1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصری صدر السیسی کے مخالف امیدوار کو جیل کی سزا

28 مئی 2024

گزشتہ برس کے انتخابات میں مصری صدر السیسی کو چیلنج کرنے والے امیدوار احمد الطنطاوی کی ایک سال قید کی سزا برقرار رکھی گئی ہے۔ انہیں پانچ برس تک الیکشن لڑنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

احمد الطنطاوی
گزشتہ برس ہونے والے مصر کے صدارتی انتخابات میں الطنطاوی نے طاقتور صدر عبدالفتاح السیسی کو انتخابات میں چیلنج کرنے کی کوشش کی تھیتصویر: Ahmed Hasan/AFP

مصر کی ایک عدالت نے پیر کے روز حزب اختلاف کے معروف سیاست دان احمد الطنطاوی کو فروری میں سنائی گئی سزا کو برقرار رکھا، جس کا مطلب یہ ہے کہ اب انہیں ایک سال قید بامشقت کی سزا بھگتنی پڑے گی۔

مصری صدر السیسی نے تیسری مدت کے لیے حلف اٹھا لیا

گزشتہ برس ہونے والے مصر کے صدارتی انتخابات میں الطنطاوی نے طاقتور صدر عبدالفتاح السیسی کو انتخابات میں چیلنج کرنے کی کوشش کی تھی۔ ان کی سزا کو برقرار رکھنے کا فیصلہ جیسے ہی سنایا گیا، حکام نے فوری طور پر انہیں حراست میں لے لیا۔

مصر میں صدارتی انتخابات: السیسی کی جیت یقینی

گزشتہ برس کے انتخابات میں انہیں صدر عبدالفتاح السیسی کا سب سے زبردست چیلنجر مانا جا رہا تھا، تاہم انہیں انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں ان کے دیگر 22 ساتھیوں سمیت انتخابی دستاویزات میں جعلسازی کے جرم میں سزا سنا دی گئی تھی۔

مصر کے صدر السیسی تیسری بار بھی صدارتی انتخابات لڑیں گے

حکومت نے دستخط جمع کرنے سے روکا، طنطاوی

عدالت نے اب الطنطاوی پر پانچ برس تک صدارتی انتخاب لڑنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ گزشتہ برس انہوں نے اپنی انتخابی مہم یہ کہتے ہوئے معطل کر دی تھی کہ حکومت سے وابستہ گروپ انہیں حمایت کے لیے دستخط جمع کرنے سے روک رہے ہیں۔ انہوں نے رشتہ داروں اور اپنے سیاسی اتحادیوں کو گرفتار کرنے کا بھی الزام لگایا تھا، البتہ حکومت نے ایسی گرفتاریوں کی تردید کی تھی۔

مصر اور اردن اپنے ہاں فلسطینی مہاجرین کیوں نہیں چاہتے؟

01:51

This browser does not support the video element.

اصل مسئلہ یہ تھا کہ یہ ''توثیقی فارم'' تھے، جنہیں الطنطاوی ووٹروں سے اپنی حمایت میں بھرنے کی ترغیب دے رہے تھے، کیونکہ کمپیوٹر کی مختلف خرابیوں اور اسی طرح کی دیگر رکاوٹوں کی وجہ سے وہ اپنی حمایت میں مطلوبہ دستخط جمع نہیں کر پا رہے تھے۔

مصر: برسوں سے نافذ ایمرجنسی ختم کرنے کا فیصلہ 

لیکن حکومت کے اہلکاروں نے ان پر یہ الزام لگایا کہ وہ ''بغیر سرکاری اجازت کے ہی الیکشن سے متعلق دستاویزات کو پھیلا رہے ہیں۔''

مقابل امیدوار کو ہٹانے کے بعد السیسی کی بڑی کامیابی

جب صدارتی انتخابات میں عبد الفتاح السیسی کو چیلنج کرنے والا کوئی بڑا امیدوار نہیں رہا، تو بالآخر مصر کی قومی الیکشن اتھارٹی نے السیسی کو فاتح قرار دیا اور بتایا گیا کہ انہیں مبینہ طور پر تقریباً 90 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ اس طرح انہوں نے تیسری مدت کے لیے اقتدار سنبھال لیا، جو سن 2030 میں ختم ہو گی۔

مصر کو لیبیا میں مداخلت کا اخلاقی حق حاصل ہو گیا، صدر السیسی

 انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) جیسے بیرونی مبصرین کا تاہم کہنا ہے کہ السیسی حکومت نے ''ممکنہ چیلنجوں کو ختم کرنے کے لیے مختلف طرح کے جابرانہ ہتھکنڈوں '' کا استعمال کیا۔ اس میں ہشام قاسم جیسے سیاسی مخالفین کو جیل بھیجنا بھی شامل تھا۔

انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ مصر کے سابق جنرل اور ملک کے موجودہ آمر عبدالفتاح السیسی نے دسیوں ہزار افراد کو سیاسی قیدیوں کے طور پر جیلوں میں ڈال رکھا ہے، جن میں سے ایک بڑی تعداد کے ساتھ ظلم و جبر کا سلوک ہوتا ہے۔ تاہم مصر کی حکومت ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔

الطنطاوی کی اہلیہ راشا قندیل نے پیر کے روز کے عدالتی فیصلے کو ''طنطاوی کوسیاسی طور پر ختم کرنے'' کی کوشش سے تعبیر کیا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں