1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مغرب مخالف نہیں ہوں، عمران خان

14 جنوری 2012

پاکستان میں تیزی سے مقبولیت حاصل کرنے والے سیاستدان عمران خان نے کہا ہے کہ وہ مغرب مخالف نہیں ہیں اور ان کا اسلامی معاشرے کا تصور اسکینڈے نیویا ممالک جیسا ہے۔

تصویر: dapd

شمالی یورپ کے ممالک ڈنمارک، سویڈن اور ناروے کو مجموعی طور پر اسکینڈے نیویا کہا جاتا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے گریجویٹ خان کا کہنا تھا، ’’یہ تاثر پھیلانا کہ میں مغرب کے خلاف ہوں، بالکل غلط ہے۔‘‘

مصنفہ جمائما خان کے سابق شوہر عمران خان نے کہا کہ ان کا شمار پاکستان کے ان چند سیاستدانوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے مغرب میں بہت زیادہ وقت گزارا۔

عمران خان کا شمار پاکستان کے ان چند سیاستدانوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے مغرب میں بہت زیادہ وقت گزاراتصویر: Abdul Sabooh

انٹرنیٹ ویڈیو پروائیڈر پروگرام اسکائپ پر ’انٹلانٹک کونسل‘ تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’’مغرب مخالف ہونا عقل کے خلاف ہے۔ مغرب جغرافیائی حقیقت ہے اور آپ کس طرح جغرافیائی حقیقت کے خلاف ہو سکتے ہیں؟‘‘

ایک سوال کے جواب میں خان نے مزید کہا، ’’کوئی بھی مکمل طور پر امریکہ مخالف نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ وہاں ہر قسم کے خیالات رکھنے والے افراد موجود ہیں‘‘

عمران خان کے بارے میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ ’داڑھی کے بغیر طالبان‘ ہیںتصویر: Abdul Sabooh

انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ ہی سے امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مخالف رہے ہیں، ’’میرے خیال میں یہ جنگ پاگل پن کا نتیجہ ہے۔‘‘

سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دس برسوں سے جاری جنگ نے پاکستانی معاشرے میں مزید شدت پسندی پیدا کی ہے جبکہ اربوں ڈالر برباد کر دیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’میں کبھی بھی یہ نہیں سمجھ پایا کہ اس جنگ کے ذریعے کیا حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔ میں ابھی تک یہ نہیں سمجھ پایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح کیا ہے؟‘‘

عمران خان، جن کے بارے میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ ’داڑھی کے بغیر طالبان‘ ہیں، کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مغربی سامعین کو اپنے ’اسلامی معاشرے‘ کے تصور کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’اگر مجھ سے پوچھا جائے کہ آپ کے تصور کے نزدیک ترین کون سے ممالک ہیں، تو میں کہوں گا کہ اسکینڈے نیویا کے ممالک‘‘

خان کا کہنا تھا کہ اِن ملکوں میں قانون کی حکمرانی ہے، وہاں ایک ’انسان دوست معاشرہ‘ ہے، جس میں کمزور طبقات کا خیال رکھا جاتا ہے۔ خان کے مطابق اس کے برعکس پاکستان میں امیروں کو رشوت لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے جبکہ جیلیں غریبوں سے بھری پڑی ہیں۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں