1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملالہ یوسف زئی کوئین ایلزبتھ ہسپتال میں منتقل

16 اکتوبر 2012

وادیء سوات کے شہر مینگورا میں چودہ سالہ طالبہ ملالہ یوسف زئی کو طالبان نے گولی مار کر شدید زخمی کر دیا تھا۔ بےہوش ملالہ کو ہوائی ایمبولینس کے ذریعے راولپنڈی سے برطانیہ کے شہر برمنگھم میں واقع ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔

تصویر: Reuters

ملالہ یوسف زئی کے علاج کا سفر مینگورا سے شروع ہوا تھا۔ زخمی حالت میں اسے پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور کے فوجی ہسپتال تک پہنچایا گیا۔ پشاور میں ابتدائی علاج اور آپریشن کے ذریعے اس کے سر سے داخل ہونے والی گولی کو نکال دیا گیا تھا۔ اس کے علاج کو مزید بہتر خطوط پر استوار کرنے کے لیے اسے پشاور سے راولپنڈی کے انتہائی جدید آلات سے لیس ملٹری ہسپتال کے یونٹ میں پہنچایا گیا۔ سول اور ملٹری ڈاکٹروں کے مشترکہ فیصلے کے بعد ملالہ کو اب برطانیہ کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ملالہ یوسف زئیتصویر: Reuters

پیر کے روز متحدہ عرب امارات کی جانب سے فراہم کردہ انتہائی جدید آلات سے آراستہ ایمبولینس کے ذریعے ملالہ یوسف زئی کو برطانیہ کے لیے روانہ کر دیا گیا۔ ملالہ کی روانگی کی خبر اس وقت ریلیز کی گئی جب ایئر ایمبولینس نے اسلام آباد کے ہوائی اڈے سے اڑان لی تھی۔ یہ ایئر ایمبولینس کچھ دیر کے لیے متحدہ عرب امارات کے ایک ہوائی اڈے پر بھی اتری۔ اس کے بعد پیر کی سہ پہر ہوائی ایمبولینس ملالہ کو لے کر برطانوی شہر برمنگھم پہنچ گئی۔ ایئرپورٹ سے پولیس کی سکیورٹی میں ملالہ کو کوئن ایلزبیتھ ہسپتال پہنچایا گیا۔

برمنگھم ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیوڈ روسر (Dr David Rosser) نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ملالہ کی مکمل صحت یابی کے لیےطویل علاج کی ضرورت ہو گی۔ ڈاکٹر روسر کا مزید کہنا تھا کہ ملالہ کی صحت کے بارے میں گاہے گاہے معلومات پریس کو دی جائیں گی لیکن اس مناسبت سے روزانہ بنیادوں پر کوئی انفارمیشن جاری نہیں کی جائے گی۔ دنیا کے انتہائی جدید ہسپتال میں ملالہ کا فوری طور پر ہائی کوالٹی مکینیکل چیک اپس کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ابتدائی چیک اپ کے بعد ملالہ کی صحت کے بارے میں ڈاکٹروں نے امید افزاء اشارے دیے ہیں۔ میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر روسر نے بھی ملالہ کے مناسب انداز میں صحت یاب ہونے کا عندیہ دیا تھا۔

سارے پاکستان میں ملالہ کے حق میں ریلیوں کا اہتمام کیا گیاتصویر: Reuters

پاکستانی ڈاکٹروں نے متفقہ طور پر اس امر کا اظہار کیا تھا کہ ملالہ یوسف زئی کے سر کی ہڈی گولی لگنے سے شدید متاثر ہے اور اس کا کامیاب علاج برطانیہ کے کوئین ایلزبیتھ ہسپتال ہی میں ممکن ہے اور اس فیصلے کے بعد ہی اسے راولپنڈی سے برمنگھم منتقل کیا گیا۔ پاکستانی ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملالہ کو انتہائی نگہداشت میں اعصابی اور دماغی بحالی کے عمل سے گزرنا ہے اور اس کی سہولت پاکستان میں دستیاب نہیں ہے۔ ملالہ یوسف زئی کے علاج کا خرچہ حکومت پاکستان نے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کوئین ایلزبیتھ ہسپتال برمنگھم کے نواحی علاقے ایجبیسٹن میں واقع ہے۔ یہ برمنگھم یونیورسٹی سے وابستہ ہسپتال ہے۔ اس جدید ہسپتال میں جنگی صورت حال میں شدید زخمی ہونے والے فوجیوں اور گہری چوٹوں کے حامل افراد کے علاج کا بہت بڑا یونٹ قائم ہے۔ یہ خصوصی ٹراما یونٹ دنیا کا سب سے بڑا اور جدید یونٹ قرار دیا جاتا ہے۔ افغانستان میں زخمی ہونے والے برطانوی فوجیوں کا علاج بھی اسی ہسپتال میں کیا جاتا ہے۔

ah / ab (AFP)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں