اٹلی کے شہر وینس میں الارم سسٹم کو بند کیے بغیر نایاب بھارتی زیورات چوری کر لیے گئے ہیں۔ ان زیورات کی قیمت کئی ملین یورو ہے۔ پولیس کے مطابق چور ’انتہائی ماہر اور تربیت یافتہ‘ معلوم ہوتے ہیں۔
اشتہار
یہ نایاب بھارتی زیورات وینس میں ہونے والی ایک نمائش سے چوری کیے گئے ہیں۔ اس نمائش میں بھارتی مہاراجاؤں کے نایاب خزانے کی متعدد اشیاء رکھی گئی تھیں۔ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایک چور نے اس طرح ایک ڈسپلے باکس کھولا کہ سکیورٹی الارم بھی نہیں چلا۔ اس چوری میں ایک دوسرا شخص بھی شامل تھا، جس نے تکنیکی لحاظ سے اس چوری میں مدد فراہم کی ہے۔
پولیس کے مطابق الارم اس وقت بجا، جب دونوں چور نمائشی ہال سے نکل چکے تھے اور وینس کے مرکزی بازار میں جا کر روپوش ہو چکے تھے۔ وینس پولیس کے کمشنر ویٹو گاگلاردی کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چوروں کی طریقہ واردات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ انتہائی ’ماہر اور تربیت یافتہ‘ تھے اور یہ شبہ بھی ہے کہ وہ پہلے بھی ہائی پروفائل چوریوں میں ملوث رہ چکے ہیں۔
اس پولیس افسر کا مزید کہنا تھا، ’’ہمیں معلوم ہے کہ یہ ماہر اور پیشہ ور چور تھے۔ نمائشی ہال کو انتہائی جدید ٹیکنالوجی سسٹم سے محفوظ بنایا گیا تھا۔‘‘ تاہم چوری کیے گئے زیورات کی قیمت صرف چند ملین یورو ہی بتائی گئی ہے۔
وینس میں ہونے والی اس نمائش کا نام ’مغل بادشاہوں اور مہاراجاؤں کا خزانہ‘ رکھا گیا تھا۔
برونائی کے سلطان کی بادشاہت کے پچاس سال اور سونے کا تخت
مشرقِ بعید کی معدنی دولت کے حامل ملک برونائی کے عوام اپنے سلطان حسن البلقیہ کی تاج پوشی کا پچاس سالہ جشن منا رہے ہیں جو دو ہفتے تک جاری رہے گا۔ جشن کے آغاز پر شان و شوکت کے کیا نظارے تھے، یہ ان تصاویر میں ملاحظہ کیجیے۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Rahman
سنہری رتھ
سلطان حسن البلقیہ اپنے سونے کے گنبدوں والے محل سے باہر آئے تو عوام کا ایک جم غفیر اُن کے استقبال کو موجود تھا۔ برونائی کی ملکہ صالحہ اور سلطان ایک سنہری رتھ پر سوار تھے جسے اُن کے چاہنے والے اپنے ہاتھوں سے چلا رہے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Rahman
ایک جھلک کے منتظر
اپنے سلطان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے برونائی کی خواتین بھی ملکی پرچم ہاتھوں میں اٹھائے سڑک کے کنارے کھڑی تھیں۔
تصویر: Reuters/A. Rani
بادشاہ اور ملکہ
ملکہ صالحہ اور سلطان حسن رتھ پر نصب ایک سونے کے تخت پر بیٹھے تھے۔ اکہتر سالہ حسن البلقیہ چھ سو سال سے برونائی کے حکمران خاندان سے تعلق رکھنے والے انتیسویں سلطان ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Rahman
ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی
اس تمام ظاہری چمک دمک کے پیچھے برونائی میں سخت شرعی قوانین کے نفاذ کے ساتھ ساتھ مکمل بادشاہت کا نظام موجود ہے۔ یہاں ہم جنس پرستی کی سزا موت ہے جو پھانسی یا پھر سنگ زنی کے ذریعے دی جاتی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Rani
برطانوی ملکہ کے بعد طویل سلطنت
برطانوی ملکہ کوئین الزبتھ دوئم کے بعد سب سے طویل شاہی اقتدار رکھنے والے شخص سلطان حسن البلقیہ ہی ہیں۔ ملکہ الزبتھ دوئم کے ساتھ برونائی کے سلطان کی یہ تصویر سن 2015 کی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Grant
اٹھارہ سو کمروں کا محل
سلطان آف برونائی کی تخت پوشی کی گولڈن جوبلی تقریبات کا آغاز اُن کے محل میں قائم اُس کمرے سے ہوا جہاں اُن کا تخت بچھایا گیا ہے۔ سنہرے گنبدوں والے اس محل میں اٹھارہ سو کمرے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Rani
دریا کے کنارے قصر
سلطان حسن البلقیہ کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے۔ اندازوں کے مطابق برونائی کے بادشاہ 20 بلین ڈالر کے سرمائے اور قیمتی گاڑیوں، اور سونے اور بڑے محلات کے مالک ہونے کی وجہ سے ایک لیجنڈ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ دریا کے کنارے اٹھارہ سو کمروں والا سلطان کا محل دنیا کے بڑے محلات میں سے ایک ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Rahman
دنیا کی امیر اقوام میں سے ایک
تیل کی دولت سے مالامال ملک برونائی دنیا کے امیر ممالک میں شمار ہوتا ہے۔ توانائی کی دولت کے باعث برونائی کے شہریوں کا شمار ان میں ہوتا ہے، جن کو ایشیا میں بلند معیار زندگی میسر ہے۔
تصویر: Reuters/A. Rani
دو ہفتے تک جشن
تخت پوشی کے پچاس سالہ جشن کی تقریبات آئندہ جمعے تک جاری رہیں گی۔ اس موقع پر ایشیا اور مشرق وسطی کے ممالک کے سربراہ گولڈن جوبلی کی شاہی ضیافت میں شرکت کریں گے۔