مصباح کا ون ڈے اور ٹونٹی ٹونٹی کو خیرباد کہنے کا اعلان
13 جنوری 2015![](https://static.dw.com/image/18036365_800.webp)
منگل کی سرد دوپہر قذافی اسٹیڈیم میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ وہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے عالمی کپ کے بعد پاکستانی ٹیم کو صرف ٹیسٹ میچوں میں دستیاب ہوں گے۔
مصباح کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ریٹائرمنٹ کے لیے درست وقت کے انتظار میں تھے اور وہ سمجھتے ہیں کہ محدود اوورز کی کرکٹ سے کنارہ کش ہونے کا یہی درست لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا عالمی کپ جیتنا ہر کرکٹر کی طرح میرا خواب ہے اور اس کی تعبیر کے لیے جی جان کی بازی لگا دوں گا۔
مصباح نے کہا کہ بیس سال کرکٹ کھیلنے کے بعد میرے لیے اسے چھوڑنے کا فیصلہ آسان نہ تھا مگر اس فیصلے کے پیچھے میری ٹانگ کی چوٹ یا عالمی کپ ہارنے کے کسی خدشے کا کوئی عمل دخل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی کرکٹ ہمیشہ مثبت انداز میں کھیلی اور ریٹائرمنٹ کا فیصلہ بھی پی سی بی کو اعتماد میں لےکر کیا ہے۔
مصباح الحق نے دو ہزار دس کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کی باگ ڈور سنگین حالات میں سنبھالی تھی۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، سری لنکا، زمبابوے اور بنگلہ دیش کو ٹیسٹ سیریز ہرانے کے علاوہ دو ہزار بارہ میں ایشیا کپ کا ٹائٹل بھی جیتا۔
مصباح کا کہنا تھا کہ ان کی کامیابیوں کا راز ساتھی کھلاڑیوں کا تعاون تھا۔ مصباح نے کہا کہ وہ اپنے خاندان اورپرستاروں کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ممنون ہیں، جنہوں نے چار سال تک ان پر اپنا اعتماد برقرار رکھا۔
اپنے جانشین کے سوال پر مصباح کا کہنا تھا کہ اس وقت کسی کا نام میڈیا کے سامنے لینا مناسب نہ ہوگا تاہم ’میں نے اس سلسلے میں پی سی بی حکام کو اپنی رائے سے آگاہ کر دیا ہے۔‘
اس موقع پر موجود پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار محمد خان کا کہنا تھا کہ مصباح جسیے چوٹی کے کھلاڑی اور کپتان کے ریٹائرمنٹ لینے پر ہم سب اداس ہیں مگر ہم ان کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں۔ شہریار خان نے مصباح الحق کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرکٹ نہ ہونے کے باوجود مصباح نے پاکستانی ٹیم کو عالمی رینکنگ میں اعلیٰ مقام پر پہنچایا۔ ’’ان کے دور میں ٹیم اسپرٹ مثالی رہی، جس پر ان کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔‘‘
چیرمین پی سی بی کے مطابق کرکٹ بورڈ نے نے ’’ریٹائرمنٹ کے لیے کسی کھلاڑی پر دباؤ نہیں ڈالا، کھلاڑی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں۔ پاکستان کو اگلے سال انگلینڈ اور بھارت سے ہوم سیریز کھیلنا ہیں اورمصباح الحق ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے رہیں گے۔‘‘ مستقبل کے کپتان کے متعلق سوال پر شہریار خان کا کہنا تھا کہ عالمی کپ کے بعد کسی پرانے کھلاڑی کو کپتان بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
دریں اثناء پاکستان کرکٹ ٹیم کا عالمی کپ کی تیاری کے لیے تربیتی کیمپ منگل کو قذافی اسٹیڈیم میں شروع ہو گیا۔ پہلے روز کیمپ میں عالمی کپ کے لیے منتخب تمام پندرہ کھلاڑیوں نے کیمپ میں شرکت کی۔ کوچ وقاریونس نے بولنگ اور گرانٹ فلاور نے بلے بازوں کی تین گھنٹے تک تربیت کی۔