ملا عمر کا ’انتقال‘ ہو چکا
29 جولائی 2015![Mullah Mohammed Omar Gesucht FBI Belohnung](https://static.dw.com/image/18615865_800.webp)
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ملا عمر کے انتقال کی خبریں اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ سامنے آ چکی ہیں۔ آج ہی کابل حکومت کے ایک اعلٰی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ ملا عمر کا ’دو سال پہلے بیماری کی وجہ سے انتقال‘ ہو گیا تھا۔
دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اتحادی اور افغان طالبان کے سربراہ ملا عمر سن 2001ء سے افغانستان میں غیرملکی فوجوں کے خلاف جنگ اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں مصروف رہے تھے۔
افغان صدر اشرف غنی کے ایک نائب ترجمان نے بدھ کے روز کابل میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اس سلسلے میں سامنے آنے والی خبروں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایک پاکستانی سکیورٹی عہدیدار نے کہا ہے کہ اس طرح کی افواہوں کا مقصد طالبان اور افغان حکومت کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات کو سبوتاژ کرنا ہو سکتا ہے۔
دریں اثناء ایک اور افغان عہدیدار نے نام ظاہر کیے بغیر اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلے میں طالبان اور پاکستانی حکام سے بات چیت ہوئی ہے اور یہ خبر درست ہے۔
مزید تفصیلات تھوڑی دیر بعد۔