مشرف نے ’میری والدہ کو قتل کیا‘، بلاول
25 مئی 2012سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ جب اُن کی والدہ 2007 ء میں ملک واپس لوٹیں تو مشرف نے ان کی سکیورٹی کے منصوبے کو سبوتاژ کر دیا تھا۔ ''مجھے اعتماد ہے کہ پاکستانی حکومت مجھے تسلی بخش سکیورٹی فراہم کرے گی جبکہ سابقہ حکومت نے پاکستان میں میری والدہ کی سکیورٹی کو سبوتاژ کر دیا تھا۔‘‘
23 سالہ بلاول زرداری جو آکسفورڈ میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد گزشتہ برس پاکستان لوٹ گئے تھے، نے کہا کہ ان کی والدہ کے قتل کا سبب اسلامی انتہا پسند اور مشرف کی حکومت تھی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا: ’القاعدہ نے یہ حملہ کرنے کی ہدایات دی تھیں، طالبان نے حملہ کیا جبکہ مشرف نے یہ جانتے ہوئے بھی جان بوجھ کر میری والدہ کی سکیورٹی کو کمزور کیا تا کہ ان کا خاتمہ ہو جائے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’اس (مشرف) نے میری والدہ کو قتل کیا۔ میں اپنی والدہ کے قتل کا ذمہ دار اسے ہی ٹھہراتا ہوں۔ اس نے ماضی میں بھی میری والدہ کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمہاری سلامتی کا براہ راست تعلق ہمارے تعلقات اور تعاون پر ہے۔'
بلاول زرداری نے کہا: ’جب اس (مشرف) نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی تو یہ بات واضح تھی کہ وہ ہمیں چکمہ دے رہا تھا۔ جب میری والدہ نے اس کے خلاف بولنا شروع کر دیا تو ان کی سکیورٹی کم ہوتی چلی گئی۔‘
بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 ء کو راولپنڈی میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرنے کے بعد واپس روانہ ہو رہی تھیں۔
سابق صدر مشرف نے اگست 2008 ء سے لندن اور دبئی میں خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر رکھی ہے۔ حکومت کی جانب سے انہیں پاکستان آمد پر گرفتار کرنے کا انتباہ جاری کرنے کے بعد انہوں نے انتخابات لڑنے کے لیے ملک واپس آنے کا ارادہ غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول زرداری بھٹو نے انٹرویو میں مزید کہا کہ وہ پاکستان کی سیاسی زندگی میں ایک بڑا کردار ادا کرنے کی امید کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: ’میں نے گزشتہ انتخابات میں مہم نہیں چلائی۔ میں یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے چلا گیا۔ میرے خیال میں اس وقت میرے پاس سرگرم کردار ادا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ انتخابات میں انتخابی مہم چلانے اور اُس وقت ایک بڑا کردار ادا کرنے کے خواہش مند ہیں۔ جب اُن سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا وہ ایک روز پاکستان کا رہنما بننے کی امید کر رہے ہیں تو انہوں نے کہا: ’میں ہر ممکن طریقے سے اپنے عوام کی مدد کرنا چاہوں گا۔ پاکستان اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے اور ہم سب کو مدد کرنے کی ضرورت ہے۔‘
(hk/ai (AFP