1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

مخلوط حکومت کی تشکیل کا مذاکراتی عمل بہتر ہے، اولاف شولس

16 نومبر 2021

جرمنی میں تین سیاسی جماعتوں کے مابین نئی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات بدستور جاری ہیں۔ امکان ہے کہ وہ اختلافات کو حل کرتے ہوئے جلد ہی حکومت تشکیل کرنے کا معاہدہ طے کر لیں گی۔

Symbolbild Ampelkoalition | Parteilogos und Paprikas in Ampelfarben
تصویر: Sascha Steinach/dpa/picture alliance

جرمنی میں اگلے چانسلر کا منصب سنبھالنے کے منتظر اولاف شولس کا کہنا ہے کہ ان کی سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک یونین (ایس پی ڈی)، ماحول دوست سیاسی جماعت گرین پارٹی اور کاروبار نواز حلقے کی سیاسی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کے ساتھ نئی حکومت کو تشکیل دینے کے مذاکرات مناسب انداز میں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ سلسلہ بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور جلد ہی تمام اختلافات کو بھی خوش اسلوبی کے ساتھ حل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت سازی کے مذاکرات کے بارے میں یہ بات چیت معتبر روزنامے 'زُوڈ ڈوئچے سائٹنگ‘ کے منعقدہ عشائیے کی تقریب کے دوران کی۔ تاہم انہوں نے مذاکرات کی دیگر تفصیلات بیان کرنے سے گریز کیا۔

مخلوط حکومت کے مذاکرات میں شریک ایس پی ڈی، گرینز اور ایف پی ڈی کے مرکزی رہنما ایک میٹنگ میںتصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture alliance

حکومت سازی کی ڈیل جلد طے ہونے کا امکان

 گزشتہ چند ہفتوں سے جرمن دارالحکومت برلن میں جاری اس بات چیت میں مستقبل کے حکومتی عمل کی تفصیلات کو طے کیا جا رہا ہے۔

کیا انالینا بیئربوک جرمنی کی اگلی انگیلا میرکل بن سکتی ہیں؟

اس مذاکراتی عمل میں تینوں سیاسی جماعتیں مختلف پالیسیوں کے حوالے سے ترجیحات طے کرنے میں مصروف ہیں۔ اس میں ایک اہم ترین موضوع اگلی حکومت کی تحفظ ماحول کے لیے بڑی سرمایہ کاری اور پالیسی سازی ہے۔ اس میں ملک کے اندر ماحول دوست انفراسٹرکچر کی تشکیل اور تعلیمی نظام میں ماحول دوستی کو ترجیحی بنیاد پر شامل کرنا بھی شامل ہے۔ مذاکرات میں شامل گرین پارٹی نے اسی بنیاد پر انتخابی مہم چلائی تھی۔

ممکنہ نئی حکومت پیرس کلائمیٹ ڈیل کے تحت پالیسیاں وضع کرے، جرمن کمپنیوں کا مطالبہ

ممکنہ اختلافی معاملات

بتایا گیا ہے کہ تینوں سیاسی جماعتیں بجٹ اور خارجہ پالیسی کے خد و خال واضح کرنے میں مصروف ہیں جبکہ بظاہر یہ معاملات  طے کرنے میں جو رکاوٹیں ابھری ہیں وہ بھی انہی سے جڑی ہیں۔

چانسلر کا منصب سنبھالنے کے منتظر اولاف شولستصویر: Markus Schreiber/AP/picture alliance

گرین پارٹی ماحول دوست سرمایہ کاری کے ضمن اور دوسری انتظامات کے لیے سالانہ بنیاد پر پچاس بلین یورو مختص کرنے کی خواہش رکھتی ہے اور یہ بھی ایک اختلافی معاملہ خیال کیا جا رہا ہے۔ اس تناظر میں گرین پارٹی کی رہنما انالیانا بیئربوک نے ابھی گزشتہ ہفتے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی پارٹی سن 2015 کی کلائمیٹ ڈیل کے نفاذ کے لیے شفافیت کی طلب گار ہے اور مخلوط حکومت کی ڈیل پر دستخط کی یہی بڑی شرط ہے۔

جرمنی: انتخابات کے بعد ’کنگ میکرز‘ گرینز اور فری ڈیموکریٹس کی ملاقات

دوسری جانب مالیاتی معاملات پر قدامت پسندانہ سوچ کی حامل فری ڈیموکریٹک پارٹی یہ چاہتی ہے کہ سالانہ حکومتی خسارے کو جی ڈی پی کے 0.35% فیصد پر منجمد کر دیا جائے۔ اس مسئلے پر بھی اختلاف پایا جاتا ہے۔

گرین پارٹی کی انالینا بیئربوک اور ایف ڈی پی کے کرسٹیان لِنڈنر

یہ امر اہم ہے کہ چانسلر انگیلا میرکل کی حکومت نے حکومتی خسارے پر پہلے سے عائد رکاوٹ کو ختم کر کے کورونا وبا کے دوران  نجی مالیاتی اداروں سے اربوں یورو حاصل کر کے ملکی اقتصادیات کو سہارا دیا تھا۔

ع ح ع ا (ڈی پی اے، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں