1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مردانہ جنسی طاقت میں اضافے کے لیے تین غذائیں

9 اگست 2021

متعدد ترقی یافتہ ممالک میں 1973ء کے بعد سے مردوں میں سپرمز کی تعداد کم ہوئی ہے۔ محققین کے مطابق اس پیش رفت میں خوراک اور مردوں کے طرز زندگی کا اہم کردار ہے۔ صحت مند سپرمز کے لیے مندرجہ ذ‌یل تین چیزیں اہم ہیں۔

Befruchtung einer Eizelle Grafische Darstellung
تصویر: Fotolia/Sashkin

مردانہ جنسی طاقت کے لیے یہ تین اشیاء سُپر بوسٹر یا انتہائی کارآمد ہیں۔

مچھلی

متعدد جائزوں سے سالمن مچھلی کی افادیت کا پتا چلا ہے۔ مچھلی سپرمز کی حرکت کو بہتر بناتی ہے۔ ایسا شاید اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی زیادہ مقدار کی وجہ سے ہے۔ ڈنمارک میں ایک تحقیق کے دوران نوجوانوں کے ایک گروپ کو مچھلی کا تیل دیا گیا جبکہ دوسرے گروپ کو کچھ بھی نہیں۔ مچھلی کا تیل کھانے والے گروپ میں یہ تبدیلیاں رونما ہوئیں۔

مادہ منویہ میں اضافہ

خصیے بڑے ہوئے

اور

سپرمز کی تعداد بڑھی

اومیگا تھری فیٹی ایسڈز خون کی گردش اور ایستادگی کے لیے اچھے ہیں۔ مچھلی کے مثبت اثرات اس وقت سامنے آتے ہیں، جب مرد کم گوشت کھاتے ہیں۔

اخروٹ

 ایک تحقیق میں 199 صحت مند نوجوانوں پر اخروٹ کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ نوجوانوں کو 14 دن تک کھانے کے لیے اخروٹ دیے گئے۔ اس سے مردوں میں ہیجان شہوت اور خواہش میں اضافہ ہوا۔ اسی طرح سپرمز کی تعداد اور حرکت میں بھی بہتری ہوئی۔ کئی ماہرین نے اس تحقیق پر تنقید کی لیکن گری دار میووں کے اثر کو غیر سیر شدہ فیٹی ایسڈز سے جوڑا جا سکتا ہے۔

لیکن مچھلی اور اخروٹ میں مردانہ جنسی طاقت کا ایک اور راز بھی چھپا ہوا ہے، ایل آرجی نائن۔ ایل آرجی نائن  نائٹروجن سے بھرپور ایک امینو ایسڈ ہے۔ یہ میٹابولزم کو بہتر کرنے اور کئی دیگر چیزوں کے علاوہ نائٹرک آکسائڈ پیدا کرتا ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ نائٹرک آکسائڈ بلڈ پریشر کو کم اور خون کی نالیوں کو چوڑا کرتا ہے۔ ایل آرجی نائن سپرمز کی مقدار اور نقل و حرکت دونوں کو بڑھا سکتا ہے۔

اخروٹ میں زنک بھی زیادہ ہوتا ہے۔ صحت مند پروسٹیٹ یا غدودِ مثانہ کے لیے یہ عنصر ضروری ہے۔ نطفے کی پیداوار میں بھی اس کا کردار ہے۔ اگر زنک کی کمی ہے تو نطفہ انڈے کے خلیے تک پہنچنے سے پہلے اپنی ساری توانائی استعمال کر لیتا ہے۔

ٹماٹر

 مطالعات سے پتا چلا ہے کہ ٹماٹر انسانوں اور جانوروں دونوں ہی کے سپرمز کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ان میں چھپا راز لائیکوپین ہے۔ ٹماٹروں میں یہ سرخ مادہ اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ لائیکوپین خلیوں میں آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتا ہے۔

 کچے ٹماٹروں کی بجائے پکے ہوئے ٹماٹروں سے زیادہ لائیکوپین حاصل ہوتا ہے۔ ٹماٹر پیسٹ سب سے اچھی رہتی ہے۔ تاہم مطالعے کے شرکاء نے ٹماٹر نہیں بلکہ 14 ملی گرام لائیکوپین والے کیپسول کھائے۔ یہ تقریبا 200 گرام کچے ٹماٹروں کے برابر ہے۔ اس سے سپرم صحت مند اور بہتر تیرنے کے قابل ہوئے۔

لیکن بھولیے نہیں! یہ تینوں غذائیں صحت مند سپرمز کے لیے اچھی ہیں تاہم ایک متوازن غذا ہمیشہ بہتر رہتی ہے۔

پیٹر شوخارڈ (ا ا / ا ب ا )

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں