1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی رییپرتوماج صالحی کوموت کی سزاسنا دی گئی

25 اپریل 2024

صالحی کو "زمین پرفساد" پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔ تاہم عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنی سزا میں کمی کے لیے اپیل دائر کر سکتے ہیں۔

معروف ایرانی ریپر توماج صالحی جنہیں سزائے موت سنائی گئی ہے
معروف ایرانی ریپر توماج صالحی جنہیں سزائے موت سنائی گئی ہےتصویر: toomajofficial/Instagram

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملک میں عدلیہ کے میڈیا ڈپارٹمنٹ نے معروف ریپر توماج صالحی کو سزائے موت سنائے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔ تاہم عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ صالحی اپنی سزا میں کمی کے لیے اپیل دائر کر سکتے ہیں۔

عدلیہ کے میڈیا ڈپارٹمنٹ نے آج ایک بیان میں کہا کہ صالحی کو "زمین پرفساد"  پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق صالحی کے "پچھتاوے کا اظہار اور حکام کے ساتھ تعاون" کرنے کی وجہ سے ان کی سزا میں کمی کی جا سکتی ہے۔

صالحی اپنی سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں، جس کے لیے انہیں بیس دن کا وقت دیا گیا ہے۔ اگر سپریم کورٹ ان کی سزا برقراررکھتی ہے توعدالت کا ایمنسٹی کمیشن ان کے کیس کا جائزہ لے گا۔

جیل میں قید ایرانی فنکار توماج صالحی کی ضمانت پر رہائی

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی صالحی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہےتصویر: Serie Claire/BePress/ABACA/picture-alliance

اس سے قبل بدھ کے روز صالحی کے وکیل امیر رئیسیان نے ایرانی اخبار شرق سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ان کے موکل کو ملک میں 2022ء اور 2023ء میں بد امنی سے منسلک الزامات کا سامنا تھا اور اس کیس میں اب ایک ایرانی انقلابی عدالت نے انہیں سزائے موت سنا دی ہے۔

صالحی کو اکتوبر2022ء میں ان ملک گیرمظاہروں کے حق میں بیان دینے پر گرفتار کیا گیا تھا، جو ایک 22 سالہ کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت  کے بعد شروع ہوئے تھے۔ مہسا امینی کو 'صحیح طریقے سے حجاب نہ پہننے' پر گرفتار کیا گیا تھا۔

مظاہروں کی حمایت کرنے پر ایرانی فنکار کو چھ برس کی قید

صالحی کو اکتوبر2022ء میں ان ملک گیرمظاہروں کے حق میں بیان دینے پر گرفتار کیا گیا تھاتصویر: P. Nigro/aal.photo/IMAGO

سن 2023 میں ایران کی سپریم کورٹ نے صالحی پر"زمین پر فساد" پھیلانے کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔ تاہم اس فیصلے کا نفاذ اب تک نہیں ہوا ہے۔

اس تمام معاملے کے دوران FreeToomaj کا ہیش ٹیگ ایکس سمیت متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ٹرینڈ کرتا رہا ہے اور ساتھ ہی صارفین کی جانب سےصالحی کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔

ف ن ⁄ م ا (روئٹرز)

یہ خواتین کی آزادی و خودمختاری کا معاملہ ہے

01:05

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں