مصری معیشت کو جلد اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا چاہیے، جان کیری
3 مارچ 2013![](https://static.dw.com/image/16642090_800.webp)
ہفتے کے روز ترکی سے مصری دارالحکومت قاہرہ پہنچنے کے بعد جان کیری نے مصر کے وزیر خزانہ محمد کامل عمرو سے ابتدائی گفتگو کی۔ اس گفتگو کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’تمام فریقین کی طرف سے ایسے معاملات پر با معنی مفاہمت کے لیے آمادگی ضروری ہے جو مصری عوام کے لیے انتہائی اہم ہیں۔‘‘
جان کیری کا اس موقع پر مزید کہنا تھا، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ معاشی حوالے سے ایک چیلنج کا لمحہ ہے اس لیے یہ بات اہم ہے کہ مصر کے لوگ اقتصادی حوالے سے مشترکہ فیصلوں کے لیے یکجا ہو جائیں۔‘‘
کیری ایک ایسے وقت میں مصر کا دورہ کر رہے ہیں جب صدر محمد مرسی کے اسلام پسند اتحادیوں اور اپوزیشن کے درمیان اختلافات کی وسیع خلیج موجود ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے الزام لگایا جاتا ہے کہ صدر مرسی سے سیاسی حوالے سے تحفظات کے ساتھ ساتھ وہ ملک کی اقتصادی مشکلات کو حل کرنے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ آج اتوار کے روز صدر محمد مرسی سے ملاقات میں ان امکانات پر بات کریں گے کہ امریکا معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے مصر کی مدد کس طرح کر سکتا ہے، ’’میں یہ بات ایک مرتبہ پھر پورا زور دے کر کہنا چاہتا ہوں کہ ہم یہاں معاملات میں مداخلت کے لیے نہیں آئے بلکہ میں یہاں سننے کے لیے آیا ہوں۔‘‘
ہفتے ہی کے روز قاہرہ میں کاروباری شخصیات سے ملاقات کے دوران کیری کا کہنا تھا کہ مصر کی معیشت کو جلد اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے مصر اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان قرضے کے معاہدے کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا۔ اس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے مصری حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام سیاسی فریقین کا اس پر متفق ہونا ضروری ہے۔ مصر کی طرف سے جمعرات کو اعلان کیا گیا تھا کہ وہ آٹھ بلین ڈالرز کے قرضے پر دوبارہ مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کی ٹیم کو مدعو کرے گا۔
aba/ng (AFP)