ملائیشیا کے شاہی محل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہوگا، شاہ ایک نئے وزیر اعظم کو نامزد کریں گے۔ ملک کے وزیر اعظم محی الدّین یاسین سیاسی رسہ کشی کے سبب پیر کے روز مستعفی ہو گئے تھے۔
اشتہار
ملائیشیا میں شاہی محل نے 18 اگست بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ طویل سیاسی بحران کی وجہ سے عالمی وبا کے ماحول میں انتظامی امور بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اس لیے شاہ الاسلطان عبداللہ جتنی جلدی ممکن ہو گا ایک نئے وزیر اعظم کو نامزد کر دیں گے۔
اس بیان کے مطابق، ''نامزدگی کے بعد امید وار کو پارلیمان میں اعتماد کے ووٹ حاصل کرنا ہو گا۔'' اس سلسلے میں سلطان نے تمام سیاسی جماعتوں کو وزارت عظمی کے عہدے کے لیے اپنے امیدواروں کے نام 18 اگست بدھ دو پہر بعد چار بجے تک جمع کرانے کے احکامات بھی دیے تھے۔
ملائیشیا کے آئین کے مطابق بادشاہ کے اختیارات علامتی ہیں اور وہ جس امیدوار کے بارے میں یہ سمجھیں کہ اسے زیادہ حمایت حاصل ہے اسے وزیر اعظم نامزد کر سکتے ہیں تاہم اس کا حتمی فیصلہ ایوان میں ہوتا ہے اور امیدوار کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہو تا ہے۔
ملک میں تازہ سیاسی بحران اس وقت شروع ہوا جب طویل سیاسی کشمکش کے بعد وزیر اعظم محی االدین یاسین مستعفی ہو گئے۔ ایک طرف خود ان کی جماعت کے لوگ ان سے خوش نہیں تھے جبکہ کووڈ 19 سے نمٹنے میں ان کی مبینہ خامیوں کی وجہ سے عوام میں بھی ان کے خلاف ناراضگی پائی جاتی تھی۔
دو امیدواروں میں مقابلہ
محی الدین یاسین کے استعفے کے بعد حکمراں جماعت یونائیٹیڈ ملائیشیا نیشنل آرگنائیزیشن (یو ایم این او) نے محی الدین کی سابقہ حکومت میں نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع اسماعیل صابری کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ سابقہ حکومت میں شامل بعض دیگر جماعتوں نے بھی ان کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم حزب اختلاف کی جماعتوں نے سابق وزیر اعظم انور ابراہیم کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق انور ابراہیم کے لیے پارلیمان میں اکثریت کے لیے 111 ووٹ حاصل کرنا بہت مشکل ہو گا۔ تین سیاسی جماعتوں پر مشتمل ان کے اتحاد کے پاس صرف 88 ارکان پارلیمان ہیں اور اگرحزب اختلاف کی دیگرتمام جماعتیں بھی ان کی حمایت کریں تب بھی انہیں زیادہ سے زیادہ 105 ارکان کی حمایت حاصل ہو گی۔
اطلاعات کے مطابق منگل کے روز سلطان نے انور ابراہیم سے ملاقات کی تھی اور اس کے بعد کہا تھا کہ پرانی سیاسی رقابتوں پر بحث کے بجائے اب سبھی کو مل کر ملک کی ترقی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اطلاعات کے مطابق سلطان عبداللہ جمعے کے روز آخری باری تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے صلاح و مشورہ کریں گے اور جسے زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہو گی اسی کو وہ وزیر اعظم نامزد کریں گے۔ اس کے بعد نامزد وزیر اعظم کو پارلیمان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا پڑے گا۔
ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی)
’حلال سیاحت‘: مسلمان سیاح کن ممالک کا رخ کر رہے ہیں؟
’کریسنٹ ریٹنگ‘ اور ماسٹر کارڈ کی تیار کردہ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ’حلال سیاحت‘ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور آئندہ دو سال میں ’مسلم ٹریول مارکیٹ‘ کا حجم 220 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
تصویر: Reuters/O. Orsal
1۔ ملائیشیا
’گلوبل مسلم ٹریول انڈیکس 2018‘ کے مطابق ملائیشیا 80.6 کے اسکور کے ساتھ مسلمان سیاحوں کے لیے سب سے بہترین ملک ہے۔ ملائیشیا کو حلال خوراک، عبادت کی سہولت اور مسلم عقیدے کے لوگوں کے لیے سازگار رہائش کے حوالے سے بہتر درجہ بندی ملی۔ ملائیشیا بیرون ملک جانے والے مسلمان کی تعداد کے اعتبار سے بھی دوسرے نمبر پر رہا۔
اس انڈیکس میں مسلمانوں کے لیے سیاحت کے اعتبار سے دوسرا بہترین ملک انڈونیشیا قرار پایا جس کا مجموعی اسکور 72.8 رہا۔ سیاحت کی غرض سے بیرون ملک سفر کرنے والے انڈونیشی مسلمان اپنی تعداد کے لحاظ سے مسلم دنیا میں چھٹے نمبر پر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Berry
2۔ متحدہ عرب امارات
اس عالمی درجہ بندی میں انڈونیشیا کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر متحدہ عرب امارات ہے جس کا مجموعی اسکور بھی 72.8 ہے۔ انڈونیشیا اور ملائیشیا کی نسبت ویزے کے حصول اور حلال ریستورانوں کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کو کم پوائنٹس ملے۔ یو اے ای بیرون ملک سفر کرنے والے مسلمان سیاحوں کی تعداد کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kai-Uwe Wärner
4۔ ترکی
اس برس کے گلوبل مسلم ٹریول انڈیکس میں ترکی چوتھے نمبر پر ہے اور اس کا مجموعی اسکور 69.1 رہا۔ تاہم سفری سہولیات کے اعتبار سے ترکی کو سب سے زیادہ پوائنٹس دیے گئے۔ ترکی اپنے ہاں سے بیرون ملک جانے والے سیاحوں کی تعداد کے اعتبار سے بھی چوتھے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Becker
5۔ سعودی عرب
68.7 کے مجموعی اسکور کے ساتھ اس برس سعودی عرب پانچویں نمبر ہے۔ سیاحت کے لیے موزوں ماحول کے ضمن میں سعودی عرب چھٹے جب کہ حلال خوراک اور عبادت کی سہولیات کے حوالے سے تیسرے نمبر پر رہا۔ سیاحت کے لیے بیرون ملک جانے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے اعتبار سے سعودی عرب دنیا بھر میں سرفہرست ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine
6۔ قطر
خلیجی ملک قطر چھٹے نمبر پر ہے جس کا مجموعی اسکور 66.2 ہے۔ قطر سیاحت کے لیے بیرون ملک جانے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے اعتبار سے 12ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/AGF
6۔ سنگاپور
سنگاپور بھی 66.2 کے مجموعی اسکور کے ساتھ قطر کے ہمراہ مشترکہ طور پر چھٹے نمبر پر رہا۔ تاہم یہ امر بھی اہم ہے کہ ’حلال سیاحت‘ کے لیے موزوں سمجھے جانے والے ممالک کی ٹاپ ٹین فہرست میں سنگاپور ایسا واحد ملک ہے جہاں کی اکثریتی آبادی مسلمان نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
8۔ بحرین
آٹھویں نمبر پر بحرین ہے جس کا ’مسلم دوست سیاحت‘ کے لیے دستیاب سہولیات کے حوالے سے مجموعی اسکور 65.9 رہا۔ ماحول کے مسلم سیاحت کے لیے موزوں ہونے کے اعتبار سے بحرین دسویں نمر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/robertharding
9۔ عمان
خلیجی ریاست عمان 65.9 کے مجموعی اسکور کے ساتھ نویں نمبر پر ہے۔ سیاحت کی غرض سے دیگر ممالک کا رخ کرنے والے مسلمان شہریوں کی تعداد کے حوالے سے خلیج کی یہ ریاست 16ویں نمبر پر رہی۔
تصویر: J. Sorges
10۔ مراکش
دسویں نمبر پر مراکش ہے جسے مجموعی طور پر 61.7 پوائنٹس دیے گئے۔ گزشتہ برس کے انڈیکس میں مراکش ساتویں نمبر پر تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
19۔ پاکستان
مسلمان سیاحوں کے لیے موزوں ہونے کے حوالے سے مرتب کردہ اس انڈیکس میں پاکستان 19ویں نمبر پر ہے اور اس کا مجموعی اسکور 55.1 رہا۔ گزشتہ برس اس انڈیکس میں پاکستان 23ویں نمبر پر تھا۔ سیاحت کے لیے دیگر ممالک کا رخ کرنے والے اپنے مسلم شہریوں کی تعداد کے حوالے سے البتہ پاکستان 13ویں نمبر پر ہے۔