مصری فوجیوں پر کاربم حملہ، 26 ہلاک، چالیس زخمی
7 جولائی 2017مصری سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ آج جمعہ سات جولائی کو جزیرہ نما سینائی میں واقع ایک چیک پوسٹ پر خودکش کار بم حملے میں چالیس سے زائد فوجی شدید زخمی بھی ہیں اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس حملے میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد دس سے بڑھ کر 26 تک پہنچ گئی ہے۔ مصری ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں فوج کی اسپیشل سروسز کے کرنل احمد المنسی بھی شامل ہیں۔
یہ خودکش کار بم حملہ فلسطینی علاقے غزہ میں کھلنے والے سرحدی راستے الرفاح کراسنگ کے قریب واقع ایک گاؤں البرث میں قائم چیک پوسٹ پر کیا گیا۔ البرث کا گاؤں سینائی کے صحرائی علاقے میں ہے۔
اس کار بم حملے کے بعد نقاب پوش مسلح انتہا پسندوں نے مصری فوجیوں پر فائرنگ بھی کی۔ فوج نے چالیس حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس جھڑپ میں مصری فوج کے اپاچی ہیلی کاپٹر نے بھی نقاب پوش مسلح حملہ آوروں پر گولیاں برسائیں۔
کسی گروپ نے ابھی تک اِس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ماضی میں جزیرہ نما سینائی میں ایسے حملوں کی ذمہ داری ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے ساتھ وابستگی رکھنے والا ایک انتہا پسند گروپ کرتا رہا ہے۔ مصری خفیہ اداروں کو یقین ہے کہ اس حملے کے پس پردہ بھی یہی گروپ ہے۔
پچھلے کچھ عرصے کے دوران جزیرہ نما سینائی میں متحرک جہادی مختلف حملوں میں سینکڑوں فوجی ہلاک کر چکے ہیں۔ داعش سے وابستگی رکھنے والے گروپ نے قبطی مسیحیوں پر بھی حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔