اقتصادی لحاظ سے تو چين عالمی سطح پر مستحکم ترين ملکوں ميں سے ايک ہے تاہم اب ايسا معلوم ہوتا ہے کہ يہ ملک کھيلوں کی دنيا پر بھی راج کرنا چاہتا ہے۔
اشتہار
چينی صدر شی جن پنگ فٹ بال کے ایک بڑے مداح ہيں۔ يہی وجہ ہے کہ ان کے ليے يہ بات کافی بے چينی کا سبب ہو گی کہ چين کی قومی فٹ بال ٹيم اس وقت فيفا کی عالمی رينکنگ ميں 76 ويں نمبر پر ہے۔ يوگنڈا، بوليويا، گنی، کينيڈا اور کئی ديگر ملکوں سے پيچھے۔
چين ميں پچھلے کچھ عرصے سے فٹ بال کے ٹريننگ سينٹرز اور اسکولوں ميں اضافہ نوٹ کيا گيا ہے۔ چينی سپر فٹ بال ليگ نے عالمی سطح پر کئی نامور کھلاڑيوں کو اپنی جانب راغب کيا ہے۔ ليگ ميں بھاری بھرکم سرمايہ، کئی شہرت يافتہ کوچز کو لبھانے ميں بھی کارآمد ثابت ہوا۔ دريں اثناء جرمن قومی فٹ بال ليگ بنڈس ليگا اور ديگر ليگز کے چند بڑے بڑے کلبز نے چين ميں کھيلوں کے ميدان ميں سرمايہ کاری جاری رکھی ہوئی ہے۔ ہيمبرگ انسٹيٹيوٹ آف انٹرنيشنل اکنامکس کے ڈائريکٹر ہيننگ فوپل کے نزديک يہ بات بالکل ہی قابل فہم ہے۔ ''چين ايک اعشاريہ چار بلين افراد پر مشتمل اور مستحکم اقتصادی ترقی کا حامل ملک ہے اور سياسی و جغرافيائی سطح پر اس کے پھيلتے ہوئے اثر و رسوخ کو مد نظر رکھتے ہوئے کھيلوں کے مستقبل کا چين کے بغير تصور بھی ممکن نہيں۔‘‘
دوسری جانب يہ بھی ايک حقيقت ہے کہ چين ميں کاروبار کرنا کوئی آسان کام نہيں۔ بنڈس ليگا کے کلب کولون کو حال ہی ميں يہ بات اس وقت سمجھ آئی جب شن يينگ ميں ايک فٹ بال اکيڈمی تعمير کرنے کا اس کا منصوبہ زيادہ آگے نہ بڑھ سکا۔
ہيننگ فوپل نے مزيد کہا، ''جيسا کہ ہم نے ديکھا ہے کہ چين اپنے بيلٹ اينڈ روڈ منصوبے اور مصنوعی ذہانت کےشعبے ميں سرمايہ کاری کی طرح ديگر شعبوں ميں بھی اپنا اثر و رسوخ اور قوت بڑھانا چاہتا ہے۔‘‘ وہ اسپورٹس فيڈريشنز ميں چين کی بڑھتی ہوئی مقبوليت کی ايک اور وجہ بھی ديکھتے ہيں۔ اور وہ ہے چين ميں ڈيجيٹل ٹيکنالوجی کا معيار۔
کھيلوں ميں اخلاقيات اور کاروباری مفادات ميں توازن برقرار رکھنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ہيننگ فوپل نے کہا کہ کچھ معاملات ميں حدود طے کرنا پڑیں گی۔
کھیلوں کی مصنوعات کو تبدیل کرتی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی
اسپو میونخ میں فٹ بال پلے گراؤنڈ کے بجائے اسمارٹ فون اور کمپیوٹرز پر کھیلی جا رہی ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے حیرت انگیز طور پر کھیلوں کو تبدیل کر دیا ہے اور اب کھيلوں کی مصنوعات بھی ٹیکنالوجی کی وجہ تبدیل ہو رہی ہیں۔
تصویر: DW/I. Aftab
ای اسپورٹس ارینا
اسپو میونخ 2019 میں پہلی مرتبہ ای گیمز کے شائقین کے لیے ’ای اسپورٹس ارینا‘ بھی تیار کيا گيا ہے۔ اس ارینا میں ای فٹبال اور ای باسکٹ بال کے مقابلے بھی منعقد کیے گئے۔ ای اسپورٹس ٹورنامنٹ میں جرمن فٹ بال کلب بائرن میونخ کی ایک ٹیم خاص طور پر شامل کی گئی۔
تصویر: DW/I. Aftab
ورچوئل ریئيليٹی گیمز
اسپو میونخ کے ڈيجٹلائیزیشن سیکشن میں شرکاء ورچوئل ريئیليٹی گیمز سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ورچوئل گلاسز لگائیے اور حیرت انگیز وی آر گیمز کا مزہ لیجیے۔
تصویر: DW/I. Aftab
اسمارٹ اسپورٹس ویئر
اب شدید سرد موسم کے لیے متعدد گرم ملبوسات یا جوتے خریدنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اسمارٹ دستانے، اسمارٹ ٹوپی اور جوتوں کے اسمارٹ سول میں گرمی کی شدت ضرورت کے مطابق کم یا زیادہ کی جاسکتی ہے۔ بلو ٹوتھ کے ذریعے موبائل ایپ کے ساتھ دستانوں اور ٹوپی کی ہیٹنگ کنٹرول کی جاسکتی ہے۔
تصویر: DW/I. Aftab
آؤٹ ڈور واٹر اسپورٹس ولیج
اسپو میونخ میں واٹر اسپورٹس کے شائقین کے لیے بھی بہت کچھ دیکھنے کو موجود ہے۔ واٹر اسپورٹس ولیج میں بچوں کو سرفنگ، انڈر واٹر ڈائیونگ اور سوئمنگ کی تربیت دی جا رہی ہے۔ واٹر اسپورٹس ولیج کے سوئمنگ پول میں واٹر پولو اور واٹر یوگا بھی پیش کیا گیا۔ علاوہ ازیں یہاں واٹر اسپورٹس کی مصنوعات اور ملبوسات بھی پیش کی جا رہی ہیں۔
تصویر: DW/I. Aftab
فِٹ رہیے لیکن حفاظت کے ساتھ
اسپو میونخ میں ایک پولین ’ہیلتھ اور باڈی فٹنس’ کے نام رہا، جہاں فٹنس ٹریننگ اور ڈانس کی ورکشاپس دی گئیں۔ جاگنگ کے دوران شاہراہ پر چلتی گاڑیوں اور دیگر افراد کو خود سے محتاط رکھنے کے لیے ورزش اور جاگنگ کی ملبوسات میں مختلف رنگوں کی ’ایل ای ڈی‘ بتیاں کافی شائقين کو بھائيں۔
تصویر: DW/I. Aftab
ونٹر اسپورٹس کے شائقین کے لیے بھی بہت کچھ
آئس اسکيئنگ اور اسکی ریسنگ جیسی ونٹر اسپورٹس کی جب بات ہو تو اسپو میونخ کا نام کیسے پیچھے رہ سکتا ہے۔ اسپو میونخ میں موسم سرما کے کھیلوں کی مصنوعات بنانے والی کمپنیاں جدید اور پائیدار اسپورٹس ویئر اور گُڈز پیش کرتی ہیں، جن میں اسکینگ بورڈ، اسکی گلاسز، اسکینگ بوٹس اور دیگر مصنوعات شامل ہیں۔
تصویر: DW/I. Aftab
چِکنی برف پر مضبوط گرفت سے چلنے والے جوتے
موسم سرما میں برف باری کے بعد سڑک پر چلنا خطرے سے خالی نہیں ہوتا۔ ربڑ کی سول میں نسب چودہ سے انیس اسٹیل کے سپائکس سے تیار کردہ ’بی یو گرپ’ نامی اس نوکیلے جوتے نے اب برف پر چلنا آسان بنا دیا ہے۔
تصویر: DW/I. Aftab
اسپورٹس صنعت میں خواتین کا کردار
اسپو میونخ 2019 میں خصوصی طور پر اسپورٹ صنعت سے وابستہ خواتین ایتھلیٹس، کاروباری خواتین اور خواتین صارفین کے لیے تقریبات منعقد کی گئیں تاکہ اسپورٹس صنعت میں پيشہ وارانہ خواتین، مردوں کے شانہ بشانہ حصہ لے سکیں۔
تصویر: DW/I. Aftab
’میڈ ان پاکستان‘
اسپو میونخ میں ایک سو پچاس سے زائد پاکستانی نمائش کنندگان نے ’سپلائی اور مینوفیکچر‘ کے شعبے میں شرکت کی۔ بيشتر نمائش کنندگان کا تعلق پاکستان میں اسپورٹس صنعت کے مرکز سیالکوٹ سے ہے۔ میڈ ان پاکستان مصنوعات میں فٹ بال، ہاکی، کرکٹ، باکسنگ گلووز کے ساتھ ساتھ دیگر اسپورٹس ویئر شامل ہيں۔
تصویر: DW/I. Aftab
برف باری نے اسپو میونخ کا مزہ دوبالہ کر دیا
رواں برس موسم سرما میں میونخ کے زیادہ تر حصے کو برف نے ڈھکے رکھا۔ برف باری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسپو نمائش کے منتظمین نے ’میونخ میسے’ یعنی نمائش گاہ کے اندر بھی کوہ پیمائی کے دوران استعمال کیے جانے والے خاص خیمے لگا رکھے ہیں۔