1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں چار فلسطینی ہلاک

3 جولائی 2023

مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں ایک مہاجر کیمپ پر پیر کے روز اسرائیلی حملے میں کم از کم چار فلسطینی ہلاک اور کم از کم بارہ زخمی ہو گئے۔ یہودی آباد کاروں پر حالیہ حملوں کے بعد اسرائیلی حکومت پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

Israeli forces strike West Bank city
تصویر: Raneen Sawafta/REUTERS

فلسطینی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی حملے کی وجہ سے مقامی رہائشیوں کی زندگی متاثر ہوئی ہے۔ بعض علاقوں میں بجلی کاٹ دی گئی اور فوجی بلڈوزر تنگ گلیوں سے گزرتے ہوئے دیکھے گئے۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ شمال مغربی کنارے کے شہر جنین میں کیے گئے اس حملے میں چار افراد ہلاک اور 13 دیگر زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے تین کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

ادھر اسرائیلی فوج نے پیر کے روز بتایا کہ وہ ''انسداد دہشت گردی کے لیے اپنے وسیع تر اقدامات‘‘ کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد وہاں ایک مہاجر کیمپ میں قائم اس مبینہ کمانڈ سینٹر کو تباہ کرنا تھا، جسے جنگجو استعمال کر رہے تھے۔

مقبوضہ مغربی کنارے کی اسرائیلی بستی میں فائرنگ سے چار افراد ہلاک

گزشتہ ہفتے اسرائیلی آباد کاروں پر ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں چار اسرائیلیوں کی ہلاکت کے بعد حکومت پر ایسے حملوں کا سخت جواب دینے کے لیے دباؤ اور بڑھ گیا تھا۔

شمال مغربی کنارے کے شہر جنین میں کیے گئے اس حملے میں چار افراد ہلاک اور 13 دیگر زخمی ہوئےتصویر: Mohamad Torokman/REUTERS

اسرائیل کی بڑی فوجی کارروائی

اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل رچرڈ ہَیشٹ نے بتایا کہ فضائی حملوں کا آغاز علی الصبح ایک بجے کے فوراً بعد کیا گیا۔ اس دوران اس عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جہاں سے جنگجو حملوں کی منصوبہ بندی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد اس عمارت کو تباہ کرنا اور وہاں ہتھیاروں کو ناکارہ بنانا تھا۔

فوجی ترجمان نے کہا، ''اس پر قبضہ کرنا ہمارا مقصد نہیں ہے۔ ہم مخصوص اہداف کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ اس کارروائی میں تقریباً دو ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں اور فوج نے زمینی فورسز کے لیے راستہ صاف کرنے کے خاطر ڈرونز کے ساتھ متعدد حملے کیے۔

گو کہ اسرائیل مغربی کنارے کے علاقے پر حالیہ ہفتوں کے دوران اکا دکا فوجی حملے کرتا رہا ہے، تاہم ہَیشٹ نے کہا کہ پیر کے روز جو حملے کیے گئے، وہ سن 2006 میں فلسطینی انتفاضہ کے بعد سے دیکھنے کو نہیں ملے تھے۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں متعدد فلسطینی ہلاک

اسرائیل نے حالانکہ کہا کہ اہداف کو نشانہ بنا کر حملے کیے جا رہے ہیں لیکن فلسطینی سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی ویڈیوز میں ہجوم والے علاقے سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں۔ دیگر ویڈیوز میں زخمیوں کو اسٹریچرز پر لاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق فوج نے کیمپ کو جانے والی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں، فوجی مکانات اور عمارتوں میں داخل ہو گئے ہیں اور چھتوں پر بھی اسنائپر پوزیشنیں لیے ہوئے ہیں۔

ایجنسی کے مطابق فوج نے بڑے علاقے کی بجلی کاٹ دی ہے اور اس کے بلڈوزروں نے کئی مکانات بھی منہدم کر دیے ہیں۔

اسرائیلی آباد کاروں پر ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں چار اسرائیلیوں کی ہلاکت کے بعد حکومت پر ایسے حملوں کا سخت جواب دینے کے لیے دباؤ اور بڑھ گیا ہےتصویر: Ilia Yefimovich/picture alliance/dpa

کشیدگی میں مسلسل اضافہ

پچھلے کئی ہفتوں سے اسرائیلی فورسز اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان جنین کے آس پاس جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔ بین الاقوامی مبصرین نے اس علاقے میں تشدد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ ماہ اسرائیل نے جنین کے نزدیک ڈرون حملے میں تین بندوق برداروں کو ہلاک کر دیا تھا۔

اسرائیل یروشلم میں فلسطینیوں کے مکانات کیوں مسمار کر رہا ہے؟

اقوام متحدہ کے ایک ذیلی دفتر کے مطابق اس سال ہونے والے حملوں کے دوران اب تک 147 فلسطینی اور 23 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

ج ا/ ص ز، م م (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں