1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام کے بارے میں اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ

17 نومبر 2012

اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی جانب سے سہ ماہی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایران نے یورینیئم کی افزودگی ڈبل کرنے کے سلسلے میں فردو پلانٹ پر تنصیبات کا مرحلہ مکمل کر لیا ہے۔

تصویر: Creative Commons/Bernd.Brincken

بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے قم شہر کے قریب زیر زمین فردو پلانٹ پر یورینیئم کی افزودگی کے عمل میں مزید سبک رفتاری پیدا کرنے کے لیے ابتدائی تنصیبات کو مکمل کر لیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں اس رپورٹ سے امریکا اور مغربی اقوام کی متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام کے بارے میں پائی جانے والی تشویش گہری ہو جائے گی۔

پرچین فوجی مرکز کی ڈیجیٹل تصویرتصویر: DigitalGlobe/ISIS via dapd

ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی رپورٹ امریکی صدارتی الیکشن کے تقریباً دس دن بعد سامنے آئی ہے اور اس دوران مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور غزہ کے درمیان مسلح تنازعہ بھی پوری طرح سر اٹھا چکا ہے۔ تازہ تفصیلات کے بعد ایسے امکانات بھی پیدا ہو گئے ہیں کہ نیوکلیئر ڈپلومیسی کے سلسلے کا دوبارہ احیاء ہو سکتا ہے۔ ادھر ایران میں ایسے خدشات پائے جاتے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا امکان ہے۔

ایک مغربی سفارت کار نے نام مخفی رکھتے ہوئے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران بین الاقوامی ادارے کے ساتھ عدم تعاون کا مرتکب ہو رہا ہے اور وہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی عمل کرتے ہوئے یورینیئم کی افزودگی اور سینٹری فیوجز کی تنصیب جاری رکھے ہوئے ہے۔

تہران حکومت اپنے جوہری پروگرام کو پرامن قرار دیتی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی عام ہونے والی خفیہ رپورٹ کے مطابق فردو پلانٹ میں ایرانی حکومت نے 28 سو سینٹری فیوجز نصب کر دیے ہیں اور وہ ان کی تعداد کو دوگنا کرنے کا بھی پلان کیے ہوئے ہے۔ بین الاقوامی ایجنسی کے تفتیش کاروں کے خیال میں فردو کے پلانٹ پر نصب سینٹری فیوجز کو اب کسی وقت بھی متحرک کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہاں تمام تر تیاری کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ فردو کا جوہری پلانٹ ایران کے شہر قم کے قریب واقع پہاڑیوں کی گہرائیوں میں قائم کیا گیا ہے۔

یورپی ملک آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں واقع بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے کے صدر دفتر سے جاری ہونے والی رپورٹ میں یہ بھی شامل ہے کہ سن 2010 سے لے کر اب تک تہران حکومت اعلیٰ معیار کا افزودہ 233 کلو گرام یورینیئم ذخیرہ کر چکی ہے اور اس میں رواں برس کے مہینے اگست سے 43 کلوگرام کا اضافہ کیا جا چکا ہے۔ اس ذخیرے میں سے 96 کلوگرام افزودہ یورینیئم تہران کے ایک طبی ریسرچ کے ادارے کو بھی فراہم کی گئی ہے۔ اسی رپورٹ میں ایرانی دارالحکومت کے قریب واقع فوجی مرکز پرچین پر ہونے والی وسیع سرگرمیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ایجنسی کی رپورٹ میں پرچین فوجی بیس تک جلد از جلد رسائی کو انتہائی اہم قرار دیا گیا ہے۔

(ah / at ( Reuters

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں