1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر: دریائے نیل میں کشتی ڈوبنے سے کم از کم دس افراد ہلاک

27 فروری 2024

مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے پاس یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو لے جانے والی ایک کشتی غرقاب ہو گئی۔ امدادی ٹیموں کو دریا سے لاشوں کو نکالنے کے لیے گھنٹوں تلاشی مہم چلانی پڑی۔

دریائے نیل میں لاشوں کی تلاشی مہم
مذکورہ کشتی میں سوار تمام مسافر یومیہ مزدور تھے، جو ایک مقامی تعمیراتی کمپنی میں کام کرنے جا رہے تھےتصویر: Ahmed Gomaa/Xinhua/picture alliance

مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے پاس اتوار کے روز دریائے نیل میں پندرہ افراد کو لے جانے والی ایک کشتی ڈوب گئی، جس کی وجہ سے اس میں سوار کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے۔

مصر میں ساڑھے تین ہزار سال پرانے تابوت دریافت

گھنٹوں تک جاری رہنے والی تلاشی مہم

مقامی میڈیا کے مطابق ریسکیو ٹیموں کو دریا سے لاشیں نکالنے کے لیے گھنٹوں تلاشی کا کام کرنا پڑا۔

مصر میں پولیس ہیڈ کوارٹرز پر ہلاکت خیز بم حملہ

ریسکیو آپریشن کو سوشل میڈیا پر لائیو نشر بھی کیا گیا، جبکہ آس پاس کے بہت سے لوگ دریا کے کنارے کھڑے ہو کر یہ منظر دیکھ رہے تھے۔

مصر میں دریائی حادثات اکثر ہوتے رہتے ہیں، جس کی بنیادی وجہ حفاظتی ضوابط پر عمل درآمد نہ ہونا بتایا جاتا ہےتصویر: Mahmoud Elkhwas/dpa/picture alliance

مصر میں افرادی قوت کی وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ حادثے میں بچ جانے والے پانچ افراد کو ہسپتال لے جایا گیا اور بعد میں انہیں ڈاکٹروں نے چھٹی دے دی۔

عالمی حدت اور دریائے نیل کا ڈیلٹا

مصر کی وزارت محنت نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین میں سے ہر ایک کو 200,000 مصری پاؤنڈ یعنی تقریبا ًساڑھے چھ ہزار امریکی ڈالر کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ پانچ زخمیوں میں سے ہر ایک کو 20 ہزار مصری پاؤنڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق اس حادثے کی وجہ کشتی پر گنجائش سے زیادہ افراد کی موجودگی تھی، تاہم سرکاری سطح پر اس کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی گئی۔

مصر میں دریائی حادثات اکثر ہوتے رہتے ہیں، جس کی بنیادی وجہ حفاظتی ضوابط پر عمل درآمد نہ ہونا بتایا جاتا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں