1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرق وسطیٰ ميں کشيدگی کم کرنے کی علاقائی و عالمی کوششيں

4 اگست 2024

اردن کے وزير خارجہ ايران کا دورہ کر رہے ہيں تاکہ ايران کو اسرائيل کے خلاف کسی ممکنہ کارروائی سے روکا جا سکے۔ دوسری جانب امريکہ اور کئی عرب ممالک بھی اس وقت کشيدگی ميں کمی کے ليے متحرک ہيں۔

Brüssel | Syrien-Geberkonferenz
تصویر: Geert Vanden Wijngaert/AP Photo/picture alliance

اردن کے وزير خارجہ ايمن الصفدی اتوار کو ايران کے ايک اہم دورے پر ہيں۔ تہران ميں فلسطينی تنظيم حماس کے رہنما اسماعيل ہنيہ کے حاليہ قتل کے بعد ايران نے اس کا الزام اسرائيل پر عائد کرتے ہوئے سخت جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی، جس سبب خطے ميں شديد کشيدگی پائی جاتی ہے اور خدشات ہيں کہ معاملات وسيع تر علاقائی جنگ تک نہ پہنچ جائيں۔

غزہ پر اسرائيلی حملے جاری، مشرق وسطیٰ میں حالات کشيدہ

امریکہ کا مشرق وسطیٰ میں اضافی جنگی طیارے بھیجنے کا اعلان

مشرق وسطیٰ میں بڑی جنگ ناگزیر نہیں، امریکی وزیر دفاع

تہران ميں وزارت خارجہ نے اس دورے کی تصديق کرتے ہوئے بتايا کہ الصفدی اپنے ايرانی ہم منصب علی باغيری سے ملاقات ميں علاقائی اور بين الاقوامی امور پر تبادلہ خيال کريں گے۔ اردنی وزارت خارجہ کے مطابق الصفدی شاہ عبداللہ دوم کا ''علاقائی صورتحال اور باہمی تعلقات‘‘ کے حوالے سے ايک اہم پيغام بھی ايرانی صدر تک پہنچائيں گے۔

اسماعيل ہنيہ کی ہلاکت کے بعد سے ايران نے کئی عرب ممالک سے مکالمت کی ہے، جن ميں اردن، مصر، عمان اور قطر شامل ہيں۔ تہران حکومت کا اصرار ہے کہ اسے اسرائيل کے خلاف جوابی کارروائی کا حق حاصل ہے۔ علاقائی قوتوں کی کوشش ہے کہ ايران کو ايسی کسی کارروائی سے باز رکھا جائے۔

اسماعيل ہنيہ کے قتل کا بدلہ، ايران کيا کر سکتا ہے؟

02:31

This browser does not support the video element.

 مصری وزير خارجہ نے بھی باغيری سے ٹيلی فونک گفتگو ميں تحمل کا مظاہرہ کرنے کا کہا ہے تاکہ مشرق وسطی ميں صورتحال قابو سے باہر نہ ہو جائے۔ عام تاثر يہی ہے کہ اردنی وزير خارجہ ايمن الصفدی کے دورہ ايران کا کليدی مقصد يہی ہے کہ اسے اسرائيل کے خلاف کارروائی اور کسی ايسے اقدام سے روکا جائے، جس سے علاقائی کشيدگی ميں مزيد اضافہ ہو۔

تصویر: Mass Communication Specialist 3rd Class Ryan D. McLearnon/abaca/picture alliance

امريکہ کا مشرق وسطیٰ ميں عسکری قوت بڑھانے کا اعلان

دريں اثناء امريکہ نے لبنان ميں اپنے شہريوں کو ملک چھوڑنے کا کہہ ديا ہے اور وہ خطے ميں اپنی عسکری قوت بھی بڑھا رہا ہے۔ وائٹ ہاؤس نيشنل سکيورٹی کونسل کے نائب مشير جونيتھن فائنر نے کہا ہے کہ يہ اقدامات دفاعی نوعيت کے ہيں۔ انہوں نے ايک انٹرويو ميں کہا، ''ہمارا مقصد کشيدگی ميں کمی ہے، ہمارا مقصد ايک حد مقرر کرنا ہے اور ہمارا مقصد اسرائيل کا دفاع ہے۔‘‘

حوثيوں کا امريکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ

دريں اثناء يمن ميں ايرانی حمايت يافتہ حوثی باغيوں نے دعویٰ کيا ہے کہ خليج عدن ميں 'ايم وی گروٹون‘ نامی بحری جہاز کو نشانہ بنايا گیا اور 'ايم کيو نائن‘ طرز کا ايک امريکی ڈرون مار گرايا گیا ہے۔ حوثيوں کا دعویٰ ہے کہ يمن کے شمالی صوبہ صعدہ ميں يہ ڈرون گرايا گيا۔

رئیسی کی موت سے مشرق وسطیٰ میں ایران کا اثر و رسوخ متاثر نہیں ہو گا

02:47

This browser does not support the video element.

ع س / ا ا (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں