مسلم خطے پر مسيحیوں کا قبضہ: آذربائيجان، آرمينيا آمنے سامنے
27 ستمبر 2020
آرمينيا و آذربائيجان کی افواج کے مابين نگورنو کاراباخ کے سرحدی علاقے ميں شديد جھڑپيں جاری ہيں۔ اس مسلم علاقے پر مسيحی عليحدگی پسندوں کا قبضہ سابق سوويت يونين کے خاتمے کے بعد سامنے آنے والے اس علاقائی تنازعے کا باعث بنا۔
اشتہار
مغربی ايشيائی رياستوں آرمينيا اور آذربائيجان کے مابين شديد جھڑپيں جاری ہيں۔ يہ مسلح جھڑپيں اتوار ستائيس ستمبر کی صبح سے نگورنو کاراباخ ميں ہو رہی ہيں۔ نگورنو کاراباخ نامی خطے کے صدر آرائیک ہاروتیونیان نے بتايا کہ صورت حال سے نمٹنے کے ليے تمام فوجی دستوں کو حرکت ميں لاتے ہوئے مارشل لاء نافذ کر ديا گيا ہے۔
اشتہار
تازہ جھڑپيں شروع کيسے ہوئيں؟
سابق سوويت یونین کی یہ دونوں رياستيں ايک دوسرے پر مسلح تنازعہ شروع کرنے کے الزام لگا رہی ہيں۔ آرمينيا کی وزارت دفاع نے اپنے بيان ميں کہا ہے کہ آذربائيجان کی فوج نے نگورنو کاراباخ کے خطے کے شہری علاقوں ميں کئی اہداف کو نشانہ بنايا۔ يريوان حکومت نے اس علاقے کے مرکزی شہر پر بھی گولہ باری کا الزام لگايا ہے۔ وزارت دفاع نے جوابی کارروائی ميں دو لڑاکا ہيلی کاپٹر اور تين ڈرون مار گرانے کا دعویٰ بھی کيا ہے۔
دوسری جانب آذربائيجان نے سرحدی علاقے ميں آپريشن شروع کرنے کی اطلاع تو دی ہے مگر شہری علاقوں پر بمباری کی خبروں کی ترديد کی ہے۔ آذربائيجان کی وزارت دفاع کے مطابق آرمينيا کی جنگی سرگرميوں کے رد عمل ميں اپنے شہريوں کی حفاظت کے ليے ٹينکوں، ميزائلوں، ڈرونز اور لڑاکا طياروں کو حرکت ميں لايا گيا ہے۔
فريقين ایک دوسرے کو پہنچنے والے بھاری جانی اور مالی نقصانات کے دعوے کر رہے ہیں۔ فی الحال اس بارے ميں تفصيلات واضح نہيں ہیں۔
روس نے تازہ جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے ليے زور ديا ہے۔ ماسکو میں روسی وزارت خارجہ کے ایک بيان ميں کہا گيا ہے کہ فريقين کشيدگی ميں کمی اور استحکام کے ليے حملے بند کريں اور بات چيت کے ذريعے مسائل حل کريں۔
سابق سوويت یونین کی رياستوں کے مابین کشيدگی کی وجہ؟
آرمينيا کے مسيحی عليحدگی پسندوں نے نگورنو کاراباخ پر سن 1990 کی دہائی کے آغاز پر قبضہ کر ليا تھا۔ بين الاقوامی برادری نگورنو کاراباخ کو مسلم اکثریتی ملک آذربائيجان ہی کا حصہ قرار ديتی ہے۔ تب اس جنگ ميں لگ بھگ تيس ہزار جانيں ضائع ہو گئی تھيں۔ آذربائيجانی آرمينيائی تنازعہ سن 1990 کی دہائی ميں سابق سوويت يونين کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والے بد ترين علاقائی تنازعات ميں سے ایک ہے۔
ان علاقائی حريف ممالک کے مابين سن 1994 ميں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے امن عمل بھی عملی طور پر معطل ہی ہے۔ گو کہ وقفے وقفے سے جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہيں۔ اس سے قبل سن 2016 ميں دونوں ملکوں کی افواج کے مابين باقاعدہ مسلح جھڑپيں ہوئی تھيں، جن ميں مجموعی طور پر 110 افراد مارے گئے تھے۔ رواں سال جولائی ميں جھڑپوں کے نتيجے ميں سترہ فوجيوں کی ہلاکت کے بعد سے سرحدی کشيدگی کی تازہ لہر جاری ہے۔
ماضی ميں فرانس، روس اور امريکا ثالثی کی کوششيں کرتے آئے ہيں مگر کسی ممکنہ امن ڈيل کی اميديں سن 2010 ميں مذاکرات کے خاتمے کے بعد دم توڑ گئی تھيں۔
روس اور ترکی کا پس منظر
ايسے خدشات بھی ہيں کہ آذربائيجانی آرمينيائی تنازعے ميں خطے کی دو بڑی قوتيں بھی ملوث ہو سکتی ہيں۔ ترکی حاليہ کچھ عرصے سے آذربائيجان کی حمايت ميں بيانات ديتا آيا ہے۔ ان دونوں ممالک کی آپس میں قربت کی ايک وجہ آرمينيا پر عدم اعتماد بھی ہے۔ انقرہ حکومت کی جانب سے نگورنو کاراباخ کے واپس آذربائيجان کے ساتھ الحاق کی حمايت ميں کئی بيانات سامنے آ چکے ہيں۔ دوسری جانب پہلی عالمی جنگ کے دوران سلطنت عثمانيہ کے دور ميں قريب پندرہ لاکھ آرمينيائی باشندوں کے 'قتل عام‘ پر انقرہ اور يريوان میں قومی حکومتوں کے مابين پہلے ہی کشيدگی پائی جاتی ہے۔ روس آرمينيا کا اتحادی ہے اور اسے عسکری ساز و سامان فراہم کرتا آيا ہے۔
ع س / م م (روئٹرز، اے ايف پی، ڈی پی اے)
دنیا میں سفارت کاری کے سب سے بڑے نیٹ ورک کن ممالک کے ہیں
دنیا میں اقتصادی ترقی اور سیاسی اثر و رسوخ قائم رکھنے میں سفارت کاری اہم ترین جزو تصور کی جاتی ہے۔ دیکھیے سفارت کاری میں کون سے ممالک سرفہرست ہیں، پاکستان اور بھارت کے دنیا بھر میں کتنے سفارتی مشنز ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Harnik
1۔ چین
لوی انسٹی ٹیوٹ کے مرتب کردہ عالمی سفارت کاری انڈیکس کے مطابق چین اس ضمن میں دنیا میں سب سے آگے ہے۔ دنیا بھر میں چینی سفارتی مشنز کی مجموعی تعداد 276 ہے۔ چین نے دنیا کے 169 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ مختلف ممالک میں چینی قونصل خانوں کی تعداد 98 ہے جب کہ مستقل مشنز کی تعداد آٹھ ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
2۔ امریکا
امریکا دنیا بھر میں تعینات 273 سفارت کاروں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ امریکا کے دنیا کے 168 ممالک میں سفارت خانے موجود ہیں جب کہ قونصل خانوں کی تعداد 88 ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ اور دیگر اہم جگہوں پر تعینات مستقل امریکی سفارتی مشنز کی تعداد نو ہے۔
تصویر: AFP/B. Smialowski
3۔ فرانس
فرانس اس عالمی انڈیکس میں 267 سفارتی مشنز کے ساتھ دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک فرانس کے 161 سفارت خانے، 89 قونص خانے، 15 مستقل سفارتی مشنز اور دو دیگر سفارتی مشنز ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/Y. Valat
4۔ جاپان
جاپان نے دنیا کے 151 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں اور مختلف ممالک کے 65 شہروں میں اس کے قونصل خانے بھی موجود ہیں۔ جاپان کے مستقل سفارتی مشنز کی تعداد 10 ہے اور دیگر سفارتی نمائندوں کی تعداد 21 ہے۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں جاپان کے سفارتی مشنز کی تعداد 247 بنتی ہے۔
تصویر: Reuters/I. Kalnins
5۔ روس
روس 242 سفارتی مشنز کے ساتھ اس عالمی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر ہے۔ دنیا کے 144 ممالک میں روسی سفارت خانے ہیں جب کہ قونصل خانوں کی تعداد 85 ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kremlin Pool
6۔ ترکی
مجموعی طور پر 234 سفارتی مشنز کے ساتھ ترکی سفارت کاری کے حوالے سے دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔ 140 ممالک میں ترکی کے سفارت خانے قائم ہیں اور قونصل خانوں کی تعداد 80 ہے۔ ترکی کے 12 مستقل سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/K. Ozer
7۔ جرمنی
یورپ کی مضبوط ترین معیشت کے حامل ملک جرمنی نے دنیا کے 150 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ جرمن قونصل خانوں کی مجوعی تعداد 61 اور مستقل سفارتی مشنز کی تعداد 11 ہے۔ جرمنی کے سفارتی مشنز کی مجموعی تعداد 224 بنتی ہے۔
تصویر: Reuters/F. Bensch
8۔ برازیل
لاطینی امریکا کی ابھرتی معیشت برازیل کے بھی دنیا بھر میں 222 سفارتی مشنز ہیں جن میں 138 سفارت خانے، 70 قونصل خانے اور 12 مستقل سفارتی مشنز شامل ہیں۔
تصویر: AFP/S. Lima
9۔ سپین
سپین 215 سفارتی مشنز کے ساتھ اس درجہ بندی میں نویں نمبر پر ہے۔ دنیا کے 115 ممالک میں ہسپانوی سفارت خانے ہیں اور مختلف ممالک کے شہروں میں قائم ہسپانوی قونصل خانوں کی تعداد 89 ہے۔
تصویر: Fotolia/elxeneize
10۔ اٹلی
اٹلی نے 124 ممالک میں اپنے سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ قونصل خانوں کی تعداد 77 ہے جب کہ آٹھ مستقل سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔ دنیا بھر میں اٹلی کے مجموعی سفارتی مشنز کی تعداد 209 ہے۔
تصویر: Imago
11۔ برطانیہ
برطانیہ کے دنیا بھر میں مجموعی سفارتی مشنز کی تعداد 205 ہے جن میں 149 سفارت خانے، 44 قونصل خانے، نو مستقل سفارتی مشنز اور تین دیگر نوعیت کے سفارتی مشنز شامل ہیں۔
تصویر: imago/ITAR-TASS/S. Konkov
12۔ بھارت
جنوبی ایشیائی ملک بھارت مجموعی طور پر 186 سفارتی مشنز کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں بارہویں اور ایشیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ بھارت نے 123 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں جب کہ دنیا بھر میں بھارتی قونصل خانوں کی تعداد 54 ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور آسیان کے لیے خصوصی سفارتی مشن سمیت بھارت کے دنیا میں 5 مستقل سفارتی مشنز بھی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiqui
28۔ پاکستان
پاکستان مجموعی طور پر 117 سفارتی مشنز کے ساتھ اس درجہ بندی میں 28ویں نمبر پر ہے۔ پاکستان نے دنیا کے 85 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں جب کہ پاکستانی قونصل خانوں کی تعداد 30 ہے۔ علاوہ ازیں نیویارک اور جنیوا میں اقوام متحدہ کے لیے مستقل پاکستانی سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood