1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مذاکرات مثبت رہے: نروپماراؤ

24 جون 2010

پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکریٹریوں نے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بات چیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکریٹریوں کی ملاقاتتصویر: AP

پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی بھارتی سیکریٹری خارجہ نروپماراﺅ نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنے ہم منصب سلمان بشیر کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دہشتگردی سمیت تمام حل طلب معاملات پر بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اعتماد کی بحالی پر اتفاق کیا ہے تا کہ جامع مذاکرات کی راہ ہموار کی جا سکے۔ بھارت کی جانب سے بلوچستان میں مبینہ مداخلت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نروپما راﺅ نے کہا کہ ہمیں اپنی توجہ صرف مذاکرات کی بحالی پر رکھنی چاہئے کیونکہ بقول ان کے دونوں ممالک کے درمیان آگے بڑھنے کا راستہ صرف مثبت مذاکرات ہی ہیں ۔ راؤ کے بقول ’دونوں ممالک میں امن کی فضا قائم کرنے کےلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں اور اس ملاقات میں آئندہ ہونے والے مذاکرات کےلئے ایجنڈا طے کیا گیا ہے اور ان سے مذاکرات کی کامیابی کی راہ ہموار کی گئی ہے‘۔

نروپما راؤ نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین حل طلب مسائل پر بھی بات ہوئی ہے

پاکستانی سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر نے بھی اپنی بھارتی ہم منصب کی طرح انتہائی محتاط رویہ اپناتے ہوئے صرف مذاکرات کی بحالی پر ہی بات چیت کی اور متنازعہ امور پر بات کرنے سے گریز کیا۔ سلمان بشیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاک بھارت وزرائے اعظم کی بھوٹان میں ہونے والی ملاقات کے تناظر میں 15جولائی کو اسلام آباد میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کا ایجنڈا طے کرنے پر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا ’ اس ملاقات کے بعد میں آئندہ ماہ اسلام آباد میں ہونے والے وزرائے خارجہ مذاکرات کے حوالے سے میں پراعتماد ہوں اور مجھے پوری امید ہے کہ یہ مذاکرات دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کو کم کرنے اور دوستانہ فضا قائم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے‘۔

امسالہ فروری میں نئی دہلی میں پاک بھارت خارجہ سیکریٹریوں کے مذاکرات پر ہندو انتہا پسندوں کا احتجاجتصویر: AP

ادھر پاکستان کے سابق سیکریٹری خارجہ نجم الدین کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے خارجہ سیکریٹریوں کی ملاقات میں توقعات کے مطابق کوئی زیادہ اہم پیش رفت سامنے نہیں آئی اور محض بات چیت اور ماحول مثبت ہونے کا تاثر ہی دیا گیا۔ ان کے بقول ’ دونوں فریقوں نے کوشش کی ہے کہ ماحول کو مثبت بنا کر پیش کیا جائے لیکن مجھے جو چیز نظر آئی ہے وہ یہ ہے کہ کسی بھی اہم موضوع پر کوئی ٹھوس بات چیت نہیں کی گئی صرف اس بات پر زور دیا گیا کہ ہم مثبت اور سنجیدہ مذاکرات کے خواہاں ہیں‘۔

دریں اثناء بھارتی وزیر داخلہ پی چدم برم جمعہ کو سارک وزرائے داخلہ اجلاس میں شرکت کےلئے اسلام آباد پہنچیں گے جہاں وہ اپنے پاکستانی ہم منصب رحمان ملک کے ساتھ دہشتگردی کے خاتمے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

رپورٹ : شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت : کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں