1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر کے اسلام پسند، فوج سے ڈیل کے خواہش مند

عاطف توقیر27 اگست 2013

مصر کے دو سابق اسلام پسند عسکری گروہوں کی جانب سے پیش کش کی گئی ہے کہ اگر حکومت اسلام پسندوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن روک دے، تو وہ عوامی مظاہروں کی بندش کا اعلان کر دیں گے۔

تصویر: picture alliance/AP Photo

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ان اطلاعات سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ مصر میں سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کی وجہ سے اسلام پسند شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ مصر میں فوج نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اسلام پسند معزول صدر محمد مرسی کے حامی اور اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد کو حراست میں لیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس پیش کش سے اسلام پسندوں کے اتحاد میں موجود دراڑوں کا بھی پتہ چلتا ہے۔ AP نے ایک سینیئر مصری تجزیہ کار مکرم محمد احمد کے حوالے سے کہا ہے کہ اسلام پسند گروہ اخوان المسلمون سے فاصلہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، تا کہ ان کے گروپوں پر پڑنے والا دباؤ کم ہو سکے۔ ’’وہ اپنے گروہوں پر پڑنے والے دباؤ کا خاتمہ چاہتے ہیں اور اخوان المسلمون کی کشتی سے نکلنا چاہتے ہیں، کیوں کہ یہ کشتی اب ڈوب رہی ہے۔‘

ملکی سکیورٹی فورسز اسلام پسندوں کے سینکڑوں رہنماؤں کو گرفتار کر چکی ہیںتصویر: picture-alliance/AP

محمد احمد کے بقول،’ہر کوئی فرار کا راستہ ڈھونڈ رہا ہے، مگر اب دیر ہو چکی ہے۔‘ رواں ماہ کی 14 تاریخ کو دارالحکومت قاہرہ میں اسلام پسندوں کے دو بڑے احتجاجی کیمپوں کے خلاف سخت حکومتی کارروائی میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ وہ محمد مرسی کی بحالی کا مطالبہ کر رہے تھے، تاہم حکومت کی جانب سے کئی مرتبہ کی تنبیہ کے باوجود انہوں نے احتجاجی کیمپ ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس واقعے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے باوجود سکیورٹی فورسز نے اخوان المسلمون کے سپریم لیڈر محمد بدیع سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بڑے پیمانے پر ہونے والی ان گرفتاریوں کے بعد اخوان المسلمون اور دیگر اسلام پسند گروہ شدید دباؤ میں آ چکے ہیں اور وہ کسی ڈیل کے متلاشی دکھائی دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ مصر میں فوج نے ملک کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کے انتخاب کا ایک برس مکمل ہونے پر بڑے پیمانے پر عوامی مظاہروں کے بعد مرسی کو برطرف کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اسلام پسندوں اور لبرل حلقوں میں منقسم مصر میں محمد مرسی کے حامیوں نے احتجاج شروع کر دیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مصر میں اسلام پسند تین نکاتی ایجنڈے پر اتحاد بنائے ہوئے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ محمد مرسی کو بحال کیا جائے، اسلام پسندوں کا تیار کردہ دستور دوبارہ نافذ العمل کیا جائے اور مرسی کے زیرنگرانی کام کرنے والی قانون ساز کونسل کو بحال کیا جائے۔ ان تین نکات کو حکومت سے کسی ممکنہ بات چیت کے لیے شرط قرار دیا جاتا رہا ہے، تاہم اب حالات تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں