مسلمانوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی ’ناانصافی‘ ہے، میرکل
29 جنوری 2017جرمن چانسلرکے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ میرکل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امیگریشن کے حوالے سے عائد کی جانے والی پابندیوں کی مخالف ہیں: ’’چانسلر افسردہ ہیں کہ امریکی حکومت نے مہاجرین اور چند مخصوص ممالک کے شہریوں پر ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی ہے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’میرکل کو یقین ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کی جنگ اپنی جگہ مگر عمومی خدشات پر مخصوص علاقوں اور مخصوص اعتقادات پر یقین رکھنے والوں کے خلاف یہ پابندی نا انصافی پر مبنی ہے۔‘‘
جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس پابندی کے نتائج کا جائزہ لے گی، کیوں کہ دوہری شہریت کے متعدد جرمن شہری بھی اس امریکی فیصلے کی زد میں آ سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد امریکا اور بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ جمعے کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں مہاجرین کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی، جب کہ ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کو اگلے تین ماہ تک امریکی ویزا جاری نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکا کی ایک وفاقی عدالت نے اس صدارتی حکم نامے کے چند حصوں پر عمل درآمد روک دیا تھا، جن کے تحت امریکا میں موجود تارکین وطن کی جبری ملک بدری اور مختلف امریکی ہوائی اڈوں پر موجودسیاحوں سے متعلق احکامات تھے۔
میرکل کی جانب سے اس امریکی فیصلے کی مذمت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے، جب صرف ایک روز قبل چانسلر میرکل نے ٹیلی فون پر نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات چیت کی۔ اس گفت گو میں مشرق وسطیٰ، نیٹو اور روس کے ساتھ تعلقات سمیت متعدد امور پر تبادلہء خیال کیا گیا۔
اس بات چیت کے بعد اطراف کی جانب سے بات چیت سے متعلق تفصیلات جاری کی گئیں تھیں تاہم ان میں امیگریشن سے متعلق کسی بات چیت کا ذکر نہیں تھا۔ اتوار کے روز چانسلر میرکل کے ترجمان نے کہا کہ اس بات چیت میں انگیلا میرکل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کی پاس داری کا کہا۔
ترجمان کے مطابق، ’’مہاجرین سے متعلق جنیوا کنونشن، بین الاقوامی برادری پر انسانی بنیادوں پر جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کرنے والے افراد کی مدد کی ذمہ داری عائد کرتا ہے۔ چانسلر میرکل نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت میں اس پالیسی پر زور دیا۔‘‘
یہ بات اہم ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی جانب سے مہاجرین کی ایک بڑی تعداد کو قبول کرنے کے فیصلے کو ’تباہ کن غلطی‘ قرار دے چکے ہیں۔