ملالہ یوسف زئی کے لیے رواں برس کا چلڈرن پیس پرائز
28 اگست 2013منگل کے روز کڈز رائٹس ایسوسی ایشن نے رواں برس کا بین الاقوامی چلڈرن پیس پرائز ملالہ یوسف زئی کو دینے کا اعلان کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ انعام خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی توکل کرمان کے ہاتھوں سے ملالہ یوسف زئی کو دیا جائے گا۔ کرمان کو سن 2011ء کے نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔ ایمسٹرڈیم میں قائم اس تنظیم کے مطابق اس سلسلے میں باقاعدہ تقریب چھ ستمبر کو دی ہیگ میں منعقد کی جائے گی۔
کڈز رائٹس کے مطابق، ’ملالہ نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر دنیا بھر کی لڑکیوں کے لیے تعلیم کے دروازے کھولنے کے لیے آواز اٹھائی۔‘
اس تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’سن 2013ء کا بین الاقوامی چلڈرن امن انعام ملالہ یوسف زئی کو دے کر کڈز رائٹس سپاٹ لائٹ بہادر اور باصلاحیت لڑکی کی جانب موڑنا چاہتی ہے، جس نے خصوصی توجہ اور ذمہ داری دکھاتے ہوئے بچوں کے حقوق کے لیے عملی کام کا آغاز کیا۔‘
واضح رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو گزشتہ برس مسلح افراد نے وادی سوات میں اس وقت سر میں گولی مار کر شدید زخمی کر دیا تھا، جب وہ اسکول بس میں گھر کی جانب جا رہی تھیں۔ ملالہ یوسف زئی نے لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں ایک بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے لیے ڈائری لکھنے کا آغاز تب کیا تھا، جب سوات عملی طور پر طالبان کے کنٹرول میں تھا۔ ملالہ یوسف زئی پر حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی اور کہا تھا کہ انہیں طالبان کے خلاف آواز اٹھانے اور تنقید کرنے پر نشانہ بنایا گیا۔
اس حملے کے بعد شدید زخمی ہو جانے والی ملالہ کو ابتدا میں پاکستان میں طبی امداد دی گئی اور بعد میں انہیں مزید علاج کے لیے برطانیہ منتقل کیا گیا۔ وہ تب سے برطانیہ ہی میں مقیم ہیں۔ رواں برس جولائی میں ملالہ یوسف زئی نے اپنی سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ میں خطاب بھی کیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ملالہ یوسف زئی رواں برس کے نوبل امن انعام کے لیے بھی ایک مضبوط امیدوار ہیں۔
دوسری جانب ملالہ یوسف زئی کے حوالے سے ان کے اپنے ملک میں ردعمل ملا جلا ہے، جہاں ایک طرف متعدد افراد انہیں بہادر اور انسانی حقوق کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں تو دوسری جانب بعض عناصر ان پر ’مغربی ایجنڈے‘ کو پروان چڑھانے کے الزامات بھی عائد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی چلڈرن امن انعام شروع کرنے کا اعلان سابق سوویت لیڈر میخائل گورباچوف کی جانب سے سن 2005ء میں کیا گیا تھا۔ وہ اس وقت روم میں نوبل امن انعام یافتگان کی کانفرنس کی سربراہی کر رہے تھے۔ اس انعام کے ساتھ ایک لاکھ یورو کی رقم دی جاتی ہے۔