1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرف غدار ہیں یا نہیں، سوشل میڈیا پر پاکستانی تقسیم کا شکار

بینش جاوید
18 دسمبر 2019

سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو دی جانے والی سزا کے حوالے سے عوامی رائے منقسم نظر آ رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی افراد پرویز مشرف کے حق میں اور  کئی ان کی مخالفت میں بیان دے رہے ہیں۔

تصویر: Reuters/M. Khursheed

سوشل میڈیا پرکئی افراد نے عدالتی فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے مشرف کے حوالے سے درست فیصلہ سنایا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل سے وابستہ رابعہ محمود کا کہنا تھا،''اس فیصلے سے مجھے پشتون تحفظ موومنٹ کا موقف یاد آتا ہے جس کے مطابق اصل 'غدار‘ وہ فوجی جنرل ہیں، جنہوں نے پاکستان کے آئین کو توڑا۔‘‘

سرگرم کارکن عمار علی جان کا کہنا تھا،''پی ٹی آئی کے وزراء مشرف فیصلے پر ایسے ردعمل دکھا رہے ہیں جیسے کہ یہ فیصلہ ان کے خلاف سنایا گیا ہو۔ یہ حالیہ سیٹ اپ کے بارے میں بہت کچھ ظاہر کرتا ہے۔‘‘

تجزیہ کار مشرف زیدی کا کہنا تھا،''مشرف کا عہد کتنا نقصان دہ تھا؟ ان کے دور کے اختتام پر افسران کو عوامی سطح پر وردی پہننے کی اجازت نہ تھی، پاکستان کئی اقتصادی قربانیوں کے بعد اندھیروں سے نکلا۔ جو مشرف کا دفاع کر رہے ہیں وہ اس ملک اس فوج کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘‘

مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید کا کہنا تھا،'' آئینی خلاف ورزی کا مقدمہ نواز شریف نے ایک ایسے اصول کو منوانے کے لیے کیا جس نے 14 اگست کو ملنے والی آزادی کو مسخ کیے رکھا۔ نواز شریف نے قیمت تو بہت بڑی ادا کی لیکن آنے والی نسلوں کو آمریتوں سے محفوظ کر دیا۔ جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شب ہجراں ہمارے اشک تیری عاقبت سنوار چلے۔‘‘

صحافی عمر چیمہ کا کہنا تھا،'' مارچ 2014ء میں پرویز مشرف پر فرد جرم عائد ہوئی اور دسمبر 2019ء میں فیصلہ آیا مگر اصرار کہ فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا ہے۔‘‘

جنرل مشرف کو پھانسی کی سزا

01:02

This browser does not support the video element.

دوسری جانب کئی افراد نے مشرف فیصلے کے خلاف آواز اٹھائی۔ ٹویٹر کی ایک صارف مریم کا کہنا تھا،'' پرویز مشرف نے کئی غلط فیصلے کیے ہوں گے لیکن وہ کہیں سے غدار نہیں ہیں۔ بطور پاکستانی میں توقع کرتی ہوں کہ انہیں معافی دے دی جائے گی اور وہ اپنی باقی زندگی با عزت طور سے اپنے اس ملک میں گزار سکیں گے، جس کی انہوں نے چالیس سال تک حفاظت کی۔‘‘

پاکستانی ریٹائڑڈ ایئر مارشل شاہد لطیف کا کہنا تھا،'' جو جنرل مشرف کو غدار ٹھہرا رہے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں، جنہوں نے مالی بدعنوانیاں کیں، کالے دھن کو سفید کیا، بھارت کو خوش کیا، کبھی میموگیٹ کے ذریعے اور کبھی ڈان لیکس کے ذریعے۔‘‘

مریم یوسف زئی نے کہا،'' مشرف واحد لیڈر تھا، میں عام شہری ہونے کی حیثیت سے عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کرتی ہوں۔ یہ فیصلہ اپنی صفائی پیش کرنی کی اجازت دیے بغیر ہی سنا دیا گیا۔‘‘

سیاسی لیڈر ماروی میمن کا کہنا تھا،'' صدر مشرف نہ غدار تھے اور نہ غدار ہو سکتے ہیں۔ دیگر کئی لوگوں نے اس ملک کو بری طرح تکلیف پہنچائی ہے۔‘‘

اداکار شان شاہد کا کہنا تھا،''ایک بہت دکھی دن، جب ایک محب وطن کو غدار کہا گیا۔ صدر پرویز مشرف آپ ہمیشہ ہمارے لیے محب وطن ہوں گے۔ ایک سچے پاکستانی، ایک بہادر سپاہی اور پاکستانی سرزمین کے بیٹے۔‘‘

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں