سعودی عرب کے شہر مکہ میں مسلمانوں کے مقدس ترین مقام کعبہ کے ارد گرد قائم مسجد الحرام کی توسیع پر دوبارہ کام شروع کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے پر تقریبا ساڑھے چھبیس ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔
اشتہار
تقریباﹰ دو برس کے وقفے کے بعد مسجد الحرام کی توسیع پر دوبارہ کام شروع کر دیا جائے گا۔ دو برس پہلے مسلمانوں کی اس مقدس ترین مسجد میں توسیع کا کام اس وقت بند کر دیا گیا تھا، جب ایک بہت بڑی کرین گرنے سے کم از کم 107 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سعودی عرب کا بن لادن گروپ حج کے فوراﹰ بعد ہی مسجد کی توسیع کا کام عملی طور پر شروع کر دے گا جبکہ اس منصوبے کا آغاز بیس اگست سے ہو رہا ہے اور کام کرنے والے ملازمین کو ’انتہائی اچھی تنخواہیں‘ ادا کی جائیں گی۔
اس حوالے سے بن لادن گروپ ایک نوٹیفیکیشن متعلقہ بینک کو بھی بھیج چکا ہے، جو نیوز ایجنسی روئٹرز نے بھی دیکھا ہے۔ نہ صرف بینک بلکہ تعمیراتی منصوبے میں شامل افراد نے بھی اس منصوبے کی تصدیق کی ہے۔ ابھی تک سعودی عرب کے سب سے بڑے تعمیراتی گروپوں میں سے ایک بن لادن گروپ اور وزارت خزانہ نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
سن دو ہزار پندرہ کے دوران مسجد الحرام میں کرین کا حادثہ پیش آیا تھا اور انہی دنوں تیل کی قیمتیں بھی نیچے گر گئی تھیں، جس کی وجہ سے اس منصوبے کو منجمد کر دیا گیا تھا۔ اب تیل کی قیمتوں میں استحکام پیدا ہو رہا ہے جبکہ سعودی عرب کی معیشت میں بھی بہتری کے اشارے مل رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب ایک مرتبہ پھر مذہبی سیاحت اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا آغاز کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد تیل کی آمدنی کے علاوہ بھی آمدن کے نئے ذرائع پیدا کرنا ہے۔
اس منصوبے کے آغاز سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ سعودی عرب کا بن لادن گروپ دوبارہ مضبوط ہو رہا ہے۔ کرین حادثے کے بعد عارضی طور پر اس گروپ کو حکومتی ٹھیکے دینے کا عمل بند کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اس کی مالی حالت کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
ایک ذریعے کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سعودی وزارت خزانہ نے سالانہ بجٹ کا کچھ حصہ کئی ایک اہم منصوبوں کے لیے مختص کر کے الگ رکھ لیا ہے اور حالیہ چند ہفتوں کے دوران اس کے بن لادن گروپ سے مذاکرات بھی ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کئی بڑے منصوبوں کے آغاز کے ساتھ ساتھ وزارت خزانہ ان ملازمین کو بھی تنخواہیں ادا کرے گی، جن کو بن لادن گروپ معاوضہ ادا کرنے کے قابل نہیں رہا تھا۔
ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ آئندہ ماہ تین عشاریہ پانچ ارب ڈالر کے ’ابراج كدائی‘ منصوبے پر بھی کام شروع کر دیا جائے گا۔ یہ ہوٹل کمپلیکس مکہ میں تعمیر کیا جا رہا ہے اور اس منصوبے میں بھی بن لادن گروپ شامل ہے۔
مسجدالحرام میں حادثہ ، سو سے زائد افراد ہلاک
سعودی عرب کے شہر مکہ میں مسلمانوں کے مقدس ترین مقام کعبہ کے ارد گرد قائم مسجد الحرام میں ایک بہت بڑی کرین گرنے سے کم از کم 107 افراد ہلاک اور دیگر متعدد زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/O. Bilgin
تحقیقاتی عمل شروع
جمعہ گیارہ ستمبر کی شام رونما ہونے والے اس سانحے کے بعد امدادی کارکن فوری طور پر متاثرہ مقام پر پہنچ گئے تھے۔ حکام نے حقائق جاننے کے لیے تحقیقاتی عمل شروع کر دیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/O. Bilgin
بڑی تعداد میں ہلاکتیں
مسجدالحرام میں ایک بہت بڑی کرین گرنے کے نتیجے میں کم از کم 107 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ طبی حکام نے بتایا ہے کہ اس حادثے کی وجہ سے 238 افراد زخمی بھی ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/O. Bilgin
تیز رفتار ہوائیں اور ریت کا بڑا طوفان
یہ سانحہ مکہ شہر میں چلنے والی تیز رفتار ہواؤں اور ریت کے ایک بڑے طوفان کے دوران پیش آیا۔ مزید حقائق جاننے کے لیے ماہرین کی ٹیمیں متاثرہ مقام کا معائنہ کرر ہی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/O. Bilgin
کرین زمیں میں دھنس گئی
مسجدالحرام میں تعمیراتی مقاصد کے لیے نصب کردہ ایک بہت بڑی کرین اچانک گر پڑی اور مسجد کے احاطے میں موجود ہزاروں افراد میں سے بہت سے اس عظیم الجثہ فولادی ڈھانچے کی زد میں آ گئے۔
تصویر: picture-alliance/dpaSaudi TV
امدادی کارروائیاں جاری
سعودی حکام نے بتایا ہے کہ لاشوں اور زخمیوں کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔ زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ امدادی کارکن متاثرہ مقام پر موجود ہیں، جو ابتدائی تحقیقات کے بعد ملبہ ہٹانے کی تیاریوں میں ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/O. Bilgin
زخمیوں میں پاکستانی بھی شامل
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق مسجدالحرام کے احاطے میں پیش آنے والے اس ہلاکت خیز حادثے میں 47 پاکستانی بھی زخمی ہوئے۔ بائیس پاکستانی شہریوں کو مکہ کے تین مختلف ہسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا تھا، جن میں سے چھ کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/O. Bilgin
حج متاثر نہیں ہو گا
سعودی حکام نے بتایا ہے کہ اس حادثے کی وجہ سے اس سال کا حج متاثر نہیں ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ ملبہ دو یا تین دن میں اٹھا لیا جائے گا اور متاثرہ حصے کی مرمت بھی جلد ہی کر دی جائے گی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Ozkan Bilgin
عالمی برادری کی طرف سے اظہار افسوس
مسجدالحرام میں اس حادثے پر امریکا نے بھی اظہار افسوس کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ریاض حکومت سے کہا ہے کہ امریکا اس حادثے پر دکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کے اس وقت میں امریکا تمام مسلمانوں کے ساتھ ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Stringer
متعدد ممالک کے شہری ہلاک
سعودی حکام نے ابھی تک ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ تاہم ابتدائی معلومات کے مطابق سو سے زائد ہلاک ہونے والوں میں مختلف ممالک کے شہری شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AA/O. Bilgin
مسلمانوں کا مقدس ترین مقام
سعودی عرب کے شہر مکہ میں واقع خانہ کعبہ مسلمانوں کا مقدس ترین مقام ہے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں ہر سال دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مسلمان حج کا فریضہ ادا کرنے کے لیے جاتے ہیں۔