برطانیہ سے اظہار یکجہتی کے طور پر امریکا اور کینیڈا کے علاوہ یورپی یونین کی چودہ رکن ریاستوں نے روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان ممالک میں فرانس اور جرمنی بھی شامل ہیں۔
تصویر: Reuters/G. Garanich
اشتہار
جرمن وزارت خارجہ کی جانب سے آج پیر کو چار روسی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ ایک بیان میں کہا گیا سابق روسی جاسوس سیرگئی سکرپل اور ان کی بیٹی پر زہریلے گیس کے حملے کی گھتی سلجھانے میں روس تفتیشی عمل میں تعاون نہیں کر رہا اور اسی وجہ سے برلن حکومت نے لندن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یورپی کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے مشترکہ لائحہ عمل طے کرتے ہوئے آئندہ دنوں میں مزید روسی سفارت کاروں کے بے دخل کیا جا سکتا ہے۔ برطانیہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جن ممالک نے یہ اقدامات اٹھائے ہیں، ان میں پولینڈ، فرانس، ہالینڈ، اٹلی، ڈنمارک، سویڈن، ایسٹونیا، لیٹویا، فن لینڈ، رومانیہ، چیک ریپبلک اور لتھوانیا بھی شامل ہیں۔
سکرپل اور ان کی بیٹی چار مارچ کو جنوبی انگلینڈ کے شہر سیلسبری میں بے ہوشی کی حالت میں ملے تھےتصویر: picture-alliance/Globallookpress
دوسری جانب روسی سفارت کاروں کو بے دخل کرنے والوں میں یوکرائن اور کینیڈا بھی شامل ہیں۔ ساتھ ہی امریکا نے سیاٹل میں روسی قونصل خانے کو بند کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ساٹھ سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے کے احکامات دیے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار کے مطابق ساٹھ روسی جاسوس سفارت کاروں کا روپ دھار کر امریکا میں موجود تھے اور ان میں کچھ اقوام متحدہ میں بھی کام کر رہے تھے۔ اس اہلکار نے مزید بتایا کہ اس طرح ماسکو حکام کو یہ پیغام دینا ہے کہ امریکا میں ’نا قابل یقین حد تک‘ تعداد میں جاسوسوں کی موجودگی برداشت نہیں کی جائے گی۔
روس نے تیئس برطانوی سفارت کاروں کو بے دخل کرتے ہوئے سینٹ پیٹرز برگ میں برطانوی قونصل خانے کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ اسی کے علاوہ امریکی ڈپلومیٹک مشن کے بھی ساٹھ ملازمین کو جلد ہی روس بدر کر دیا جائے گا۔ روسی وزارت خارجہ کے مطابق، ’’ اس کا جواب بالکل متوازن انداز میں دیا جائے گا۔ اس پر ابھی کام ہو رہا ہے اور اگلے دنوں ہر ملک کو اس کے حساب سے جواب دیا جائے گا‘‘۔
چھیاسٹھ سالہ سابق روسی جاسوس سیر گئی سکرپل اور ان کی 33 سالہ بیٹی چار مارچ کو جنوبی انگلینڈ کے شہر سیلسبری میں بے ہوشی کی حالت میں ملے تھے۔ لندن کا الزام ہے کہ ان دونوں پر زہریلی گیس کے حملے میں روس ملوث ہے۔ ان دونوں کی حالت بدستور نازک ہے۔ روس ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
روس کا ’ انتہائی خطر ناک زہر‘
ڈبل ایجنٹ سرگئی سکرپل کو اعصاب کو مفلوج کرنے والا ایک ایسا زہر دیا گیا تھا جس کے بارے میں بہت کم معلومات میسر ہے۔ اس نرو ایجنٹ کا تعلق کیمائی مادے ’نوویچوک‘ سے ہے۔
تصویر: Getty Images/C.J. Ratcliffe
نوویچوک کے معنی ’نئے شخص‘ کے ہیں
روسی زبان میں نوویچوک کے معنی ’نئے شخص‘ کے ہیں حالانکہ اب یہ مادہ نیا نہیں ہے۔ کیمیائی مادوں کی ا یک ایسی قسم سے ہے، جسے انیس سو ستر اور اسی کی دہائی میں بنایا گیا تھا۔ نوویچوک 5 اور نوویچوک 7 دنیا کے خطرناک ترین سمجھے جانے والے کیمیائی ہتھیار ’وی ایکس‘ سے بھی آٹھ گنا زیادہ خطرناک ہیں۔
سویت دور میں کچھ کم خطرناک کیمیائی مادوں کو کیڑے مار ادویات قرار دیتے ہوئے ان کے بارے معلومات عام کی گئی تھیں۔ تجزیہ کاروں کی رائے میں اس وقت اس تحقیق کو ایک سویلین پروگرام کے طور پر دکھایا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AP Photo/A. Matthews
نوویچوک مادوں کی تیاری
ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے برطانیہ کی ’نارتھ رومبیا یونیورسٹی‘ میں زہریلے مادوں پر تحقیق کرنے والی ڈاکٹر میشیل کارلن نے کہا،’’نوویچوک مادوں کو اس لیے تیار کیا گیا تھا تاکہ انسداد کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن سے کسی طرح بچا جا سکے۔‘‘
تصویر: Northumbria University
نوویچوک مادوں پر پابندی
آج کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن میں نوویچوک مادوں پر پابندی عائد ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے کہ نوویچوک کو سکرپل اور ان کی بیٹی کو زہر دینے کے لیے کس طرح استعمال کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/I. Pitalev
نوویچوک دیگر نرو ایجنسٹس کی طرح ہی ردعمل ظاہر کرتا ہے
کارلن بتاتی ہیں،’’ نوویچوک دیگر نرو ایجنسٹس کی طرح ہی ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ یہ زہر جسم میں جاتے ہی ایک پروٹین چین ری ایکشن برپا کر دیتا ہے جس سے فوری طور جسم کے ٹشوز اور اعضاء متاثر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔‘‘
تصویر: Getty Images/C.J. Ratcliffe
بڑا نخطر
کارلن کے مطابق نوویچوک کا فضا میں ہونا محدود وقت تک نقصان دہ ہوتا ہے۔ یہ نرو ایجنٹ کا استعمال کرنے والے ایک بڑا نخطرہ مول لیتے ہیں، ’’ اگر مختلف مادوں کو مکس کیا جاتا ہے تو اس وقت ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔’‘