ملائیشیا: سابق وزیراعظم کی اپیل مسترد، بدعنوانی کے مجرم قرار
8 دسمبر 2021
ملائیشیا کی ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کے بدعنوانی کیس میں زیریں عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ گزشتہ برس حکومتی ترقیاتی فنڈ کو لوٹنے کے جرم میں عدالت نے انہیں بارہ سال قید کی سزا سنائی تھی۔
اشتہار
ملائیشیا کی ایک اپیل کورٹ نے آٹھ دسمبر بدھ کے روز ملک کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی بدعنوانی کیس میں زیریں عدالت کے فیصلے میں سنائی گئی سزا کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ گزشتہ برس جولائی میں ایک عدالت نے انہیں حکومتی ترقیاتی فنڈ 'ون ملائیشیا ڈیولپمنٹ برہاد‘ (1 ایم ڈی بی ) میں بدعنوانی کے کیس میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے بارہ برس قید کی سزا سنائی تھی۔
نجیب رزاق نے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی تاہم ہائی کورٹ نے بھی زیریں عدالت کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے بارہ برس کی سزا برقرار رکھی ہے۔ نجیب رزاق پر سرکاری ترقیاتی فنڈ سے پیسوں کے غبن کے علاوہ اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور منی لانڈرنگ جیسے متعدد الزاما ت عائد کیے گئے تھے اور بدھ کو ان میں سے صرف ایک کیس کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔
اس کیس میں انہیں 12 برس قید کے ساتھ ہی تقریباﹰ پچاس لاکھ امریکی ڈالر کے جرمانے کی بھی سزا سنائی گئی تھی تاہم انہوں نے اس کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور وہ ضمانت پر رہا ہیں۔
سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کے خلاف کئی دیگر الزامات کے تحت بھی مقدمات چل رہے ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کے خلاف بھی بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمات کی سماعت جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق نجیب رزاق کے ایک وکیل کووڈ 19 سے متاثر ہیں اس لیے ہائی کورٹ میں موجودگی کے بجائے عدالت نے انہیں ویب ایپ زوم کی مدد سے اپنا فیصلہ ویڈیو کانفرنس کے دوران سنایا۔ فیصلے کے فوری بعد ان کے ایک وکیل شفیع عبداللہ نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔
نجیب کی اپیل کے دوران کیا ہوا؟
نجیب رزاق کا اپنے دفاع میں یہ دعویٰ ہے کہ ان کے ساتھ اس خيال کے تحت فریب کیا گيا کہ شاید یہ رقم حکمران سعودی خاندان نے عطیہ کی تھی اور انہیں اس بارے میں قطعی طور پر آگاہ نہیں کیا گيا کہ در اصل یہ رقم (1 ایم ڈی بی ) سے نکال کر ضائع کی جا رہی ہے۔
لیکن جج عبدالکریم عبدالجلیل نے ان کی اس دلیل کو ناقابل فہم قرار دیا اور کہا کہ جو کچھ بھی ہوا وہ ریاست کے مفاد کے لیے نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا، ''ہم تمام سات الزامات پر اپیل کو مسترد کرتے ہیں اور ساتوں الزامات پر سزا کی توثیق کرتے ہیں۔‘‘
اشتہار
1 ایم ڈی بی معاملہ کیا ہے؟
نجیب رزاق نے سن 2009 میں اقتدار میں آنے کے بعد ملائیشیا میں اقتصادی اور معاشی ترقی کے منصوبوں کے لیے سرمایہ فراہم کرنے کے مقصد سے 1ایم ڈی بی نامی فنڈ کے تحت ایس آر سی انٹرنیشنل نامی کمپنی قائم کی تھی۔ تاہم یہ کمپنی کروڑوں ڈالر کے قرضوں میں پھنس گئی۔
امریکی تفتیش کاروں نے الزام لگایا تھا کہ اس فنڈ سے ساڑھے چار ارب ڈالر کا غبن کیا گیا اور نجیب کے ساتھیوں نے اس رقم سے ہالی ووڈ کی فلموں میں سرمایہ کاری کی، ہوٹل خریدے اور 250 ملین ڈالر کی ایک کشتی، زیورات اور پابلو پکاسو کی ایک پینٹنگ بھی خریدی۔
اس کے علاوہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم مبینہ طور پر نجیب رزاق کے کھاتے میں منتقل کی گئی۔ اس معاملے میں نجیب کی اہلیہ اور ان کی پارٹی اور متعدد دیگر سابق عہدیداروں پر بھی رشوت لینے کے الزامات عائد کیے گئے۔
لیکن نجیب کا دعویٰ ہے کہ وہ ایس آر سی کی اس رقم سے لاعلم تھے جو ان کے کھاتوں میں جمع کی گئی تھی اور وہ اس کا الزام مفرور سرمایہ کار لو تائیک جو پر عائد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس نے انہیں اس بارے میں گمراہ کیا تھا۔ تفتیش کاروں کا بھی خیال ہے کہ لو تائیک ہی اس غبن کا اہم سرغنہ تھا۔
نجیب رزاق فنڈ کی لوٹ مار میں غلط کام سے انکار کرتے رہے ہیں اور اپنے خلاف بدعنوانی کے مقدمات کو سیاسی محرکات پر مبنی قرار دیتے ہیں۔
ص ز/ ع آ (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)
’حلال سیاحت‘: مسلمان سیاح کن ممالک کا رخ کر رہے ہیں؟
’کریسنٹ ریٹنگ‘ اور ماسٹر کارڈ کی تیار کردہ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ’حلال سیاحت‘ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور آئندہ دو سال میں ’مسلم ٹریول مارکیٹ‘ کا حجم 220 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
تصویر: Reuters/O. Orsal
1۔ ملائیشیا
’گلوبل مسلم ٹریول انڈیکس 2018‘ کے مطابق ملائیشیا 80.6 کے اسکور کے ساتھ مسلمان سیاحوں کے لیے سب سے بہترین ملک ہے۔ ملائیشیا کو حلال خوراک، عبادت کی سہولت اور مسلم عقیدے کے لوگوں کے لیے سازگار رہائش کے حوالے سے بہتر درجہ بندی ملی۔ ملائیشیا بیرون ملک جانے والے مسلمان کی تعداد کے اعتبار سے بھی دوسرے نمبر پر رہا۔
اس انڈیکس میں مسلمانوں کے لیے سیاحت کے اعتبار سے دوسرا بہترین ملک انڈونیشیا قرار پایا جس کا مجموعی اسکور 72.8 رہا۔ سیاحت کی غرض سے بیرون ملک سفر کرنے والے انڈونیشی مسلمان اپنی تعداد کے لحاظ سے مسلم دنیا میں چھٹے نمبر پر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Berry
2۔ متحدہ عرب امارات
اس عالمی درجہ بندی میں انڈونیشیا کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر متحدہ عرب امارات ہے جس کا مجموعی اسکور بھی 72.8 ہے۔ انڈونیشیا اور ملائیشیا کی نسبت ویزے کے حصول اور حلال ریستورانوں کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کو کم پوائنٹس ملے۔ یو اے ای بیرون ملک سفر کرنے والے مسلمان سیاحوں کی تعداد کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kai-Uwe Wärner
4۔ ترکی
اس برس کے گلوبل مسلم ٹریول انڈیکس میں ترکی چوتھے نمبر پر ہے اور اس کا مجموعی اسکور 69.1 رہا۔ تاہم سفری سہولیات کے اعتبار سے ترکی کو سب سے زیادہ پوائنٹس دیے گئے۔ ترکی اپنے ہاں سے بیرون ملک جانے والے سیاحوں کی تعداد کے اعتبار سے بھی چوتھے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Becker
5۔ سعودی عرب
68.7 کے مجموعی اسکور کے ساتھ اس برس سعودی عرب پانچویں نمبر ہے۔ سیاحت کے لیے موزوں ماحول کے ضمن میں سعودی عرب چھٹے جب کہ حلال خوراک اور عبادت کی سہولیات کے حوالے سے تیسرے نمبر پر رہا۔ سیاحت کے لیے بیرون ملک جانے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے اعتبار سے سعودی عرب دنیا بھر میں سرفہرست ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine
6۔ قطر
خلیجی ملک قطر چھٹے نمبر پر ہے جس کا مجموعی اسکور 66.2 ہے۔ قطر سیاحت کے لیے بیرون ملک جانے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے اعتبار سے 12ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/AGF
6۔ سنگاپور
سنگاپور بھی 66.2 کے مجموعی اسکور کے ساتھ قطر کے ہمراہ مشترکہ طور پر چھٹے نمبر پر رہا۔ تاہم یہ امر بھی اہم ہے کہ ’حلال سیاحت‘ کے لیے موزوں سمجھے جانے والے ممالک کی ٹاپ ٹین فہرست میں سنگاپور ایسا واحد ملک ہے جہاں کی اکثریتی آبادی مسلمان نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
8۔ بحرین
آٹھویں نمبر پر بحرین ہے جس کا ’مسلم دوست سیاحت‘ کے لیے دستیاب سہولیات کے حوالے سے مجموعی اسکور 65.9 رہا۔ ماحول کے مسلم سیاحت کے لیے موزوں ہونے کے اعتبار سے بحرین دسویں نمر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/robertharding
9۔ عمان
خلیجی ریاست عمان 65.9 کے مجموعی اسکور کے ساتھ نویں نمبر پر ہے۔ سیاحت کی غرض سے دیگر ممالک کا رخ کرنے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے حوالے سے خلیج کی یہ ریاست 16ویں نمبر پر رہی۔
تصویر: J. Sorges
10۔ مراکش
دسویں نمبر پر مراکش ہے جسے مجموعی طور پر 61.7 پوائنٹس دیے گئے۔ گزشتہ برس کے انڈیکس میں مراکش ساتویں نمبر پر تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
19۔ پاکستان
مسلمان سیاحوں کے لیے موزوں ہونے کے حوالے سے مرتب کردہ اس انڈیکس میں پاکستان 19ویں نمبر پر ہے اور اس کا مجموعی اسکور 55.1 رہا۔ گزشتہ برس اس انڈیکس میں پاکستان 23ویں نمبر پر تھا۔ سیاحت کے لیے دیگر ممالک کا رخ کرنے والے اپنے مسلم شہریوں کی تعداد کے حوالے سے البتہ پاکستان 13ویں نمبر پر ہے۔