معروف امریکی ہدایتکار سڈنی لومیٹ چل بسے
10 اپریل 2011سڈنی لومیٹ کا فلمی کیریئر ساٹھ برس پر محیط تھا اور اس دوران انہوں نے چالیس سے زائد فلموں میں ہدایتکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کی کئی فلموں میں نیویارک کی زندگی کو بہت عمدگی سے فلمبند کیا گیا ہے۔ وہ ہالی ووڈ میں ایک معتبر شخصیت تصور کیے جاتے تھے۔ وہ پانچ مرتبہ آسکر ایورارڈ کے لیے نامزد کیے گئے تاہم انہیں یہ اعزاز حاصل نہ ہو سکا۔ تاہم انہیں آخر کار 2005ء میں اعزازی آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
سڈنی لومیٹ نے 1957ء میں ٹویلو اینگری مین کی ہدایتکاری سے اپنے فلمی کیریئر ک آغاز کیا تھا۔ اس فلم کی تخلیق کے وقت ان کی عمر 33 برس تھے۔ اپنی پہلی فلم پر ہی انہیں آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد کردیا گیا تھا۔
لومیٹ 1924ء میں نیویارک میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد ایک اداکار جبکہ ان کی والدہ ایک رقاصہ تھیں۔ انہوں نے چار برس کی عمر میں پہلی مرتبہ سٹیج پر کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ ابتدائی تعلیم کے بعد 1950ء میں انہوں نے ٹیلی وژن کے ڈراموں کے لیے ہدایتکاری شروع کی۔
لومیٹ نے اپنی فلمی کیریئر میں ہالی ووڈ کے قریب سبھی مشہور اداکاروں کے ساتھ کام کیا۔ ان کی فلموں میں دی ورڈیکٹ، Serpico، دی پان بروکر، پرنس آف دی سٹی، نائٹ فالز آن مین ہنٹن، دی فیوجی ٹیو کائنڈ اور لونگ ڈے جرنی ان ٹو نائٹ شامل ہیں۔ ان کی فلم ڈاگ ڈے آفٹر نون کئی حوالوں سے اہم تصور کی جاتی ہے۔ اس فلم کو اسکرین پلے پر آسکر دیا گیا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین