متاثرہ جوہری پلانٹ سے تابکاری خارج ہو رہی ہے، عالمی ادارہ
23 مارچ 2011دوسری طرف امدادی کارکن زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں فوکوشیما ڈائچی پاور پلانٹ کے شدید متاثرہ ری ایکٹرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے جدوجہد آج بدھ کے روز بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس پاور پلانٹ کے ایک کنٹرول روم کی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی طرف سے اس پاور پلانٹ کے ایک ری ایکٹر میں درجہ حرارت بڑھنے کے حوالے سے جاپانی حکام کی طرف سے تازہ ترین معلومات کی عدم فراہمی پر تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔
آج بدھ کے روز ویانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے IAEA کے ایک سینئر اہلکار جیمز لیونز نے کہا:"ہم مسلسل یہ تو دیکھ رہے ہیں کہ تابکاری خارج ہو رہی ہے مگر سوال یہ ہے کہ آخر تابکاری کے اس اخراج کا منبع کیا ہے؟"
بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے ایک اور سینئر اہلکار گراہم اینڈریوکے مطابق مجموعی طور پر متاثرہ پلانٹ کی صورتحال ابھی تک بہت سنگین ہے:"ہمیں کچھ وقت سے ری ایکٹر نمبر ایک کے بارے میں باوثوق اطلاعات نہیں ملیں، اس لیے ہمیں اس کی بالکل درست کی صورتحال کا اندازہ نہیں ہے۔" اینڈریو نے مزید بتایا کہ اس عالمی ادارے کو ری ایکٹر نمبر ایک، تین اور چار میں استعمال شدہ جوہری ایندھن کو ذخیرہ کرنے والے تالابوں کے درجہ حرارت کے بارے میں بھی تازہ اطلاع نہیں ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جاپانی حکام کی طرف سے باقی اطلاعات بہم پہنچائی جا رہی ہیں۔
دوسری طرف گزشتہ 25 برسوں کے دوران اس بدترین جوہری بحران کے حوالے سے متاثرہ پلانٹ کو چلانے والی کمپنی ٹوکیو الیکٹرک پاور TEPCO نے کہا ہے کہ اس جوہری پلانٹ کے حالات مکمل طور پر قابو میں آنے میں ابھی وقت لگے گا۔
بحالی کےکام میں مصروف عملے کی طرف سے متاثرہ جوہری پلانٹ کے تمام چھ ری ایکٹرز کو بجلی کے نظام سے منسلک کر دیا گیا ہے اور ری ایکٹرز میں فیول راڈز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ایک پمپ نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ جاپان کے مقامی میڈیا کی طرف سے منگل کی شب بتایا گیا کہ ری ایکٹر کے ایک کنٹرول روم کی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔
فوکوشیما ڈائچی جوہری پاور پلانٹ جاپان میں 11 مارچ کو آنے والے زلزلے اور سونامی سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس زلزلے اور سونامی کے سبب 21 ہزار سے زائد افراد ہلاک یا لاپتہ ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: امجد علی