مصر اور جنوبی سوڈان کی سوڈانی فریقوں کے مابین ثالثی کی پیشکش
16 اپریل 2023
سوڈان میں جاری لڑائی کے فریقین کو مصر اور جنوبی سوڈان نے ثالثی کی پیشکش کر دی ہے۔ ہفتے کے روز سے جاری اس لڑائی میں اب تک کم از کم ساٹھ افراد مارے جا چکے ہیں، جن میں فوجی، نیم فوجی اور عام شہری سبھی شامل ہیں۔
اشتہار
قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں آج اتوار کے روز کہا گیا کہ السیسی نے جنوبی سوڈانی صدر سلوا کیر سے فون پر مشاورت کی ہے۔ یہ دونوں ملک سوڈان کے ہمسائے ہیں، جنہوں نے فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں صدور نے پیشکش کی کہ وہ سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے مابین تنازعے میں ثالثی کے لیے تیار ہیں۔
اس لڑائی کے فریق سوڈان کے فوجی حکمران عبدالفتاح البرہان کے دستے اور ایک لاکھ کی نفری والی پیراملٹری فورسز آر ایس ایف ہیں۔
سوڈانی فوج اور نیم فوجی دستوں میں لڑائی کیوں؟
02:33
قبل ازیں عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ملکی دارالحکومت خرطوم کے شمالی اور جنوبی مضافاتی علاقوں میں زور دار دھماکوں اور شدید فائرنگ سے عمارتیں لرز اٹھیں۔ سڑکوں پر ٹینک گشت کر رہے تھے اور لڑاکا طیارے فضا میں پرواز کر رہے تھے۔ سوڈان کی بری فوج نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ لڑائی کے دونوں فریق ہوائی اڈوں اور اہم سرکاری تنصیبات پر قبضے کے دعوے کر رہے ہیں۔
انسانی جانوں کا نقصان
سوڈانی ڈاکٹروں کی تنظیم نے ملکی فوج اور پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے مابین جھڑپوں میں کم ازکم ساٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اس تنظیم کے مطابق ہفتے کی صبح شروع ہونے والی جھڑپوں میں اب تک ساڑھے چھ سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ان میں سے درجنوں زخمیوں کی حالت انتہائی نازک بتائی جا رہی ہے۔
ڈاکٹروں کی مرکزی کمیٹی نے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عام شہریوں کی جانیں بچائی جا سکیں اور زخمیوں کو بلاتاخیر فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
لڑائی یا ریاستی بحران؟
گزشتہ روز سوڈانی فوج اور پیراملٹری فورس کے اہلکاروں کے مابین لڑائی شروع ہونے کے بعد یہ تنازعہ محض چند گھنٹوں کے اندر اندر ایک ریاستی بحران میں بدل گیا۔ اطلاعات کے مطابق سوڈانی ایئر فورس نے ملکی دارالحکومت خرطوم میں آر ایس ایف کے اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
سوڈان میں ان تازہ پرتشدد کارروائیوں کی وجہ ملک پر حکمران جنرل عبدالفتاح البرہان اور ان کے نائب اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے سربراہ محمد ہمدان داگلو کے مابین ملک کا کنٹرول حاصل کرنے کی لڑائی ہے۔ برہان نے اپریل 2019 میں بغاوت کے بعد طویل عرصے تک ملک پر حکمرانی کرنے والے عمر البشیر کو معزول کردیا تھا۔ تاہم اٹھارہ ماہ بعد ہی بری فوج اور آر ایس ایف نے ایک اور فوجی بغاوت کا اعلان کر دیا، جس سے جمہوری نظام کو آگے بڑھانے کا عمل رک گیا۔ عبدالفتاح البرہان اور ہمدان داگلو کے مابین آر ایس ایف کے فوج میں باقاعدہ انضمام کے حوالے سے اختلافات اب ایک بڑے تنازعے میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
اشتہار
عالمی سلامتی کونسل کی' لڑائی روکنے کی اپیل‘
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سوڈان میں جاری شدید لڑائی کے پیش نظر تنازعے کے تمام فریقوں سے یہ لڑائی روکنے اور بحران کے خاتمے کے لیے بات چیت شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اتوار کی صبح اس عالمی ادارے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امدادی کارکنوں کو متاثرہ علاقوں تک محفوظ رسائی دی جائے اور ان کارکنوں کو حملوں سے تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔
ع آ / م م (ڈی پی اے، اے ایف پی)
افریقہ سن 2021 میں، ایک تصویری جائزہ
کانگو رمبا کی فتح سے لے کر مختلف بغاوتوں نے براعظم افریقہ کو ہِلا کر رکھ دیا۔ مختلف واقعات درج ذیل تصاویر میں دیکھیں:
تصویر: Ericky Boniphase/DW
تنزانیہ اور کووڈ انیس
کورونا وبا کے اوائل میں تنزانیہ کئے صدر جان ماگوفلی نے کہا تھا کہ خدائی طاقت سے ان کا ملک کورونا وبا سے آزاد ہے۔ ان کی رحلت مارچ سن2021 میں ہو گئی تو جانشین خاتون صدر سامیہ حسن نے مرحوم صدر کی پالیسی تبدیل کر دی اور ویکسینیشن کے پروگرام کا آغاز کر دیا۔
تصویر: Ericky Boniphase/DW
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں تاریخ رقم ہو گئی
نائجیریا کی اینگوزی اوکانجو اِیویلا کو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل کے منصب کے لیے چُن لیا گیا۔ عالمی مالیاتی امور کی ماہر اوکانجو اِیویلا اس انتخاب سے قبل ویکسین آلائنس جی اے وی ای (GAVI) تنظیم کی سربراہ تھیں۔ وہ دو دفعہ نائجیریا کی وزیر خزانہ بھی رہ چکی ہیں۔
تصویر: Luca Bruno/AP Photo/picture alliance
چاڈ میں خاموش بغاوت
اس تصویر میں چاڈ کے مقتول صدر ادریس دیبی رواں برس کے صدارتی الیکشن میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔ وہ ملک کے چھٹی مرتبہ صدر منتخب ہو گئے تھے لیکن باغیوں کے خلاف میدانِ جنگ میں گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے۔ فوج کے جرنیلوں نے ان کے بیٹے محمد کو عارضی صدر بنا دیا۔ ناقدین نے اسے ایک ’نسلی بغاوت‘ قرار دیا۔ ادریس دیبی کا دورِ صدارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اقربا پروری اور کرپشن سے عبارت قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: MARCO LONGARI/AFP
بغاوتیں، بغاوتیں اور بغاوتیں
مامادی ڈومبُویا (ہاتھ ہلاتے ہوئے) وہ فوجی لیڈر ہیں جنہوں نے سن 2021 میں جبری طور پر اقتدار پر قبضہ کیا۔ سن 2021 کے اوائل میں مالی کی فوج نے نو ماہ میں میں دوسری بغاوت کر کے اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ سوڈان میں بھی فوج نے اکتوبر میں سویلین حکومت کو فارغ کر کے اقتدار پر قبضہ حاصل کیا تھا۔ سوڈان میں ایمرجنسی کا نفاذ ہے اور عوامی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
تصویر: CELLOU BINANI/AFP/ Getty Images
حیرانی میں دھرے گئے
کانگو کا آتش فشاں ماؤنٹ نیئراگونگو مئی میں اُبل پڑا تھا۔ ہزاروں افراد گھربار چھوڑؑنے پر مجبور ہو گئے۔ تین ہزار مکانات راکھ ہو کر رہ گئے۔ حکومت پر الزام لگایا گیا کہ آتش فشاں کی نگرانی کے لیے سرمایہ فراہم نہیں کیا گیا لہذا اس کے پھٹنے کی فوری اطلاع نہیں دی جا سکی۔
تصویر: Moses Sawasawa/AFP/Getty Images
موزمبیق میں مشترکہ آپریشن
ستمبر میں روانڈا کے صدر پال کاگامے نے موزمبیق میں تعینات اپنی فوج سے ملاقات کی تھی۔ موزمبیق کے شمالی صوبے کابو ڈیلگاڈو میں یہ افواج تعینات ہیں۔ موزمبیق کے صدر فیلیپے نیوسی نے روانڈا کی فوج کی کارروائیوں کی تعریف بھی کی ہے۔ اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے خلاف جنوبی افریقی ترقیاتی کمیونٹی (SADC) کے رکن ملکوں کے فوجی بھی ایک مشترکہ آپریشن میں شریک ہیں۔
تصویر: Estácio Valoi/DW
ایتھوپیا کی خانہ جنگی اور سویلین کی مشکلات
ایتھوپیا میں کسی جنگ بندی کے امکانات معدوم ہو رہے ہیں۔ ملکی وزیر اعظم آبی احمد اور تگرائی کے باغی ابھی تک مدمقابل ہیں۔ یہ مسلح تنازعہ سن 2020 سے شروع ہے۔ ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تصویر: Maria Gerth-Niculescu/DW
جنوبی افریقہ دنیا سے کٹ کر رہ گیا
جنوبی افریقہ دنیا کے کئی حصوں سے اُس وقت کٹ کر رہ گیا جب نومبر میں اس ملک میں سائنسدانوں نے کورونا وائرس کے اومیکرون ویرئنٹ دریافت کیا۔ اب برطانیہ سمیت کچھ اور ممالک نے اس ملک کے سیاحوں پر عائد سفری پابندیوں کو ہٹا دیا ہے۔ لیکن ابھی بھی بہت سے ملکوں کی پابندیاں بدستور موجود ہیں۔
تصویر: Jerome Delay/AP Photo/picture alliance
لوٹے آرٹ کی واپسی کا جشن
سن 2021 افریقی ثقافتی ورثے کی بحالی میں ایک نیا موڑ لے کر آیا۔ فرانس، جرمنی، بیلجیم اور نیدرلینڈز سمیت کئی اور ملکوں نے اس بر اعظم کے قیمتی تاریخی نوادرات کی واپسی کا سلسلہ شروع کیا۔ بنین میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے بادشاہ غیزو کے تخت کو فوجی اعزار کے ساتھ وصول کیا گیا۔
تصویر: Seraphin Zounyekpe/Presidence of Benin/Xinhua/picture alliance
مالی سے فرانس کا انخلاء
فرانس نے ٹمبکٹو کے فوجی اڈے کا کنٹرول مالی کی فوج کے حوالے کر دیا ہے۔ فرانس کے فوجی مالی میں نو برس سے باغیوں کے خلاف برسرِپیکار ہیں۔ اس کے دو ہزار فوجی سن 2022 تک واپس وطن لوٹ آئیں گے۔ مالی کے وزیر خاجہ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ان کا ملک فرانس کے ساتھ تعمیری مذاکرات کا خواہشمند ہے۔
تصویر: Blondet Eliot/ABACA/picture alliance
افریقی لٹریچر کا ایک عظیم سال
سن 2021 کو افریقی ادیبوں کے لیے ایک اچھا سال قرار دیا گیا ہے۔ تصویر میں زمبابوے کی ادیب ہی ٹسِٹسی ڈانگاریمبگا ہیں۔ ان کو جرمنی کا سالانہ پیس پرائز دیا گیا ہے۔ سینیگال کے محمد مبوگر سار کو فرانس کا معتبر پری گونکور پرائز اور جنوبی افریقی ادیب ڈامون گالگوٹ کو بُکرز پرائز سے نوازا گیا۔ سن 2021 ہی میں تنزانیہ کے عبدالرزاق گُرناہ کو نوبل انعام کا حقدار ٹھہرایا گیا۔
تصویر: Sebastian Gollnow/dpa/picture alliance
آئیے ڈانس کریں
افریقی رمبا اس براعظم کا محبوب ترین رقص ہے۔ کانگو اور جمہوریہ کانگو میں رمبا موسیقی سے بھی زیادہ مقام رکھتا ہے۔ یونیسکو نے سن 2021 میں اس رقص کو دنیا کے ان چھوئے ورثے میں شامل کیا ہے۔ اس رقص و موسیقی کی صنف کو یہ اعزاز مشہور و معروف رمبا موسیقار پاپا ویمبا (تصویر میں) کی موت کے پانچ سالوں بعد ملا ہے۔