1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرف۔مخالف تحریک کس سمت گامزن؟

9 اپریل 2008

لاہور شہر میں مشرف۔مُخالف وکلاءکی جانب سے مبینہ طور پر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیر افگن نیازی کو بدسلوکی اور تشّدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد کراچی میں وکلاءکے دو گروپوں میں تصادم آرائی کے حوالے سے بیشتر مبصرین کی رائے میں اس باوقار پیشے کی ساکھ پاکستان میں بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

تصویر: AP

سینیر وکیلوں کا کہنا ہے کہ جو وکیل ایک طرف قانون کی بالادستی اور عدلیہ کی بحالی جیسے مظالبات کررہے ہیں اگر وہیں قانون خود اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں تو اس سے وکیلوں کی مشرف۔مخالف تحریک پر بھی منفی اثرات مرتب ہونا فطری ہے۔

اس حوالے سے جسٹس طارق محمود نے کہا کہ لاہور اور کراچی جیسے ناخوشگوار واقعات سے وکلاءکی تحریک پر سوالات اُٹھنا لازمی ہے۔انہوں نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات صرف اُسی صورت میں روکے جا سکتے ہیں اگر تشّدد میں ملوث افراد کا احتساب کیا جائے۔

جسٹس طارق محمود نے مزید کہا کہ مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر کو ایسے واقعات سے اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ مشرف۔ مخالف وکلاءکی طرف سے قانون اپنے ہاتھ میں لینے کے واقعات اس تحریک کو کمزور بنارہے ہیں۔


اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں