1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی مسلمان بھی درختوں اور دریاؤں کی پوجا کریں، آر ایس ایس

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو، نئی دہلی
18 دسمبر 2025

بھارت کی سخت گیر ہندو تنظیم آر ایس ایس نے ملک کے مسلمانوں سے بھی دریاؤں اور درختوں کی پوجا کرنے کے لیے کہا ہے۔ تنظیم کے ایک سرکردہ رہنما کے مطابق 'ہندو مذہب سب سے برتر ہے' تاہم کسی کو مسجد جانے سے نہیں روکتا۔

آر ایس ایس کے کارکنان
آر ایس ایس بھارت میں رہنے والے ہر شخص کو ہندو کہتی ہے اور اس کا زور اس بات پر رہا ہے کہ بھارتی مسلمان اس کے ترتیب کردہ اصول اور رہنما خطوط پر عمل پیرا ہوں تصویر: DW

بھارت کی سخت گیر ہندو تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبالے نے بدھ کے روز کہا کہ ہندو مذہب سب سے "اعلیٰ" ہے اور بھارت میں مسلمانوں کو "ماحولیاتی وجوہات کی بناء پر درختوں، دریاؤں اور سورج کی بھی پوجا کرنی چاہيے۔"

 راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سینیئر رہنما نے ریاست اتر پردیش کے سنت کبیر نگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "بھارت کی ثقافتی روایات کا فطرت اور ماحولیاتی تحفظ سے گہرا تعلق ہے۔ اگر مسلمان بھی سورج، دریاؤں اور درختوں کی پوجا کرتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ روایات فطرت کے تحفظ اور اجتماعی بہبود سے جڑی ہوئی ہیں۔"

سوریہ نسمکار پر زور

انہوں نے یوگا اور سوریہ نمسکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسے تنگ مذہبی عینک سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ "سوریہ نمسکار سائنس اور صحت پر مبنی ایک مشق ہے۔ اس سے کسی کو نقصان نہیں پہنچتا ہے اور سوریہ نمسکار کرنے سے کچھ بھی ضائع نہیں ہوتا۔"

واضح رہے کہ سوریہ نمسکار کا مطلب سورج کو سلام کرنے اور اس کی پوجا کرنے کے مترادف ہے، جسے یوگا کے تحت ایک خاص طریقے سے ہندو صبح کے وقت انجام دیتے ہیں۔

آر ایس ایس رہنما نے سوریہ نمسکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "اس سے مسلمانوں کو کیا نقصان پہنچے گا؟ کیا یہ غلط ہے کہ اگر آپ عبادت کرتے ہیں، تو 'پرانایام' بھی کریں؟ ہم یہ تو نہیں کہیں گے کہ اگر آپ ایسا کرنے لگے ہیں تو اب آپ نماز چھوڑ دیں۔ ہم یہ نہیں کہیں گے۔"

ہندو عقیدے کی دوسرے پر برتری کے آر ایس ایس کے بیان سے عیاں ہوتا ہے کہ بھارت میں مسلمان اسی وقت تک 'مسلمان' رہ سکتے ہیں، جب تک وہ ہندو اکثریتی علامتوں کو اپنی ثقافت کے طور پر قبول نہیں کر لیتےتصویر: Jagadeesh Nv/EPA/dpa/picture alliance

آر ایس ایس کے سینیئر رہنما نے مزید کہا، "کچھ غلط نہیں ہوگا۔۔۔۔ اگر ہمارے مسلمان بھائی بھی 'سوریہ نمسکار' کرتے ہیں تو انہیں کیا نقصان پہنچے گا؟ اس کا یہ مطلب نہیں کہ انہیں مسجد جانے سے روک دیا جائے گا۔ ہمارا ہندو مذہب سب سے اعلیٰ ہے۔ یہ سب کے لیے ہے۔"

’ہندو عقیدہ سب سے اعلی‘

جس تقریب میں انہوں نے یہ باتیں کہیں، اس میں حکمراں ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کے بھی کئی مقامی رہنما موجود تھے۔ انہوں نے ہندو مذہب کو ترجیح دینے پر مسلمانوں پر زور دیتے ہوئے کہا، "لوگ کسی بھی عقیدے کی پیروی کرنے کے لیے آزاد ہیں، تاہم انہیں 'انسانی مذہب' کو ترجیح دینی چاہیے۔"

ہندو عقیدے کی دوسرے پر برتری کے ان کے بیان سے عیاں ہوتا ہے کہ بھارت میں مسلمان اسی وقت تک 'مسلمان' رہ سکتے ہیں، جب تک وہ ہندو اکثریتی علامتوں کو سر عام عوامی ثقافت کے طور پر قبول نہیں کر لیتے۔

ان کا کہنا تھا، "بھارت کی ثقافتی جڑیں ایک ہیں۔ عبادت کے طریقے مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن مذہب ایک ہی ہے، اور وہ ہے سناتن دھرم، جو زندگی گزارنے کا فن ہے۔" انہوں نے کہا، سناتن دھرم کے پیروکاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف اپنے لیے بلکہ پوری دنیا میں انسانیت کی فلاح کے لیے انسانی اقدار کو برقرار رکھیں۔

ان کا کہنا تھا، "ہمارے آباؤ اجداد نے ہندو دھرم کو انسانی دھرم کے طور پر بیان کیا ہے۔ کسی بھی ملک کے لوگ اس کی پیروی کر سکتے ہیں۔ دنیا بھر میں 21 جون کو یوگا کا عالمی دن منانا اس کی واضح مثال ہے۔"

اس سے قبل رواں برس جون میں ہی ہوسابلے نے بھارت کے آئین میں لفظ 'سیکولر' اور 'سوشلسٹ' کو ہٹانے کی 'بحث' کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ "ایمرجنسی کے دوران، بھارتی آئین میں ان الفاظ کم شامل کیا گیا تھا، جو اصل تمہید کا حصہ نہیں تھے۔"

ادارت: جاوید اختر

آر ایس ایس کے سو برس ، ہندتوا اور بھارت کی نئی سمت

05:09

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں