مغربی جاپان میں طاقتور طوفان، 27 افراد ہلاک متعدد لاپتہ
5 ستمبر 2011خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مغربی جاپان کے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ پولیس اور فائر فائٹرز کے عملے نے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ہنگامی آپریشن شروع کر دیا ہے تاہم ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ تالاس (Talas) نامی ٹائیفون کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہے اور کئی علاقوں میں سڑکوں اور آمد و رفت کے ذرائع بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق مٹی کے تودے گرنے اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں عمارات، گھر اور سڑکیں تباہ ہو گئیں۔ ہفتہ کے دن شدید موسماتی بارشوں کے نتیجے میں یہ طاقتور طوفان برپا ہوا، جس نے اچانک ہی مغربی جاپان کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
اتوار کے روز اس طوفان کی شدت میں کمی واقع ہوئی اور یہ ملک کے وسطی علاقوں سے ہوتا ہوا بحیرہ جاپان کی طرف بڑھ گیا۔ لیکن حکام نے خبردار کیا ہے کہ ابھی خطرہ مکمل طور پر ٹلا نہیں ہے۔ اس طوفان سے سب سے زیادہ متاثر وکایاما نامی صوبہ ہوا جہاں 17 افراد ہلاک اور 28 لاپتہ ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ صرف اسی صوبے میں دو سو امدادی کارکن سرچ آپریشن میں مصروف ہوئے ہیں۔
وکایاما صوبے کے حکام کے مطابق کہ کئی علاقوں میں بجلی معطل ہے، سڑکیں ٹوٹ گئی ہیں اور بنیادی انفراسٹریکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے امدادی ٹیمیں شدید متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔
یہ طوفان ایسے وقت میں آیا ہے جب یوشیکو ناڈا ایک روز قبل ہی ملک کے نئے وزیر اعظم کے عہدے پر براجمان ہوئے ۔ انہوں نے ناؤتو کان کی جگہ یہ اعلیٰ منصب سنبھالا ہے، جنہیں گیارہ مارچ کی قدرتی آفات سے نمٹنے کے حوالے سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پیر کی صبح صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نو منتخب وزیر اعظم نے کہا،' ہم لاپتہ افراد کو تلاش کرنے اور لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام لیں گے'۔ انہوں نے کہا کہ امدادی کاموں کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
جاپان میں اس طرح کے طاقتور طوفان آتے رہتے ہیں لیکن 2004ء کے بعد یہ شدید ترین طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین