1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہاسرائیل

مشتعل فلسطینیوں کے گروپ کی نابلوس میں قبر یوسف کی توڑ پھوڑ

10 اپریل 2022

مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے تناظر میں مشتعل فلسطینیوں کے ایک گروپ نے قبر یوسف کی توڑ پھوڑ کی۔ یہ جگہ مسلمانوں، یہودیوں اور مسیحیوں تینوں الہامی مذاہب کے پیروکاروں کے لیے مقدس سمجھی جاتی ہے۔

مقبوضہ ویسٹ بینک کے فلسطینی علاقے کے شہر نابلوس میں قبر یوسف کی دو ہزار چودہ میں لی گئی ایک تصویرتصویر: Buurserstraat386/imago images

اسرائیل میں تل ابیب سے اتوار دس اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملکی فوج نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی علاقوں میں کی جانے والی فوجی کارروائی کے پس منظر میں فلسطینیوں کے ایک مشتعل گروپ کی اس کارروائی سے وہاں پہلے سے کشیدہ صورت حال اور بھی کھچاؤ کا شکار ہو گئی ہے۔

نابلوس میں مشتعل افراد نے ’حضرت یوسف کے مزار‘ کو آگ لگا دی

اس واقعے کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ مسلمانوں کے لیے ان دنوں رمضان کا مقدس مہینہ جاری ہے جبکہ مسیحیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر میں بھی چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں اور یہودیوں کی چند اہم مذہبی تعطیلات بھی اب زیادہ دور نہیں۔ ایسے میں مقبوضہ ویسٹ بینک کے فلسطینی شہر نابلوس میں قبر یوسف کی بے حرمتی اس لیے قابل مذمت ہے کہ وہاں تینوں مذاہب کے لوگ دعا اور عبادات کے لیے جاتے ہیں۔ قبر یوسف کہلانے اور تاریخی اور مقدس سمجھے جانے والے اس مقام پر کشیدگی گزشتہ برس اتنی پھیل گئی تھی کہ اس کا نتیجہ گیارہ روزہ جنگ کی صورت میں نکلا تھا۔

نابلوس میں قبر یوسف اس مقبرے کی عمارت کے اندر ہے۔ اس تصویر میں اکتوبر سن دو ہزار میں مشتعل فلسطینی مظاہرین کی طرف سے توڑ ہھوڑ کے چند روز بعد فلسطینی انتظامیہ اس مقبرے کے بیرونی حصے کی مرمت کرواتے ہوئےتصویر: Getty Images/AFP/J. Ashtieh

اسرائیلی فوج کا موقف

اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر ران کوچاو نے ملکی فوج کے ریڈیو کو اتوار کے روز بتایا کہ کل ہفتے کو رات گئے تقریباﹰ 100 مشتعل فلسطینی نوجوان مارچ کرتے ہوئے قبر یوسف تک پہنچے جہاں انہوں نے پہلے توڑ پھوڑ کی اور پھر قبر کو آگ بھی لگا دی۔

فلسطینیوں سے شادیاں: اسرائیلی شہریت کا متنازعہ قانون دوبارہ متعارف

فوجی ترجمان کے مطابق کچھ ہی دیر میں فلسطینی سکیورٹی فورسز بھی وہاں پہنچ گئی تھیں، جنہوں نے ان فلسطینیوں کو منتشر کر دیا۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا تھا کہ اس مقبرے کے اندر قبر کے کچھ حصے ٹوٹے ہوئے تھے اور کچھ جلے ہوئے بھی۔

قبر یوسف ہے کہاں؟

قبر یوسف مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلوس میں واقع ہے اور یہ جگہ بار بار مسلمانوں اور یہودیوں کے مابین کشیدگی کی وجہ بنتی رہتی ہے۔ اس مقام کو انگریزی میں Joseph's Tomb اور عربی میں قبر یوسف کہا جاتا ہے۔ روایات کے مطابق اس جگہ پر پیغمبر یوسف کو دفن کیا گیا تھا، جن کا حسن ضرب المثل تھا اور جن کا ذکر اسلام، یہودیت اور مسیحیت تینوں کی مقدس کتابوں میں بھی ملتا ہے۔ اسی لیے تاریخی اور مذہبی حوالوں سے یہ جگہ ان تینوں مذاہب کے پیروکاروں اور عقیدت مندوں کے لیے تقدیس کی حامل ہے۔

نابلوس میں یوسف کے مقبرے کی بیسویں صدی کی پہلی دہائی میں باہر سے لی گئی ایک تصویر

کئی یہودیوں کو یقین ہے کہ اس جگہ پر وہی پیغمبر یوسف دفن ہیں، جن کا ذکر بائبل میں بھی آتا ہے۔ اس کے برعکس بہت سے مسلمانوں کے خیال میں وہاں ماضی میں صرف کسی عام مذہبی شخصیت کی تدفین کی گئی تھی، جس کے لیے عرب باشندے احتراماﹰ 'شیخ‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔

یورپی ممالک نے بھی اسرائیل سے مقبوضہ علاقوں میں تعمیراتی منصوبوں کو روکنے کا مطالبہ کر دیا

نابلوس میں قبر یوسف پر ہر سال متعدد مرتبہ یہودی باشندے عبادت کے لیے جاتے ہیں۔ اس کے لیے ہر مرتبہ اسرائیلی دستوں کی حفاظت میں اور فلسطینی سکیورٹی فورسز کے تعاون سے کافی سخت حفاطتی انتطامات کیے جاتے ہیں۔

اسرائیلی رہنماؤں کی طرف سے مذمت

قبر یوسف کی توڑ پھوڑ اور پھر اسے آگ لگا دینے کے واقعے کی اسرائیلی رہنماؤں نے بھرپور مذمت کی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ انہیں اس قبر کی بے حرمتی کے واقعے کے بعد لی گئی تصاویر دیکھ کر دھچکہ لگا ہے۔ نفتالی بینیٹ کے بقول اسرائیل اس واقعے کے ذمے دار افراد کو تلاش کر لے گا اور اس قبر کو پہنچائے جانے والے نقصان کی تلافی کے لیے اس مقبرے کی مرمت بھی کی جائے گی۔

فلسطینی طیبہ بیئر، مسلمانوں کیلیے بھی اور یہودیوں کے لیے بھی

اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹس نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ''قبر یوسف کی بے حرمتی اور وہاں کی جانے والی توڑ پھوڑ سنجیدہ نوعیت کا واقعہ ہے اور یہ ہر یہودی کے لیے مقدس مقامات میں سے ایک کے طور پر وہاں آزادی سے عبادت کرنے کے حق کی خلاف ورزی بھی ہے۔‘‘

ویسٹ بینک کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں

اسرائیلی فوج نے مغربی اردن کے فلسطینی علاقے کے شہر جنین سمیت آج کئی شہروں میں ایک بار پھر کارروائیاں کیں۔ یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ اسرائیلی دستوں نے گزشتہ چند روز کے دوران ویسٹ بینک کے مقبوضہ فلسطینی علاقے کے مختلف شہروں میں آپریشن کیا۔

فلسطینی علاقوں میں تمام یہودی بستیاں غیر قانونی، یورپی یونین

اسرائیلی فوج کے مطابق حال ہی میں جن مسلح فلسطینیوں نے تل ابیب اور اس کے نواحی علاقوں میں اسرائیلی شہریوں پر خونریز حملے کیے تھے، ان کا تعلق زیادہ تر مغربی کنارے کے شہر جنین سے تھا۔ ان مسلح کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی جنین کے علاوہ جیریکو اور تلکرم کے شہروں میں بھی فلسطینی مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق صرف جنین میں آج کی کارروائی کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم دس فلسطینی زخمی ہو گئے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے ویسٹ بینک کے مختلف شہروں سے مجموعی طور پر 24 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کر لیا۔

م م / ب ج (ڈی پی اے، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں