1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مرسی 2011ء میں جیل توڑ کر فرار ہوئے تھے‘، تحقیقات کا فیصلہ

عاطف توقیر12 جولائی 2013

مصری پراسیکیوٹرز ان الزامات کی چھان بین کریں گے کہ مصر میں سن 2011ء میں حسنی مبارک کے خلاف آنے والے انقلاب کے وقت محمد مرسی فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کی مدد سے جیل توڑ کر فرار ہوئے تھے۔

تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق چیف پراسیکیوٹر ہشام برکت کو اس سلسلے میں نہر سوئز کے قریب واقع شہر اسماعیلیہ کی ایک عدالت کی جانب سے ایسی درخواستیں ارسال کی گئی ہیں جن کی بنیاد پر یہ تفتیش کی جائے گی۔ ایک اور مصری عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ریاستی سلامتی سے متعلق پراسیکیوٹرز جیل سے فرار کے سلسلے میں ان الزامات کے تحت محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے 30 دیگر رہنماؤں کے خلاف چھان بین کریں گے۔

مصر میں پہلی مرتبہ آزادانہ انتخابات کے بعد برسراقتدار آنے والے محمد مرسی کو گزشتہ ہفتے فوج نے وسیع تر عوامی مظاہروں کے بعد برطرف کر دیا تھا۔ تاہم صدر مرسی کے جیل سے فرار ہونے سے متعلق یہ باتیں مصری میڈیا پر مرسی کے ایک سالہ دور اقتدار میں تواتر سے شائع ہوتی رہی ہیں۔ اپوزیشن اور عدلیہ دونوں کہتی رہیں ہیں کہ اگر اس سلسلے میں حماس کی اس کارروائی کا ثبوت مل گیا، تو محمد مرسی پر غداری کا مقدمہ بھی چلایا جا سکتا ہے۔ تاہم صدر مرسی کی برطرفی کے بعد اب یہ معاملہ مصر میں سنجیدہ بحث کا موضوع بن چکا ہے۔

فون نے گز‍شتہ ہفتے محمد مرسی کو برطرف کر دیا تھاتصویر: DW / Matthias Sailer

خیال رہے کہ صدر مرسی کے اقتدار میں آنے کا ایک برس مکمل ہونے پر کئی ملین افراد نے دارالحکومت قاہرہ سمیت ملک بھر میں بڑے مظاہرے کیے تھے، جن کے بعد ملکی فوج نے صدر مرسی کو عہدہ صدارت سے برطرف کرنے اور ملک کی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کو عبوری صدر بنانے کا اعلان کر دیا تھا۔ برطرفی کے بعد سے اب تک محمد مرسی مصری فوج کی حراست میں ہیں۔ گزشتہ روز وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ فی الحال محمد مرسی پر کسی الزام کے تحت کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے، تاہم انہیں ان کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے جنوری 2011ء میں قاہرہ کے شمال مغرب میں واقع ایک جیل سے محمد مرسی کو جیل توڑ کر فرار ہونے میں مدد دینے کے حوالے سے اپنے خلاف الزامات کی تردید کی ہے۔ اس سلسلے میں محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مرسی کو مقامی افراد نے قید خانے سے آزاد کرایا تھا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں