معروف پاکستانی گلوکارہ مہناز انتقال کر گئیں
20 جنوری 2013
پچپن سالہ مہناز کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ انہوں نے موسیقی کی مختلف اصناف میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔ وہ غزل، ٹھمری، درپد اور دادرا پر مہارت رکھتی تھیں۔
ان کا شمار پاکستانی فلمی صنعت کے صف اول کے پلے بیک سنگرز میں بھی ہوتا تھا۔ انہوں نے فلموں میں اس وقت پلے بیک گائکی کی جب پاکستانی فلمی صنعت اپنے عروج پر تھی اور فلموں کے گانے اپنی عمدہ طرزوں کے باعث عوام میں بے حد مقبول ہوتے تھے۔ فلم اسٹار بابرہ شریف پر فلمائے گئے ان کے گانے آج بھی مقبول ہیں۔
مہناز بر صغیر کی معروف گلوکارہ اور نوحہ خواں کجّن بیگم کی صاحبزادی تھیں۔ والدہ کی طرح مہناز نے بھی نوحہ خوانی اور مرثیہ خوانی کی اور اس کام میں بھی شہرت پائی۔ مہناز نے مسیحی گیت بھی گائے اور اس طرح پاکستان میں بین المذہبی بھائی چارے کے فروغ میں کردار ادا کیا۔
کجّن بیگم کی تقلید میں مہناز نے ابتدا ہی سے کلاسیکی موسیقی سیکھنا شروع کی۔ یہی وجہ تھی کہ ان کے نیم کلاسیکی اور فلمی گانوں میں بھی ان کی کلاسیکی تربیت صاف دکھائی دیتی تھی۔ وہ مشکل گانے بھی انتہائی آسانی اور سہل انداز میں پیش کر سکتی تھیں۔
مہناز امریکا کے سفر کے دوران بحرین میں تھی جب ان کا انتقال ہوا۔ وہ امریکا علاج کی غرض سے جا رہی تھیں۔ کافی عرصے سے وہ موسیقی کے منظر سے غائب تھیں۔ اس کی ایک وجہ پاکستانی فلم انڈسٹری کا زوال بھی تھا۔
مہناز نے ریڈیو، فلم اور ٹیلی وژن کے لیے ڈھائی ہزار سے زائد گانے گائے۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے مہناز بیگم کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ ان کی رحلت سے بر صغیر پاک و ہند ایک بڑے گلوکار سے محروم ہو گیا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس
ادارت: ندیم گِل