازعہ، کلنٹن الجزائر پہنچ گئیں

29 اکتوبر 2012

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن پیر کو الجزائر پہنچ گئی ہیں، جہاں وہ ہمسایہ ملک مالی میں القاعدہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے تناظر میں بات چیت کر رہی ہیں۔ انہوں نے پیر کے روز الجزائر کے صدر عبد العزيز بوتفليقہ سے ملاقات کی۔

تصویر: Reuters

مالی کے شمالی علاقے اس وقت اسلامی شدت پسندوں کے کنٹرول میں ہیں، اور مغربی افریقی ممالک ان عسکریت پسندوں کے اثر و رسوخ کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔ خبر رساں ادارے AFP کے مطابق مالی کے شمال میں واقع صحرا پر رواں برس مارچ سے اسلامی شدت پسندوں نے کنٹرول حاصل کر رکھا ہے، جہاں ایک طرف تو مقامی افراد کی نقل مکانی جاری ہے اور دوسری طرف عسکریت پسند اپنی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ کلنٹن اور صدر بوتفليقہ کے درمیان ملاقات کے حوالے سے تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم اس سے قبل اس دورے میں کلنٹن کے وفد میں شامل امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا تھا کہ شمالی افریقہ میں القاعدہ کے اثر و رسوخ کے خاتمے کے لیے الجزائر کا کردار انتہائی اہم ہے۔ AFP کے مطابق امریکا مستقبل میں شمالی مالی میں کسی فوجی کارروائی کی صورت میں الجزائر کی حمایت چاہتا ہے اور کلنٹن کے دورے میں اسی موضوع کو اہمیت حاصل ہے۔

AFP کا کہنا ہے کہ امریکا مالی کے شمال میں عسکریت پسندوں کے خلاف کسی فوجی کارروائی کی حمایت کے لیے سفارتی سطح پر بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ رواں برس مارچ میں مالی میں ایک فوجی بغاوت کے بعد ملک کے شمال میں باغیوں نے حکومتی فورسز کو شکست دیتے ہوئے ایک بڑا علاقہ اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

مالی کے ہمسایہ ممالک الجزائر اور موریطانیہ عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے وہاں کسی فوجی کارروائی کو رد کرتے ہوئے مذاکرات پر زور دے رہے ہیں۔ دفاعی مبصرین کا خیال ہے کہ الجزائر مالی کے ساتھ ایک طویل سرحد کا حامل ہے اور الجزائر حکومت کا خیال ہے کہ مالی میں عسکریت پسندوں کے خلاف کسی فوجی کارروائی کا اثر ملک کی سلامتی صورتحال پر منفی نتائج کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے۔
اس سے قبل رواں ماہ کی 12 تاریخ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مغربی افریقی اقوام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ شمالی مالی میں عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے تین ہزار بین الاقوامی فوجیوں کی تعیناتی کے حوالے سے تیاریوں میں تیزی لائیں۔

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ کلنٹن کے اس دورے کا بنیادی مقصد مالی میں کسی فوجی کارروائی کے حوالے سے الجزائر کی حکومت کے خدشات کو کم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ کلنٹن مغربی افریقی اقوام کے گروپ ECOWAS کی جانب سے مالی میں کسی فوجی مداخلت کی منظوری کی صورت میں الجزائر کے کردار کے تعین کے حوالے سے بھی الجزار حکومت سے گفتگو کر رہی ہیں۔

ایک امریکی سفارت کار نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ اگر ECOWAS ممالک مالی کی فوجوں کے ساتھ مل کر عسکریت پسندوں کے خلاف کسی فوجی کارروائی کا آغاز کرتے ہیں، تو اس کارروائی کی کامیابی کے لیے الجزائر کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا۔

at/aa (AFP)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں