وزیراعظم محی الدین یاسین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث اٹھایا گیا ہے۔
اشتہار
ملائیشیا کے وزیراعظم محی الدین یاسین نے منگل کو ٹی وی پر قوم سے خطاب میں کہا کہ فوج نے حکومت کا تختہ نہیں الٹا اور نہ ہی ملک میں کرفیو نافذ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دورانِ ایمرجنسی اقتداران کی سول حکومت کے ہاتھ میں ہی رہے گا۔
وزیراعظم کا اعلان ملائیشیا کے بادشاہ سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ کی طرف سے اس فیصلے کی توثیق کے بعد سامنے آیا۔
وزیراعظم کے مطابق فیصلے کے تحت پارلیمان اس سال اگست تک معطل رہے گی۔ اس دوران ملک میں عام انتخابات منعقد نہیں کرائے جا سکیں گے۔ خیال ہے کہ اس فیصلے سے وزیراعظم محی الدین یاسین کی کمزور حکومت کو عارضی استحکام ملے گا۔
غیر متوقع اعلان
ملائیشیا میں ہنگامی صورتحال کا اعلان غیرمتوقع تھا۔ اس سے ایک روز پہلے پیر کو وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ بدھ سے ملک کے سب سے بڑے شہر کوالالمپور اور سرکاری دارالحکومت پُتراجایا سمیت پانچ ریاستوں میں دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن جیسی پابندیاں نافذ کی جارہی ہیں۔
سیاسی محرکات
مبصرین کے مطابق ملک میں کورونا کو جواز بتا کر ہنگامی حالات نافذ کرنے کے سیاسی محرکات ہیں۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ حکومت میں شامل سب سے بڑی جماعت 'یونائیٹڈ مَلیز نیشنل آرگنائزیشن‘ وزیراعظم سے ناخوش ہے اور حکومت سے علحیدگی اور نئے انتخابات کے مطالبے پر زور دے رہی تھی۔ تاہم وزیراعظم نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے بظاہر اپنی حکومت کو گرنے سے بچالیا ہے۔
قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم محی الدین یاسین نے واضح کیا کہ اب عام انتخابات کا اعلان وبا پر قابو پانے کے بعد ہی ممکن ہوگا۔
وزیراعظم نے بادشاہ کو قائل کرلیا
ملائیشیا میں آخری بار ہنگامی حالات کا نفاذ ملک میں سن انیس سو انہتر کے خون ریز نسلی فسادات کے بعد کیا گیا۔ ملائیشیا کے بادشاہ نے پچھلے سال اکتوبر میں وزیراعظم کی طرف سے ایمرجنسی نافذ کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس وقت ان کا موقف تھا کہ وائرس پر قابو پانے کے لیے پہلے سے موجود قوانین کافی ہیں اس لیے ہنگامی حالات نافذ کرنے کی ضرورت نہیں۔
تاہم شاہی محل کے ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بادشاہ پیر کے شب وزیراعظم سے ملاقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ ایمرجنسی کا نفاذ عوام کے تحفظ اور ملکی مفاد میں ہوگا۔
ملائیشیا میں تین ماہ میں کورونا کے کیسز پندرہ ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ اڑتیس ہزار سے تجاوز کر گئے ہیں اور پانچ سو پچپن اموات ہوئی ہیں۔
ملکی قوانین کے تحت دورانِ ایمرجنسی حکومت آرڈینینسوں کے ذریعے ملک چلا سکتی ہے۔ حکومت کے ان احکامات کو عدالتوں میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔
ش ج، ج ا (اے پی، روئٹرز)
’حلال سیاحت‘: مسلمان سیاح کن ممالک کا رخ کر رہے ہیں؟
’کریسنٹ ریٹنگ‘ اور ماسٹر کارڈ کی تیار کردہ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ’حلال سیاحت‘ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور آئندہ دو سال میں ’مسلم ٹریول مارکیٹ‘ کا حجم 220 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
تصویر: Reuters/O. Orsal
1۔ ملائیشیا
’گلوبل مسلم ٹریول انڈیکس 2018‘ کے مطابق ملائیشیا 80.6 کے اسکور کے ساتھ مسلمان سیاحوں کے لیے سب سے بہترین ملک ہے۔ ملائیشیا کو حلال خوراک، عبادت کی سہولت اور مسلم عقیدے کے لوگوں کے لیے سازگار رہائش کے حوالے سے بہتر درجہ بندی ملی۔ ملائیشیا بیرون ملک جانے والے مسلمان کی تعداد کے اعتبار سے بھی دوسرے نمبر پر رہا۔
اس انڈیکس میں مسلمانوں کے لیے سیاحت کے اعتبار سے دوسرا بہترین ملک انڈونیشیا قرار پایا جس کا مجموعی اسکور 72.8 رہا۔ سیاحت کی غرض سے بیرون ملک سفر کرنے والے انڈونیشی مسلمان اپنی تعداد کے لحاظ سے مسلم دنیا میں چھٹے نمبر پر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Berry
2۔ متحدہ عرب امارات
اس عالمی درجہ بندی میں انڈونیشیا کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر متحدہ عرب امارات ہے جس کا مجموعی اسکور بھی 72.8 ہے۔ انڈونیشیا اور ملائیشیا کی نسبت ویزے کے حصول اور حلال ریستورانوں کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کو کم پوائنٹس ملے۔ یو اے ای بیرون ملک سفر کرنے والے مسلمان سیاحوں کی تعداد کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kai-Uwe Wärner
4۔ ترکی
اس برس کے گلوبل مسلم ٹریول انڈیکس میں ترکی چوتھے نمبر پر ہے اور اس کا مجموعی اسکور 69.1 رہا۔ تاہم سفری سہولیات کے اعتبار سے ترکی کو سب سے زیادہ پوائنٹس دیے گئے۔ ترکی اپنے ہاں سے بیرون ملک جانے والے سیاحوں کی تعداد کے اعتبار سے بھی چوتھے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Becker
5۔ سعودی عرب
68.7 کے مجموعی اسکور کے ساتھ اس برس سعودی عرب پانچویں نمبر ہے۔ سیاحت کے لیے موزوں ماحول کے ضمن میں سعودی عرب چھٹے جب کہ حلال خوراک اور عبادت کی سہولیات کے حوالے سے تیسرے نمبر پر رہا۔ سیاحت کے لیے بیرون ملک جانے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے اعتبار سے سعودی عرب دنیا بھر میں سرفہرست ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine
6۔ قطر
خلیجی ملک قطر چھٹے نمبر پر ہے جس کا مجموعی اسکور 66.2 ہے۔ قطر سیاحت کے لیے بیرون ملک جانے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے اعتبار سے 12ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/AGF
6۔ سنگاپور
سنگاپور بھی 66.2 کے مجموعی اسکور کے ساتھ قطر کے ہمراہ مشترکہ طور پر چھٹے نمبر پر رہا۔ تاہم یہ امر بھی اہم ہے کہ ’حلال سیاحت‘ کے لیے موزوں سمجھے جانے والے ممالک کی ٹاپ ٹین فہرست میں سنگاپور ایسا واحد ملک ہے جہاں کی اکثریتی آبادی مسلمان نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
8۔ بحرین
آٹھویں نمبر پر بحرین ہے جس کا ’مسلم دوست سیاحت‘ کے لیے دستیاب سہولیات کے حوالے سے مجموعی اسکور 65.9 رہا۔ ماحول کے مسلم سیاحت کے لیے موزوں ہونے کے اعتبار سے بحرین دسویں نمر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/robertharding
9۔ عمان
خلیجی ریاست عمان 65.9 کے مجموعی اسکور کے ساتھ نویں نمبر پر ہے۔ سیاحت کی غرض سے دیگر ممالک کا رخ کرنے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے حوالے سے خلیج کی یہ ریاست 16ویں نمبر پر رہی۔
تصویر: J. Sorges
10۔ مراکش
دسویں نمبر پر مراکش ہے جسے مجموعی طور پر 61.7 پوائنٹس دیے گئے۔ گزشتہ برس کے انڈیکس میں مراکش ساتویں نمبر پر تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
19۔ پاکستان
مسلمان سیاحوں کے لیے موزوں ہونے کے حوالے سے مرتب کردہ اس انڈیکس میں پاکستان 19ویں نمبر پر ہے اور اس کا مجموعی اسکور 55.1 رہا۔ گزشتہ برس اس انڈیکس میں پاکستان 23ویں نمبر پر تھا۔ سیاحت کے لیے دیگر ممالک کا رخ کرنے والے اپنے مسلم شہریوں کی تعداد کے حوالے سے البتہ پاکستان 13ویں نمبر پر ہے۔