1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مغربی بھارت: 23 بیمار بچوں میں ایڈز وائرس کی منتقلی

12 ستمبر 2011

بھارتی ریاست گجرات کے شہر جوناگڑھ میں والدین کے مطابق ان کے بچوں کو ڈاکٹروں کی پیشہ ورانہ غفلت کی وجہ سے ایڈز کے وائرس والا خون لگایا گیا تھا۔

تصویر: AP

بھارتی ریاست گجرات کے شہر جونا گڑھ میں بعض والدین کو اپنے بیمار بچوں کے لیے اب نئی پریشانی کا سامنا ہے۔ بیمار بچے پہلے سے تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا تھے اور ان کو اس مرض کے بنیادی علاج کے طور پر  ایسا خون لگایا گیا جس میں ایچ آئی وی ایڈز (HIV/AIDS) کا وائرس موجود تھا۔

جن بچوں کے خون کے کلینکل یا لیبارٹری ٹیسٹ سے ایچ آئی وی ایڈز (HIV/AIDS) مثبت سامنے آیا ہے، ان کی تعداد 23 بتائی گئی ہے۔ یہ بچے تھیلیسیمیا (Thalassemia) کے مرض میں مبتلا  کوئی ایک سو بچوں میں شامل تھے جنہیں خون فراہم کرنے کا سلسلہ شروع ہے۔ حکومتی پالیسی کے تحت تھیلیسیمیا (Thalassemia) کے مریض بچوں کو اس برس جنوری سے ہسپتالوں میں مفت خون فراہم کیا جا رہا ہے۔ جن ایک سو بچوں کو مفت خون فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ان کی عمریں دس سال یا اس سے کم ہیں۔

بھارت میں ایڈز مرض میں بچے اور بڑے مبتلا ہیںتصویر: AP

جن تیئیس بچوں میں ایڈز کے وائرس کا پتہ چلا ہے، ان کے والدین نے اس کی ذمہ داری ایک سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹروں پر عائد کرتے ہوئے اسے ان کی پیشہ ورانہ غفلت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ حکومتی نگرانی میں چلنے والے اسی ہسپتال کے ڈاکٹروں کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا کہ ایڈز میں مبتلا ہونے والے تمام بچوں کو خون ان کے ہسپتال میں نہیں لگایا گیا بلکہ وہ دوسرے ہسپتالوں سے بھی خون کے حصول کے لیے رجوع کرتے رہے ہیں۔

ریاست گجرات کی حکومت نے اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد فوجداری تفتیش شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تھیلیسیمیا (Thalassemia) انسانی بدن میں خون کی ایک مہلک بیماری ہے جو موروثی ہوتی ہے۔ اس مرض میں خون میں ہیموگلوبن کی کمی یا اس کے بننے کے عمل میں خرابی پیدا ہونے سے مریض خون کی شدید کمی کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس صورت حال کی زیادتی جان لیوا بھی ہو جاتی ہے۔  بحیرہ روم کے ساحلی علاقوں کے علاوہ افریقہ اور ایشیا میں بھی اس مرض میں مبتلا مریض خاصی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔

رپورٹ:  عابد حسین

ادارت:  امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں