1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں متعدد فلسطینی ہلاک

20 جون 2023

مقبوضہ علاقے مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیل کے حملے میں پانچ فلسطینی ہلاک اور کم از کم 91 زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فضائیہ کی ایک غیر معمولی کارروائی میں ہیلی کاپٹروں نے علاقے میں مسلح افراد پر فائرنگ کی۔

Westjordanland | Israelischer Militäreinsatz in Jenin
تصویر: Nedal Eshtayah/AA/picture alliance

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے پیر کے روز بتایا کہ اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی ایک بڑی کارروائی میں ایک 15 سالہ بچے سمیت کم از کم پانچ فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ علاقے میں چھاپہ مارنے کی یہ کارروائی اسرائیلی فضائی طاقت کا ایک غیر معمولی استعمال تھا۔

فلسطین: یوم نکبہ کے 75 برس مکمل

فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ کم از کم 91 فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں سے 12 کی حالت تشویشناک ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق متعدد اسرائیلی فوجی بھی زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیل اور غزہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان غیر مستحکم جنگ بندی

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ''بڑے پیمانے پر فائرنگ کا تبادلہ'' اس وقت شروع ہوا، جب فورسز دو مطلوب مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کے لیے شمالی مغربی کنارے کے شہر میں داخل ہوئے۔ اس نے بتایا کہ فوجیوں پر ''بھاری تعداد میں '' دھماکہ خیز مواد بھی پھینکا گیا۔

فلسطینی علاقوں میں شہری ہلاکتیں، اقوام متحدہ کی طرف سے مذمت

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے ایک بیان میں کہا، ''فورسز نے براہ راست فائرنگ کا جواب دیا۔ ہدف کی شناخت کر لی گئی تھی۔''

غزہ پر اسرائیلی حملے: جہاد اسلامی کے تین کمانڈر اور دس عام فلسطینی شہری ہلاک

آئی ڈی ایف کا مزید کہنا تھا کہ ''فورسز کو نکالنے میں مدد پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹروں نے بندوق برداروں کی طرف فائرنگ کی۔'' بیان کے مطابق شہر سے باہر نکلتے وقت دھماکے میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔

اسرائیل نے بیت اللحم کے قریب فلسطینی اسکول پھر مسمار کر دیا

اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ سن 2000 کی دہائی کے اوائل کے بعد اس علاقے میں حملہ آور ہیلی کاپٹروں کا یہ پہلا استعمال تھا۔

کیا چین مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے؟

اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے نئی بستیوں کی تعمیر کو روکنے پر زور دیا

ادھر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ''تمام آبادکاری کی

 سرگرمیاں فوری طور پر بند کر دے۔'' انہوں نے اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے منصوبوں کو ''تناؤ اور تشدد'' کا باعث بتاتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کی راہ میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔

سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا، ''سیکرٹری جنرل اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ آباد کاری بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔''

اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ سن 2000 کی دہائی کے اوائل کے بعد اس علاقے میں حملہ آور ہیلی کاپٹروں کا یہ پہلا استعمال تھاتصویر: Raneen Sawafta/REUTERS

یوروپی یونین نے بھی جینن میں ہونے والے ہلاکت خیز واقعات پر ''سخت تشویش'' کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کی وجہ سے ''کئی شہری ہلاک ہو گئے۔''

یورپی یونین کے خارجہ امور کے دفتر نے اپنے ایک بیان میں کہا، ''فوجی کارروائیوں کو متناسب اور بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔''

یورپی یونین نے رواں ماہ کے اواخر تک مقبوضہ مغربی کنارے میں 4,000 سے زائد آبادکاری یونٹس کی تعمیر کے اسرائیل کے منصوبوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور ان منصوبوں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ''یورپی یونین اسرائیل سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس کے ساتھ آگے نہ بڑھے۔''

جنین میں جھڑپوں کا سلسلہ

جنین میں واقع فلسطینی پناہ گزینوں کا کیمپ مسلسل تشدد اور اسرائیلی فوجی چھاپوں کا اڈہ رہا ہے، کیونکہ یہ عسکریت پسند فلسطینی دھڑوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ اس سے پہلے جنوری میں کیمپ پر چھاپے کے دوران دس فلسطینی ہلاک اور مارچ میں چار مزید مارے گئے تھے۔

رواں برس کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 125 فلسطینی ہلاک کیے جا چکے ہیں۔ اسی عرصے میں اسرائیلیوں پر فلسطینیوں کے حملوں میں 18 اسرائیلی، ایک یوکرینی اور ایک اطالوی شہری ہلاک ہو چکا ہے۔

اسرائیل نے سن 1967 میں چھ دن تک چلنے والی عرب اسرائیل جنگ کے دوران مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سمیت دیگر علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ فلسطینی ان علاقوں کو اپنی مستقبل کی ریاست کے لیے چاہتے ہیں، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔ لیکن دونوں فریقوں میں اس معاملے پر بات چیت سن 2014 سے منجمد ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)

غزہ پٹی میں اسرائیلی دفاعی افواج کے جوابی حملے

02:01

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں