1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مظاہروں کے خلاف فوج کے استعمال پر جیمز میٹِس برہم

4 جون 2020

سابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹِس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ فوج اور سول سوسائٹی کے درمیان خواہ مخواہ محاذآرائی پیدا کر رہے ہیں۔

تصویر: picture-alliance/AP/C. Kaster

جیمز میٹِس نے کہا،''میں نے کبھی خواب میں بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ امریکی فوجیوں کو حکم دیا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے ہی شہریوں کے آئینی حقوق پامال کریں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ جس انداز سے نسلی  امتیاز کے مسئلے سے نمٹ رہے ہیں اس پر انہیں ''غصہ اور حیرت‘‘ ہے۔

جیمز میٹِس سن دو ہزار اٹھارہ تک واشنگٹن میں امریکی فوج کے ہیڈ کوارٹر پینٹاگون کے سربراہ رہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی طرف سے شام سے امریکی فوجیں نکالنے کے فیصلے پر وزارت دفاع سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تب سے وہ صدر ٹرمپ پر تنقید کرنے سے گریز کرتے آئے ہیں۔ ان کا موقف تھا کہ وہ ایک موجودہ صدر کے خلاف بات نہیں کریں گے۔

تاہم بدھ کو دی ایٹلانٹک میگزین میں شائع ہونے والے بیان میں انہوں نے الزام لگایا کہ صدر ٹرمپ لوگوں کو تقسیم اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا،''ڈونلڈ ٹرمپ میری زندگی میں وہ پہلے صدر ہیں جو امریکیوں کو متحد کرنے کی کوشش نہیں کرتے، دکھاوے کے لیے بھی نہیں۔ الٹا وہ ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘

تصویر: Getty Images/W. McNamee

جیمز میٹِس نے کہا کہ یہ حالات پچھلے تین سال کے دوران ایک ناپختہ قیادت کا شاخسانہ ہیں۔

ان کے بیان کے جواب میں صدر ٹرمپ نے بھی اپنے سابق وزیر دفاع کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے جیمز میٹِس کے بارے میں کہا کہ وہ اتنے باصلاحیت جنرل نہیں تھے جتنے سمجھے جاتے ہیں اور اچھا ہی ہوا کہ اب وہ اس عہدے پر نہیں۔

اپنی ایک ٹوئیٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا، ’’مجھے نہ ان کی طرز قیادت پسند تھی، نہ ہی ان کے بارے میں کچھ اور۔ اس بات پر کئی لوگ متفق ہیں۔ خوشی ہے کہ وہ فارغ ہو گئے۔‘‘

امریکا میں سفید فام پولیس والوں کے ہاتھوں سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے بعد ملک کے چالیس سے زائد شہروں میں مظاہرے ہوئے ہیں۔ پچھلے نو دن کے دوران بیشتر مظاہرے پرامن رہے۔ لیکن کئی شہروں میں نسلی تعصب کے خلاف غم و غصے کی لہر میں ہنگامے اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات پیش آئے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے امن و امن کے قیام کے لیے بارہا امریکی فوجی طاقت استعمال کرنے کی دھمکیاں دی ہیں۔

 

ش ج /  ع ا (اے پی، اے ایف پی)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں