1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

معروف صحافی ہیلن تھامس انتقال کر گئیں

شادی خان سیف21 جولائی 2013

صحافت کی دنیا کا معتبر نام ہیلن تھامس 92 برس کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔ وہ طویل صحافتی تجربے، غیر متزلزل آراء اور اسرائیل مخالف رویے کے سبب خاصی مشہور تھیں۔

تصویر: Reuters

ان کے خاندان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا انتقال واشنگٹن میں ان کے گھر پر ہوا اور اس وقت خاندان کے دیگر افراد ان کے ساتھ تھے۔ ہیلن تھامس کا تعلق لبنانی نژاد یونانی آرتھوڈوکس خاندان سے تھا۔ صحافت کی دنیا میں اس خاتون صحافی کا نام اس زمانے میں پہلی بار ابھرا جب وہ نیوز ایجنسیوں کی باہمی مسابقت کے دوران یونائیٹڈ پریس انٹرنیشنل کی صف اوّل کی رپورٹر کی حیثیت سے کام کرنے لگیں۔ اس ادارے کے لیے وہ 57 برس تک وائٹ ہاؤس سے کام کرتی رہیں۔ ہیلن تھامس وہ واحد صحافی ہیں جن کا نام امریکی صدر کی رہائش گاہ کے بریفنگ روم میں رکھی گئی کُرسی پر درج ہے۔ وہ اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں نو امریکی صدور سے تلخ و تند سوالات کرچکی ہیں۔

جولائی 2010ء میں انہوں نے اسرائیل کے خلاف ایک انتہائی تلخ بیان دیا، جس کے بعد ان کا 57 سالہ درخشاں کیریئر ختم ہوا۔ انٹرنیٹ پر جاری کی گئی ویڈیو میں ہیلن نے اسرائیلیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’فلسطین سے نکل جاؤ‘ اور جرمنی، پولینڈ اور امریکا میں ’اپنے اپنے گھروں‘ کو چلے جاؤ۔ اس بیان کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ، جس کے بعد ہیلن نے اپنے کیریئر کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔

جنوری 2011ء میں انہوں نے کالم نویسی کا آغاز کیا۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اُن سے متعلق جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہیلن محض اپنے وسیع تجربے کی وجہ سے قابل قدر نہیں تھیں۔ اوباما نے ہیلن کے اس صحافتی نظریے کی بھی تعریف کی کہ وہ بہتر جمہوریت کے لیے لیڈران سے سخت سوالات کرنے اور ان کا احتساب کرنے کی حامی تھیں۔ ہیلن نے سابق امریکی صدر جارج بش جونیئر کو عراق جنگ کے تناظر میں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور انہیں امریکی تاریخی کا بدترین صدر ٹھہرایا تھا۔

امریکی صدر باراک اوباماتصویر: Reuters

ہیلن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وائٹ ہاؤس کی سابق خواتین رپورٹرز کے برعکس انہوں نے صدور کے خاندان سے متعلق ہلکی پھلکی رپورٹس کرنے کے بجائے اہم ملکی اور بین الاقوامی امور پر سنجیدہ نوعیت کی رپورٹنگ کی۔ وہ امریکا کے نیشنل پریس کلب کی پہلی خاتون آفیسر تھیں جہاں کبھی خواتین کو رکنیت بھی نہیں دی جاتی تھی۔ وائٹ ہاؤس کی کوریج کرنے والے صحافیوں کی تنظیم میں بھی خواتین کی نمائندگی کو فروغ دینے میں ہیلن کا کردار کلیدی نوعیت کا ہے۔

وینچیسٹر کینٹکی میں پیدا ہونے والی ہیلن نے ڈیٹرائٹ کی وین یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے فوری بعد واشنگٹن کا رخ کیا اور وہاں واشنگٹن ڈیلی نیوز نامی روزنامے کے دفتر میں صحافیوں کے لیے معاونتی خدمات سرانجام دینا شروع کر دیں۔ 1960ء کے صدارتی انتخابات ان کے کیرئیر کا اہم موڑ ثابت ہوئے، جن میں کینیڈی کامیاب ہوئے تھے۔ انہیں یونائیٹڈ پریس انٹرنیشنل نے پام جزائر فلوریڈا بھیجا جہاں کینیڈی اپنے خاندان کے ساتھ تعطیلات منانے گئے ہوئے تھے۔ ہیلن نے 1971ء میں نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافی ڈگلس کورنیل سے شادی کی تھی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں