1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مغوی لڑکیوں کو لونڈیاں بنا کر بیچ دیں گے، بوکو حرام

ندیم گِل6 مئی 2014

نائجیریا کے شدت پسند گروہ بوکو حرام نے سینکڑوں طالبات کے اغوا کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اس گروہ کے سربراہ ابوبکر شیکاؤ نے دھمکی دی ہے کہ وہ مغوی لڑکیوں کو ’لونڈیوں‘ کے طور پر بیچ دے گا۔

تصویر: Reuters

اسلام پسند بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیکاؤ نے ایک ویڈیو پیغام میں لڑکیوں کے اغوا کی ذمہ داری تسلیم کی ہے۔ یہ ویڈیو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو موصول ہوئی ہے جس کا دورنیہ تقریباﹰ ایک گھنٹہ ہے۔ اس میں شیکاؤ نے کہا ہے: ’’ تمھاری لڑکیوں کو میں نے اغوا کیا ہے۔‘‘

نائجیریا کی ریاست بورنو کے علاقے چبوک کے ایک بورڈنگ اسکول سے تین ہفتے قبل 236 طالبات کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ فوج نے نائجیریا کے شمالی علاقوں میں گزشتہ مئی میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا تھا اور بوکو حرام کو کچلنے کے لیے ایک بڑی کارروائی شروع کی تھی۔

اس گروپ کی جانب سے گزشتہ پانچ برس سے جاری پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ نائجیریا کے شمالی علاقوں میں اسلامی ریاست کے قیام کے لیے لڑ رہے ہیں۔

طالبات کے اغوا کے حوالے سے امریکا نے پیر کو ایک بیان میں تشویش ظاہر کی کہ متعدد مغوی لڑکیوں کو ملک سے باہر بھیج دیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہیرف نے یہ بات اس صورتِ حال پر واشنگٹن انتظامیہ کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہی۔ قبل ازیں نائجیریا کے مشرقی علاقے میں حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ مغوی لڑکیوں کو ممکنہ طور پر چاڈ یا کیمرون منتقل کر دیا گیا ہے۔

ابوبکر شیکاؤتصویر: picture-alliance/AP

میری ہیرف نے بھی واشنگٹن میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا: ’’ان میں سے بہت سی لڑکیوں کو ممکنہ طور پر ہمسایہ ملکوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔‘‘

ہیرف نے کہا کہ واشنگٹن انتظامیہ خفیہ معلومات کا تبادلہ کرتے ہوئے نائجیریا کو انسدادِ دہشت گردی کے شعبے میں معاونت فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکا ہر ممکن طریقے سے نائجیریا کی مدد کے لیے اس کے ساتھ کھڑا ہے۔

بورنو کی ریاستی پولیس نے گزشتہ جمعے کو بتایا تھا کہ ترپن لڑکیاں شدت پسندوں کے چنگل سے نکلنے میں کامیاب رہی تھیں جبکہ 223 تاحال ان کے قبضے میں ہیں۔

نائجیریا کے صدر گُڈ لک جوناتھن پر لڑکیوں کو بازیاب کروانے کے لیے انتہائی دباؤ کا سامنا ہے۔ انہوں نے اتوار کو اس صورتِ حال پر پہلی مرتبہ بیان دیا جس میں انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت لڑکیوں کو ڈھونڈ نکالے گی اور ان کے خاندانوں کے پاس پہنچا دے گی۔ ان کا کہنا تھا: ’’ملک کے لیے یہ بہت مشکل وقت ہے۔ یہ انتہائی درد ناک ہے۔‘‘

نائجیریا کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کے سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی معاونت طلب کی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں