1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محمد حفیظ نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا

4 دسمبر 2018

پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ نے پانچ روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ حفیظ نے پچپن ٹیسٹ میچوں میں ساڑھے تین ہزار سے زائد رنز بنائے اور تریپن بلے بازوں کو پویلین کا راستہ بھی دکھایا۔

Yasir Shah
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

ابوظہبی میں نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز پہلی اننگز میں محمد حفیظ صفر پر آوٹ ہوگئے تھے تاہم وقفے کے بعد ان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان سامنے آیا۔ اڑتیس سالہ حفیظ کی  ٹیسٹ کرکٹ میں دو برس بعد واپسی ہوئی تھی۔ انہوں نے رواں برس اکتوبر میں آسٹریلیا کے خلاف ایک سینچری بھی بنائی، تاہم اس کے بعد اگلی سات اننگز میں وہ صرف 66 رنز ہی بنا سکے۔

محمد حفیظ نے طویل دورانیے کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’’مجھے لگتا ہے اب وقت آچکا ہے، لہٰذا میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر رہا ہوں۔‘‘ حفیظ کے بقول انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران سخت محنت کی ہے اور وہ اس پر بالکل مطمئن ہیں۔

آئی سی سی نے حفیظ کی بولنگ پر پابندی لگا دی

پاکستانی آل راؤنڈر نے بنگلادیش کے خلاف سن 2003 میں ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے 55 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 3644 رنز بنائے، جس میں دس سینچریاں بھی شامل ہیں۔

ابوظہبی میں تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کے کھیل ختم ہونے تک پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر ایک سو انتالیس رنز بنائے۔ ون ڈاؤن بیٹسمین اظہر علی نے نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد 66 رنز پر کریز پر موجود ہیں۔

 نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 274 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی تھی۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز ایک۔ایک سے برابر ہے۔

شارجہ ٹیسٹ، محمد حفیظ کی شاندار سنچری

واضح رہے اس فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں یاسر شاہ کواپنی دو سو وکٹیں مکمل کرنے کے لیے مزید تین وکٹوں کی ضرورت ہے۔ اس طرح وہ سب سے کم میچوں میں دو سو وکٹیں حاصل کرنے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیں گے۔ یہ ریکارڈ بیاسی برس قبل آسٹریلوی گیند باز کلیری گرمیٹ کے نام ہے۔ کلیری نے چھتیس میچوں میں اپنی دو سو وکٹیں مکمل کی تھی جبکہ یاسر اپنا تینتیس واں میچ کھیل رہے ہیں۔

ع آ / ع ا (نیوز ایجنسیاں)

بولنگ کے بغیر میدان ميں مزہ ہی نہیں آتا، محمد حفیظ

04:05

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں