1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستمراکش

مراکش میں تباہ کن زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری

10 ستمبر 2023

مراکش میں جمعے کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہے، جب کہ امدادی کارکنان گھروں کے ملبے تلے دفن افراد کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اس زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد اب دو ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

Marokko nach dem schwerem Erdbeben
تصویر: Hannah McKay/REUTERS

اتوار کے روز مراکش کے مراکش ہی کے نام والے اور چوتھے سب سے بڑے شہر کے نواحی پہاڑی علاقوں میں ملبے کا ڈھیر بن جانے والے دیہات میں مشکل حالات میں ریسکیو سرگرمیاں جاری رہیں۔ جمعے کی رات چھ اعشاریہ آٹھ کی شدت کے زلزلے کے بعد ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات لوگوں نے کھلے آسمان تلے گزاری۔

مراکش میں طاقت ور زلزلہ، دو ہزار سے زائد ہلاکتیں

ترکی: زلزلے کے بعد 'پراسرار' بچی اپنی ماں سے مل گئی

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دیہات ہائی اٹلس کے پہاڑی خطے کے تھے، جب کہ امدادی کارکنان کو ان علاقوں تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ متعدد چٹانی پتھر مراکش کو اٹلس کے پہاڑی سلسلے سے جوڑنے والی سڑکوں پر پڑے ہیں۔

اتوار کے روز مراکش کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار بارہ ہو چکی ہے، جب کہ دو ہزار انسٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے چودہ سو چار تشویش ناک حالت میں ہیں۔

تصویر: Hannah McKay/REUTERS

اس زلزلے کے بعد مراکش میں تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ بادشاہ محمد ششم نے متاثرین کے لیے خصوصی دعاؤں کی اپیل کی ہے۔ اسی تناظر میں اتوار کو ملک بھر کی مساجد میں خصوصی دعائیہ اجتماعات ہو رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس زلزلے کے نتیجے میں تین لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی فیڈریشن آف ریڈکراس اور ہلال احمر سوسائٹیز کی ڈائریکٹر آپریشنز کیرولین ہولٹ کے مطابق انسانی جانیں بچانے کے لیے اگلے چوبیس سے اڑتالیس گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں پینے کی صاف پانی کی فوری فراہمی سمیت ملبے تلے دفن افراد کو زندہ بچانے کی کارروائیاں فی الحال ترجیحی بنیادوں پر جاری ہیں۔

مراکش میں طاقتور زلزلہ ہزار سے زائد افراد ہلاک اور زخمی

02:36

This browser does not support the video element.

مراکش شہر کے جنوب میں پچاس کلومیٹر دور واقعے قصبے مولے براہیم سے سامنے آنے والی ویڈیو فوٹیج میں امدادی کارکنوں کی طرف سے ایک شخص کے ملبے سے نکال لیے جانے جیسے منظر دیکھے گئے۔

اس بدترین زلزلے کا مرکز  قرون وسطی کے دور کی مساجد، محلات اور دیگر تاریخی عمارات کے حامل مراکش شہر سے صرف بہتر کلومیٹر دور جنوب مغرب میں تھا۔ مراکش کے قدیمی حصے کو اس زلزلے سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس علاقے میں شہریوں نے دوسری رات بھی کھلے آسمان تلے گزاری۔

تصویر: Hannah McKay/Reuters

امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق انیس سو ساٹھ کے بعد مراکش میں یہ سب سے بدترین زلزلہ تھا۔ چھ دہائیاں قبل آنے والے زلزلے میں کم از کم بارہ ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ رواں برس فروری ہی میں ترکی میں آنے والے طاقت ور زلزلے کے نتیجے میں بھی پچاس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ترکی سمیت مختلف اقوام نے مراکش کے ساتھ ہمدردی اور یک جہتی ظاہر کی ہے اور مدد کی پیش کش بھی کی ہے۔

ع ت / م م (روئٹرز، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں