’ماما پولیس‘: مالک کو چھاپے سے خبردار کرنے والا طوطا گرفتار
شمشیر حیدر
26 اپریل 2019
برازیل میں پولیس نے ایک منشیات فروش کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپا مارا تو اس شخص کا طوطا پولیس کو دیکھتے ہی چلا اٹھا ’ماما پولیس‘۔
اشتہار
برازیلی پولیس کا ایک منشیات فروش کی گرفتاری کے لیے مارا گیا چھاپا اس وقت ناکام ہوتے ہوتے بچا جب منشیات فروش کا طوطا پولیس کو دیکھتے ہی اپنے مالک کو خبردار کرتے ہوئے پرتگالی زبان میں چلا اٹھا ’ماما، پولیس‘۔
واشنگٹن پوسٹ نے مقامی میڈیا کے حوالے سے لکھا ہے کہ پولیس نے پیر بائیس اپریل کے روز چھاپا مارا تھا۔ طوطے کے خبردار کرنے کے باوجود منشیات فروش بروقت فرار ہونے میں ناکام رہا اور اسے برازیلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔
منشیات اسمگل کرنے والے برازیلی شہری کے ’معاون‘ طوطے کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق برازیلی پولیس کے ایک اہلکار نے طوطے کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا، ’’یقینی طور پر طوطے کی اس کام کے لیے تربیت کی گئی تھی۔ جوں ہی پولیس مکان کے قریب پہنچی، طوطے نے چلانا شروع کر دیا۔‘‘
برازیلی ٹی وی چینل آر سیون پر چھاپے کے بعد کے مناظر جاری کیے گئے جس میں دیکھا گیا کہ گرفتاری کے بعد طوطا ’تابعدارانہ انداز‘ میں اس گھر کے ایک میز پر موجود ہے۔
بعد میں ایک اہلکار اسے ہاتھ پر بٹھا کر تھانے لے گیا تب بھی طوطا خاموشی سے اس کے ہاتھ پر بیٹھا رہا۔ گرفتاری کے بعد پولیس اہلکاروں نے اس طوطے سے گفتگو کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے خاموشی ہی اختیار کیے رکھی۔
برازیل میں اس طوطے کی گرفتاری کی خبریں سامنے آنے کے بعد جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں کی جانب سے اس کی رہائی کے مطالبے بھی سامنے آنا شروع ہو گئے۔
ایک ماحول دوست کارکن جیکلین لسٹوسا نے ایک مقامی چینل کو بتایا کہ وہ پرندے کو آزاد کرانے کے لیے کئی مرتبہ پولیس اسٹیشن گئیں، تاہم پولیس نے اسے رہا نہیں کیا۔
ایک مقامی چینل نے جمعرات کے روز بتایا کہ اس طوطے کو چڑیا گھر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اہلکار اس طوطے کو اڑنا سکھائیں گے جس کے بعد اسے آزاد کر دیا جائے گا۔
یہ جانور پرندے نہیں ہیں لیکن اُڑتے ہیں
کرہٴ ارض پر ایسے کسی جانور پائے جاتے ہیں، جو پرندے نہیں ہیں لیکن قدرت نے اُنہیں پرواز کی صلاحیت عطا کر رکھی ہے۔ اس پکچر گیلری میں دیکھیے پانی اور خشکی کے ایسے چند جانوروں کی تصاویر۔
تصویر: picture-alliance/dpa
اُڑتی مچھلیاں
عالمی سمندروں میں مچھلیوں کی کئی اقسام پانی کی سطح سے ڈیڑھ میٹر کی بلندی پر تیس سیکنڈ تک فضا میں رہ سکتی ہیں۔ گلابی پروں والی یہ مچھلیاں ستّر کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ سفر کرتے ہوئے چار سو کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کر سکتی ہیں۔
تصویر: gemeinfrei
پرندوں کی طرح مچھلیوں کے بھی جھرمٹ
سمندر میں بہت سی مچھلیاں مستقل یا عارضی طور پر بالکل ویسے ہی ایک جھرمٹ کی صورت میں تیرتی ہیں، جیسے کہ پرندے۔ ایسے میں یہ مچھلیاں ایک دوسرے سے یکساں فاصلہ رکھتے ہوئے ایک ہی جیسی حرکت کرتے ہوئے تیرتی ہیں۔
تصویر: Fotolia
پروں والی ایک اور مچھلی
یہ مچھلیوں کی ایک ایسی قسم ہے، جو خطرے کی صورت میں پانی سے باہر ایک بڑی چھلانگ لگانے کے لیے اپنے سینے کے پٹھوں اور چھوٹے چھوٹے پروں کو استعمال کرتی ہے۔ یہ مچھلی جنوبی امریکا کے دریاؤں اور جھیلوں میں پائی جاتی ہے۔
تصویر: picture alliance / Arco Images
ہشت پا راکٹ
یہ آکٹوپس یا ہشت پا سمندروں میں بہت زیادہ گہرائی میں پایا جاتا ہے، جہاں روشنی بہت ہی کم ہوتی ہے۔ کسی قسم کے خطرے کی صورت میں یہ ایک راکٹ کی صورت میں پانی سے باہر چھلانگ لگا دیتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ایک ’چھوٹے میزائل‘ کی طرح
کسی دشمن کی طرف سے نگل لیے جانے کے خوف سے یہ ہشت پا اپنے پیچھے لگے دو پَر کھول لیتے ہیں اور کسی میزائل کی طرح پانی سے باہر اچھلتے ہیں۔ یہ ہشت پا تقریباً تیس میٹر تک فضا میں رہنے کے بعد نیم دائرے کی صورت میں واپس پانی میں گرتےہیں۔ اس دوران ان کی رفتار گیارہ اعشاریہ دو میٹر فی سیکنڈ تک بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پرندہ ہے لیکن اُڑتا نہیں
اس طوطے کا وطن نیوزی لینڈ ہے۔ یہ پرندہ زیادہ تر رات کے وقت خوراک ڈھونڈنے کے لیے باہر نکلتا ہے اور زیادہ تر نباتات پر گزارا کرتا ہے۔ یہ طوطوں کی واحد معلوم قسم ہے، جو اُڑ نہیں سکتی۔
تصویر: picture alliance/WILDLIFE
بقا کے خطرے سے دوچار
یہ طوطا اُڑ نہیں سکتا تو کیا ہوا، اسے درختوں پر چڑھنے اور اترنے میں بے انتہا مہارت حاصل ہے اور یہ چلتے اور اچھلتے ہوئے ایک سے دوسرے درخت پر جاتا ہے۔ طوطوں کی یہ قسم بقا کے خطرے سے دوچار ہے۔
تصویر: GFDL & CC ShareAlike 2.0
پوشیدہ پروں والی مخلوق
یہ کون سا جاندار ہے؟ دیکھنے میں یہ ایک بچھو لگ رہا ہے؟ کیا خیال ہے کہ یہ اُڑ بھی سکتا ہو گا؟ یہ پوشیدہ پنکھوں والا سیاہ بھونرے جیسی ہیئت رکھنے والا اصل میں ایک رینگنے والا کیڑا ہے۔
تصویر: imago
کاک ٹیل بیٹل
خطرے کی صورت میں یہ بھونرا اپنی دُم بالکل کسی بچھو کی طرح بلند کر لیتا ہے۔ اس کے جسم کی لمبائی پچیس تا اٹھائیس ملی میٹر ہوتی ہے۔ اس کے پَر اس کے جسم کے پچھلے حصے کے اندر چھُپے ہوتے ہیں، جو بوقتِ ضرورت باہر آ جاتے ہیں اور اُن کی مدد سے یہ اُڑ بھی سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Klett GmbH
چمگادڑ کے بچے
آسٹریلیا میں جنگلی حیات کے تحفظ کے ایک مرکز میں یہ چمگادڑ کے بچے ہیں، جن کی عمریں دو سے لے کر تین ہفتے تک ہیں۔
تصویر: cc-by:Wcawikinfo-sa
شکل کتے سے ملتی جُلتی
چمگادڑ کی شکل کسی کتے سے ملتی جُلتی ہے۔ چمگادڑ رات کے وقت اُڑ کر خوراک تلاش کرتے ہیں اور زیادہ تر پھلوں اور پھولوں پر گزارا کرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
بے ضرر جانور
اس چمگادڑ کے پروں کی لمبائی 1.7 میٹر اور وزن 1.6 کلوگرام تک ہوتا ہے۔ یہ اس لیے بے ضرر ہوتےہیں کہ یہ گوشت نہیں بلکہ نباتات کھاتے ہیں۔ چمگادڑ سارا دن سر کے بل الٹے لٹک کر سوتے ہیں اور رات کو فعال ہوتے ہیں۔
تصویر: Rainer Dückerhoff
اُڑنے والا سانپ
سانپ عام طور پر پرواز نہیں کرتے لیکن سانپوں کی یہ قسم اُڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
خوبصورت ’پرواز‘
یہ سانپ ایک درخت سے ’اُڑ‘ کر دوسرے درخت تک جا رہا ہے۔ اپنے جسم کو خوبصورت دائروں کی شکل میں موڑتے ہوئے یہ سانپ ایک سے دوسرے درخت تک بعض اوقات تیس تیس میٹر لمبی چھلانگ بھی لگاتے ہیں۔