ملنگا نے خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں
2 مارچ 2011ملنگا کی یہ ہیٹ ٹرک کرکٹ کے رواں ورلڈ کپ کی دوسری ہیٹ ٹرک ہے۔ ملنگا سے قبل ویسٹ انڈیز کے Kemar Roach بھی ہالینڈ کے خلاف میچ میں ہیٹ ٹرک کر چکے ہیں۔
منگل کے روز کھیلے گئے ورلڈ کپ کے گروپ اے کے ایک میچ میں سری لنکا کے خلاف کینیا کی ٹیم 43.4 اوورز میں صرف 142 رنز بنا سکی تھی۔ اس کے جواب میں سری لنکن ٹیم نے یہ ہدف محض 18.4 اوورز میں ہی حاصل کر لیا تھا۔ گروپ اے کی دیگر دو ٹیمیں نیوزی لینڈ اور پاکستان بھی کینیا کو بالترتیب دس وکٹوں اور 205 رنز سے شکست دے چکی ہیں۔
منگل کے میچ میں کینیا کے بولرز سری لنکا کے محض ایک ہی بلے باز کو آؤٹ کر سکے۔ اوپنر تھارنگا 67 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، دلشان نے 44 جبکہ سنگاکارا نے 27 رنز بناکر اپنی ٹیم کی جیت یقینی بنائی۔
اس سے قبل ملنگا نے کینیا کی ٹیم کو 142 کے مجموعی اسکور تک ہی محدود رکھنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے 7.4 اوورز میں صرف 38 رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کیں۔ کینیا کے کھلاڑی ان کے یارکرز کو بالکل نہ کھیل پائے۔ اس افریقی ملک کے نمایاں بلے باز کولنز اوڈویا اور ڈیوڈ اوڈویا رہے، جو دونوں بھائی ہیں اور جنہوں نے بالترتیب 52 اور 51 رنز بنائے۔
میچ کے بعد ملنگا نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں وسیم اکرم اور وقار یونس کو دیکھ کر یارکر کرانے کا شوق پیدا ہوا تھا۔ وہ پر امید ہیں کہ رواں عالمی کپ کے دیگر مقابلوں میں انہیں کمر کی تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور وہ آنے والے تمام میچوں میں سری لنکا کی نمائندگی کر سکیں گے۔
کچھ عرصہ قبل ڈاکٹروں نے انہیں تین ہفتےتک مکمل آرام کا مشورہ دیا تھا اور اسی وجہ سے ملنگا اپنی کمر کی تکلیف کے باعث کرکٹ ورلڈ کپ 2011ء میں سری لنکا کے پہلے دونوں میچوں میں نہیں کھیل سکے تھے۔
پاکستان سے گیارہ رنز کی شکست کے بعد سری لنکن ٹیم پر دباؤ بڑھ گیا تھا۔ ملنگا کی اس شاندار واپسی کے بعد سری لنکا کے حامیوں کی امیدیں ایک بار پھر بہت بڑھ گئی ہیں۔ گروپ اے میں اگلا میچ پاکستان اور کینیڈا کی ٹیموں کے درمیان جمعرات کو کھیلا جائے گا۔
کولمبو کے پریماداسا سٹیڈیم میں آمنے سامنے ہونے سے قبل ان دونوں ٹیموں نے ورلڈ کپ میں آج تک صرف ایک بار ایک دوسرے کے خلاف کوئی میچ کھیلا ہے۔ یہ میچ 1979ء کے عالمی کپ کے دوران کھیلا گیا تھا، جس میں پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے فتح حاصل ہوئی تھی۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: مقبول ملک