1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرف کیس پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، کوئی ڈیل کرانے نہیں آئے، سعود الفیصل

شکور رحیم، اسلام آباد7 جنوری 2014

سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کا مقدمہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے وہ کسی مشن پر اسلام آباد نہیں آئے، بلکہ ان کے دورے کا مقصد مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔

تصویر: Fayez Nureldine/AFP/Getty Images

منگل کے روز پاکستانی وزیر اعظم کے قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ وہ جنرل مشرف کے معاملے پر کسی قسم کی ڈیل کرانے پاکستان آئے ہیں۔ توقع کے مطابق اس پریس کانفرنس میں سعود الفیصل کو پاکستان کے سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے حوالے سے چبھتے ہوئے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

مسلح افواج کے ادارہ برائے امراض قلب کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس کے مطابق جنرل مشرف کو نو مختلف امراض لاحق ہیںتصویر: Reuters

پرویز مشرف کو محفوظ راستے دینے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’بالکل نہیں‘، ہم دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر قائم ہیں اور خاص کر ایک دوست ملک کے اندرونی معاملات میں اور یہ ہماری پالیسی کا عام اصول ہے"۔

دہشت گردی کے خلاف کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے بھی دونوں ممالک کو تعاون جاری رکھنا ہے اور دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے بھرپور توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ امریکی اور نیٹو فورسز رواں سال افغانستان سے نکل جائیں گی۔ ان افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں دہشت گردوں کو دوبارہ منظم نہ ہونے دیا جائے۔

سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب توانائی کے شعبے میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا۔

عدالت اس رپورٹ پر جمعرات کے روز وکلاء کے دلائل ُسنے گیتصویر: picture-alliance/dpa

پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ گزشتہ چھ سالوں میں یہ کسی بھی اعلیٰ سعودی شخصیت کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران علاقائی اور بین الاقوامی امور سمیت دو طرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر بھی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، "آج ہم نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمشن کا اجلاس اگلے دو ماہ میں ہو گا تاکہ ان منصوبوں کو ٹھوس شکل دی جا سکے جن پر آج تبادلہ خیال کیا گیا۔‘‘

دوسری جانب غداری کے مقدمے کا سامنا کرنے والے سابق فوجی آمر پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹس خصوصی عدالت میں پیش کر دی گئی ہیں۔ منگل کو سماعت کے موقع پر مسلح افواج کے ادارہ برائے امراض قلب کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس کے مطابق جنرل مشرف کو نو مختلف امراض لاحق ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کے دل کی ایک شریان بند ہے۔ اس کے علاوہ انہیں کندھے کے درد اورریڑھ کی ہڈی کاعارضہ بھی لاحق ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے دائیں گھٹنے میں بھی سوجن ہے۔ ابتدائی ای سی جی رپورٹ میں پرویز مشرف کی دل کی دھڑکن معمول کے مطابق نہیں تھی۔ چار صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں کہا گیا ہے علاج سے چھاتی کا درد ختم جبکہ گردن میں درد کی تکلیف تاحال برقرار ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کے والد کا انتقال بھی عارضہ ء قلب کی وجہ سے ہوا تھا۔ عدالت اس رپورٹ پر جمعرات کے روز وکلاء کے دلائل ُسنے گی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں