مغربی خطرے سے نمٹنے کے لیے ’مختلف آپشنز‘ زیر غور ہیں، پوٹن
27 دسمبر 2021
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ اگر مغربی دفاعی اتحاد نیٹو سلامتی کی مطلوبہ ضمانتیں نہیں دیتا، تو وہ فوجی ماہرین کی جانب سے دیے گئے کئی متنوع امکانات پر غور کریں گے۔
تصویر: Mikhail Metzel/Sputnik/Kremlin Pool Photo via AP/picture alliance
اشتہار
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب ماسکو حکومت مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی جانب سے مذاکرات کی دعوت پر 'غور‘ کر رہی ہے۔ اتوار کے روز صدر پوٹن نے کہا کہ نیٹو کا مشرق کی سمت پھیلاؤ روس کو مجبور کر رہا ہے کہ وہ اپنی سلامتی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ ریاستی ٹی وی پر اپنے خطاب میں پوٹن نے کہا، ''ہمارے پاس پسپا ہونے کے جگہ ہی نہیں بچی۔‘‘
صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ نیٹو یوکرائن میں اپنے میزائل نصب کر سکتا ہے، جو چار یا پانچ منٹ میں ماسکو تک پہنچ سکتے ہیں۔ ''انہوں نے ہمیں اس لکیر کی جانب دھکیل دیا ہے، جو ہم عبور نہیں کر سکتے۔ وہ ہمیں اس مقام پر لے آئے ہیں، جہاں ہمیں ان کو دو ٹوک الفاظ میں کہنا ہے، بس!‘‘
نیٹو کی مذاکرات کی دعوت پر روس کا غور
صدر پوٹن کا یہ تازہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب ماسکو حکومت نیٹو کی جانب سے مذاکرات کی دعوت کو قبول کرنے یا نہ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ نیٹو کی جانب سے گزشتہ اختتام ہفتہ پر روس کو 12 جنوری کو مذاکرات کی دعوت دی گئی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے اس دعوت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے، ''ہمیں نیٹو کی پیشکش موصول ہو چکی ہے اور ہم اس پر غور کر رہے ہیں۔‘‘
نیٹو اتحادی بمقابلہ روس: طاقت کا توازن کس کے حق میں؟
نیٹو اتحادیوں اور روس کے مابین طاقت کا توازن کیا ہے؟ اس بارے میں ڈی ڈبلیو نے آئی آئی ایس ایس سمیت مختلف ذرائع سے اعداد و شمار جمع کیے ہیں۔ تفصیلات دیکھیے اس پکچر گیلری میں
تصویر: REUTERS
ایٹمی میزائل
روس کے پاس قریب اٹھارہ سو ایسے میزائل ہیں جو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نیٹو اتحادیوں کے پاس مجموعی طور پر ایسے 2330 میزائل ہیں جن میں سے دو ہزار امریکا کی ملکیت ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Lo Scalzo
فوجیوں کی تعداد
نیٹو اتحادیوں کے پاس مجموعی طور پر قریب پیتنس لاکھ فوجی ہیں جن میں سے ساڑھے سولہ لاکھ یورپی ممالک کی فوج میں، تین لاکھ بیاسی ہزار ترک اور قریب پونے چودہ لاکھ امریکی فوج کے اہلکار ہیں۔ اس کے مقابلے میں روسی فوج کی تعداد آٹھ لاکھ بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/PAP/T. Waszczuk
ٹینک
روسی ٹینکوں کی تعداد ساڑھے پندرہ ہزار ہے جب کہ نیٹو ممالک کے مجموعی ٹینکوں کی تعداد لگ بھگ بیس ہزار بنتی ہے۔ ان میں سے ڈھائی ہزار ترک اور چھ ہزار امریکی فوج کے ٹینک بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/F. Kästle
ملٹی راکٹ لانچر
روس کے پاس بیک وقت کئی راکٹ فائر کرنے والے راکٹ لانچروں کی تعداد اڑتیس سو ہے جب کہ نیٹو کے پاس ایسے ہتھیاروں کی تعداد 3150 ہے ان میں سے 811 ترکی کی ملکیت ہیں۔
تصویر: Reuters/Alexei Chernyshev
جنگی ہیلی کاپٹر
روسی جنگی ہیلی کاپٹروں کی تعداد 480 ہے جب کہ نیٹو اتحادیوں کے پاس تیرہ سو سے زائد جنگی ہیلی کاپٹر ہیں۔ ان میں سے قریب ایک ہزار امریکا کی ملکیت ہیں۔
تصویر: REUTERS
بمبار طیارے
نیٹو اتحادیوں کے بمبار طیاروں کی مجموعی تعداد چار ہزار سات سو کے قریب بنتی ہے۔ ان میں سے قریب اٹھائیس سو امریکا، سولہ سو نیٹو کے یورپی ارکان اور دو سو ترکی کے پاس ہیں۔ اس کے مقابلے میں روسی بمبار طیاروں کی تعداد چودہ سو ہے۔
تصویر: picture alliance/CPA Media
لڑاکا طیارے
روس کے لڑاکا طیاروں کی تعداد ساڑھے سات سو ہے جب کہ نیٹو کے اتحادیوں کے لڑاکا طیاروں کی مجموعی تعداد قریب چار ہزار بنتی ہے۔ ان میں سے تئیس سو امریکی اور ترکی کے دو سو لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
طیارہ بردار بحری بیڑے
روس کے پاس صرف ایک طیارہ بردار بحری بیڑہ ہے اس کے مقابلے میں نیٹو اتحادیوں کے پاس ایسے ستائیس بحری بیڑے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/newscom/MC3 K.D. Gahlau
جنگی بحری جہاز
نیٹو ارکان کے جنگی بحری جہازوں کی مجموعی تعداد 372 ہے جن میں سے پچیس ترک، 71 امریکی، چار کینیڈین جب کہ 164 نیٹو کے یورپی ارکان کی ملکیت ہیں۔ دوسری جانب روس کے عسکری بحری جہازوں کی تعداد ایک سو کے لگ بھگ ہے۔
نیٹو اتحادیوں کی ملکیت آبدوزوں کی مجموعی تعداد ایک سو ساٹھ بنتی ہے جب کہ روس کے پاس ساٹھ آبدوزیں ہیں۔ نیٹو ارکان کی ملکیت آبدوزوں میں امریکا کی 70 اور ترکی کی 12 آبدوزیں ہیں جب کہ نیٹو کے یورپی ارکان کے پاس مجموعی طور پر بہتر آبدوزیں ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Bager
دفاعی بجٹ
روس اور نیٹو کے دفاعی بجٹ کا موازنہ بھی نہیں کیا جا سکتا۔ روس کا دفاعی بجٹ محض 66 بلین ڈالر ہے جب کہ امریکی دفاعی بجٹ 588 بلین ڈالر ہے۔ نیٹو اتحاد کے مجموعی دفاعی بجٹ کی کل مالیت 876 بلین ڈالر بنتی ہے۔
تصویر: picture alliance/chromorange
11 تصاویر1 | 11
اس سے قبل روس نے نیٹو کے لیے ایک معاہدے کا مسودے پیش کیا تھا، جس میں امریکا اور نیٹو کے وفود کو مغربی دفاعی اتحاد کی مشرق کی جانب وسعت روکنے کے لیے کہا گیا تھا۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ نیٹو روس کو ضمانت دے کہ وہ یوکرائن کو اپنا رکن نہیں بنائے گا اور اس ضمانت پر عمل درآمد نیٹو کے لیے لازمی بھی ہونا چاہیے۔ نیٹو اتحاد اس سے قبل ایسی ضمانتوں کے مطالبات مسترد کر چکا ہے۔
نیٹو کا کہنا ہے کہ اس کی رکنیت اصولی طور پر کسی بھی کوالیفائنگ ملک کے لیے کھلی رہی گی۔ تاہم امریکا اور اس کے اتحادی اگلے ماہ سے ماسکو کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔ نیٹو کو خوف ہے کہ روس یوکرائن میں فوجی مداخلت کر سکتا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ یوکرائنی سرحد پر روسی فوج کی ایک بہت بڑی نفری تعینات ہے۔