1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ثقافتافریقہ

مصر: فرعون کی کشتی کو نئے میوزیم میں پہنچا دیا گیا

9 اگست 2021

فرعون نے اپنے سفر آخرت کے لیے یہ شمسی کشتی تیار کروائی تھی تاہم اس بڑی اور قدیم ترین کشتی کو ایک نئے میوزیم تک لے جانے کے لیے ساڑھے سات کلومیٹر کا سفر دوسروں کی مدد سے طے کرنا پڑا۔

Tourismus in Ägypten
تصویر: Sean Gallup/Getty Images

مصر کی وزارت سیاحت اور نوادرات کا کہنا ہے کہ کنگ خوفو (فرعون) کی 4،600 برس قدیم شمسی کشتی کو اس کے اپنے اصلی مقام سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر نوادرات کے ایک نئے میوزیم میں پہنچا دیا گیا ہے۔ فرعون نے اس دور میں اس کشتی کو اپنے سفر آخرت کے مقصد سے تیار کروایا تھا۔

فرعون کی یہ کشتی دیودار کی لکڑی سے بنائی گئی تھی جس کی لمبائی 42 میٹر اور وزن تقریبا 20 ٹن ہے۔ اس کشتی کو بیلجیئم سے بھیجی گئی ایک ریموٹ کنٹرول گاڑی کی مدد سے 'گرانڈ مصری میوزیم‘ تک پہنچایا گيا جہاں اسے دھات کے ایک پنجرے کے اندر رکھا گيا ہے۔ یہ میوزیم جلدی ہی عوام کے لیے کھولا جائے گا۔   

مصری وزارت سیاحت نےاپنے ایک بیان میں کہا کہ کشتی کے، ''نقل و حمل کے منصوبے کا مقصد آنے والی نسلوں کے لیے انسانی تاریخ میں لکڑی سے بنے سب سے بڑے اور قدیم تاریخی نامیاتی نمونے کی حفاظت اور اسے محفوظ کرنا ہے۔‘‘

وزارت کا کہنا تھا کہ کشتی کو منتقل کرنے کا عمل گزشتہ جمعہ کی شام کو شروع ہوا تھا جس میں 10 گھنٹوں کا وقت لگا اور ہفتے کی صبح کے اوائل میں کشتی اپنے نئے گھر میں موجود تھی۔

تصویر: Getty Images

شمسی کشتی کا دور قدیم سے دور جدید تک کا سفر

مصر میں فراعین کے دور کے چوتھے بادشاہ خوفو، جو عرف عام میں فرعون کے نام سے زیادہ معروف ہیں، انہوں نے اس شمسی کشتی کو بنانے کا حکم دیا تھا۔ مصر میں لکڑی کی جن قدیم کشتیوں کی اب تک دریافت ہوئی ہے اس میں سے یہ سب سے بڑی اور پرانی ہے۔

ان شمسی کشتیوں کو بادشاہوں کے مدفن کے پاس ہی اس یقین کے ساتھ دفنا یا جاتا تھا کہ یہ انہیں جنت تک لے جانے میں مدد گار ثابت ہوں گی۔ مذکورہ کشتی  سن 1954 میں مصر کے سب سے عظیم اہرام کے جنوبی کونے سے دریافت ہوئی تھی۔

یہ مصر کے تمام اہراموں میں سے سب سے بڑا ہے اور بادشاہ خوفو کی آخری آرام گاہ ہے۔ کئی عشروں سے شاہ خوفو کی کشتی کی نمائش گیزا کی سطح مرتفع کی ایک میوزیم میں ہوتی رہی تھی۔

گرانڈ مصری میوزیم، جہاں اب کشتی کو رکھا گیا ہے اس کا رواں برس کے اواخر تک افتتاح کیا جائے گا۔ یہ میوزیم گزشتہ 17 برسوں سے زیر تعمیر تھا جس میں ایک لاکھ سے بھی زائد قدیم نوادارت پیش کی جائیں گی۔

ص ز/ ع ت (اے ایف پی، روئٹرز)

سقارہ میں سو قدیمی تابوت اور تاریخی نوادرات دریافت

02:04

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں